وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا ہے کہ ہم کہتے تھے کہ بانی پی ٹی آئی کے ہاتھ کرپشن سے رنگے ہوئے ہیں،  ملک سے پنکی، گوگی اور کپتان کی نخوست کا سایہ چھٹ چکا ہے۔

اتوار کو لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کرپشن اب چھپائی نہیں جا سکتی، ان کی تمام تر کرپشن سامنے آچکی ہے، توشہ خانہ سے گھڑیاں تک ان لوگوں نے چوری کی ہیں۔

عطااللہ تارڑ نے کہا کہ قوم نے دیکھا کہ 190 ملین پاؤنڈز کی تاریخی کرپشن سامنے آئی جو تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکا ہے۔ یہ لوگ تو قومی خزانے سے چوریاں ہی کرتے رہے ہیں جبکہ تمام تر ترقی تو مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں ہی ہوئی ہے۔

وزیراطلاعات و نشریات نے کہا کہ دُنیا میں شہہ سرخیاں لگیں کہ 190 ملین پاؤنڈز کیس میں ایک ایسے وزیراعظم کو سزا ہوئی ہے، جو تحفے میں ملی گھڑیاں بیچ کر کھا گیا تھا۔

بعد ازاں لاہور میں اپنے حلقہ انتخاب میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ ایک وزیر اعظم ایسا بھی تھا جو ملک کے خزانے سے چیزیں بیچتا تھا اور ایک موجودہ وزیر اعظم ہے جو شفافیت سے کام کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت آئے روز ملک اور معیشت میں بہتری کی خبریں آ رہی ہیں، پی ٹی آئی کو تو عوامی مسائل سے کوئی دلچسپی تھی نہ ہے، پی ٹی آئی اپنے دور میں لوٹ مار اور صرف پیسہ کمانے میں لگی رہی ہے۔

عطا اللہ تارڑ نے مزید کہا کہ ہم آپ لوگوں کے نمائندے ہیں آپ کے مسائل حل کرنا ہمارا فرض ہے۔ معیشت تیزی کے ساتھ بہتری کی جانب گامزن ہے، ن لیگ کا تعمیری مشن جاری ہے، سڑکوں کی تعمیر، صاف، پانی اور گیس کے مسائل جلد حل ہوں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وہ وقت دور نہیں کہ مہنگائی کم ہوگی اور ملک کی معیشت کا شمار دنیا کی بہترین معیشت میں ہوگا۔ اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلندیاں چھو رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پاکستان تحریک انصاف پریس کانفرنس پنکی پی ٹی آئی تارڑ توشہ خانہ ختم خطاب عطا اللہ کپتان گھڑیاں گوگی معیشت مہنگائی نحوست وزیر اطلاعات و نشریات وزیر اعظم وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف پریس کانفرنس پنکی پی ٹی ا ئی تارڑ توشہ خانہ عطا اللہ کپتان گوگی مہنگائی وزیر اطلاعات و نشریات وی نیوز اللہ تارڑ نے تارڑ نے کہا پی ٹی ا ئی نے کہا کہ عطا اللہ

پڑھیں:

تحقیقاتی ادارے کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونی والی کرپشن پر خاموش کیوں ہیں؟ نعیم الدین

