سپریم کورٹ : ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس سے ڈسچارج
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل نذر عباس کے خلاف توہین عدالت کیس میں فیصلہ سنا دیا۔ دو رکنی بنچ جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل تھا، جس نے نذر عباس کو توہین عدالت کے الزام سے بری کرتے ہوئے ان کے خلاف شوکاز نوٹس واپس لے لیا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ نذر عباس نے جان بوجھ کر توہین عدالت نہیں کی۔ تاہم، سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اور ججز آئینی کمیٹی نے عدالتی حکم کو نظرانداز کیا، جس پر ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔ یہ معاملہ چیف جسٹس پاکستان کو بھیجا گیا ہے تاکہ وہ اس پر فل کورٹ تشکیل دیں اور مزید کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: توہین عدالت
پڑھیں:
پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ ) سپریم کورٹ کی جسٹس مسرت ہلالی نے پارا چنار حملہ کیس میں ریمارکس دیئے ہیں کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، اپنا دشمن پہچانیں۔پارا چنار قافلے پر حملے کے دوران گرفتار ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت سپریم کورٹ میں جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس صلاح الدین پنہور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے سماعت کی۔دورانِ سماعت سی ٹی ڈی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ واقعے میں 37 افراد جاں بحق ، 88 افراد زخمی ہوئے ہیں، جسٹس مسرت ہلالی نے استفسار کیا کہ اس واقعہ میں ایک ہی بندے کی شناخت ہوئی ہے کیا ؟ جو حملہ کرنے پہاڑوں سے آئے تھے، ان میں سے کوئی گرفتار نہیں ہوا؟وکیل نے جواب دیا کہ ان میں سے 9 لوگوں کی ضمانت سپریم کورٹ نے خارج کی ہے، جسٹس مسرت ہلالی نے پوچھا کہ اب کیا صورت حال ہے، راستے کھل گئے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ صبح 9 بجے سے دن 2 بجے تک راستے کھلے رہتے ہیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے سی ٹی ڈی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں پارا چنار حملہ ہوا وہ راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، آپ اپنا دشمن پہچانیں، صورتحال کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔بعد ازاں عدالت نے ملزم کو وکیل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