نجمن امامیہ گلگت بلتستان کے مرکزی نائب صدر نعیم الدین سلیمان نے ایک بیان میں کہا اہم ریاستی ادارے، اینٹی کرپشن اور FIA جیسے اداروں کو کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات پر مکمل خاموشی سوالیہ نشان ہے اور اسی ادارے میں میرٹ کے خلاف یکطرفہ طور پر ملازمین کی تقرری اقربا پروری میں سابقہ سیکریٹری صحت اور سابق وزیر صحت ملوث ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ گلگت بلتستان کے مرکزی نائب صدر نعیم الدین سلیمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انسانی سماج میں حکومت اور اپوزیشن کا تصور ایک حقیقت ہے لیکن اس کے باوجود حکومت کی ذمہ داریاں بڑھ جاتی ہیں، اس لئے کہ وہ اقتدار میں ہوتی ہے، ایسے میں اپوزیشن اور عوام کو تنقید کا موقع نہ دینا حکومت کی کامیاب حکمت عملی سمجھی جاتی ہے۔ گلگت بلتستان میں منرلز کے معاملہ پر حکومت سے گلہ شکوہ ہونا فطری امر ہے اور حکومت کو ایسے مواقع میں صبر و تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ لیکن پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم کے بعد صوبائی حکومت کی جانب سے واضح موقف سامنے نہ آنے کے نتیجہ میں عوام کی بے چینی بڑھ گئی، جس کا ازالہ کرنا بھی حکومت کے فرائض میں شامل تھا، جس کی کمی اب بھی محسوس کی جا رہی ہے اور آغا سید راحت حسین الحسینی جو کہ پورے گلگت بلتستان کے عوامی نمائندہ اور قائد ہیں نے جمعہ خطبے میں بھرپور عوامی ترجمانی کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی جماعتی اور انفرادی حیثیت کے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاسی و سماجی شخصیات اس کا بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ حکومتی مشنری بالخصوص میڈیا ایڈوائزر کی جانب سے بے چینی کے ازالہ کے بجائے مزید خلفشار پیدا کرنے کے بیان سے بے چینی جنگل کے آگ کی طرح پھیل گئی جس کے بعد ایک صوبائی معاون خصوصی کی جانب سے مذکورہ ایڈوائزر کے خلفشار کا بیان واپس لینے کے اعلان کو سمجھداری سے تعبیر کیا جاتا ہے اور مرکزی انجمن امامیہ کے جانب سے عوام الناس اور سوشل میڈیا صارفین کو ہدایت کی جاتی ہے کہ اس بیان بازی کا سلسلہ کو روک دیا جائے۔ اہم ریاستی ادارے، اینٹی کرپشن اور FIA جیسے اداروں کو کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات پر مکمل خاموشی سوالیہ نشان ہے اور اسی ادارے میں میرٹ کے خلاف یکطرفہ طور پر ملازمین کی تقرری اقربا پروری میں سابقہ سیکریٹری صحت اور سابق وزیر صحت ملوث ہیں۔

اسی طرح کئی انکوائریاں سرد خانے کی نذر کی گئی ہیں۔ یہ وہ سوالیہ نشانات ہیں جن کا اظہار تو سیاسی مصلحت کاروں کی طرف سے خاموشی اور علماء کرام کی طرف سے نشاندہی پر آگ بگولہ ہونا ہے۔ تاہم اس کا جواب یہ مشیران اور وزاء سمیت پوری ریاست کو دینا پڑے گا۔ اگر آغا صاحب کی طرف لگایا گیا الزام درست نہیں تو اوپر بیان کئے گئے کریشن کی انکوائریاں کیوں پنڈنگ میں رکھی گئی ہیں۔ اس میں براہ راست سیکریٹری صحت اور سابقہ وزیر صحت کے ملوث ہونے کے شبہات کا جنم لینا اور اس پر حکومتی اور انتظامی خاموشی ان کے ملوث ہونے کی واضح دلیل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی معیشت پر مثبت تاثر اجاگر
  • پاکستان کی معیشت مستحکم ہورہی ہے،ورلڈبینک
  • آج پاکستان نے بھارتی گیدڑ بھبکیوں کا جواب دیا، عطا تارڑ
  • تحقیقاتی ادارے کارڈیک ہسپتال گلگت میں ہونی والی کرپشن پر خاموش کیوں ہیں؟ نعیم الدین
  • وفاقی حکومت ناکام ہوچکی کے پی میں حکومت کی رٹ ہی نہیں ہے، فضل الرحمان
  • سندھ میں کسانوں کا کوئی پُرسان حال نہیں: عظمیٰ بخاری
  • ٹرمپ کے ٹیرف سے عالمی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو گئی، آئی ایم ایف
  • مذاکرات دھمکیوں کےذریعے نہیں ہوتے: عظمیٰ بخاری
  • ’پانی چوری نامنظور‘، سینیٹ میں وزیر قانون کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے نعرے، پی پی کا واک آؤٹ
  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان