بھارتی فضائی کی نااہلی سمیت آپریشن ’سوئفٹ ریٹارٹ‘ کے پسِ پردہ حقائق آشکار
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
آئی ایس پی آر کی جانب سے اس دن دشمن کے ونگ کمانڈر پائلٹ ابھی نندن کی گرفتاری کی یادگار کے سلسلے میں ایک گانا دشمنا سن بھی ریلیز کیا گیا ہے۔ 26 فروری 2019 کو بھارتی فضائیہ نے جعلی سرجیکل اسٹرائیک کا ڈرامہ رچایا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ پلوامہ ڈرامہ بھارتی حکومت اور فضائیہ کی نااہلی اور بزدلانہ حرکت کا ثبوت تھا، آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے پسِ پردہ حقائق آشکار ہوگئے۔ 27 فروری 2019 کو بھارتی دراندازی کا پاک فضائیہ نے تاریخ ساز دفاع کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے اس دن دشمن کے ونگ کمانڈر پائلٹ ابھی نندن کی گرفتاری کی یادگار کے سلسلے میں ایک گانا دشمنا سن بھی ریلیز کیا گیا ہے۔ 26 فروری 2019 کو بھارتی فضائیہ نے جعلی سرجیکل اسٹرائیک کا ڈرامہ رچایا تھا، بھارت نے سرجیکل اسٹرائیک کے نام پر رات میں پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، مودی نے طیاروں کے بادلوں میں چھپ کر کارروائی کرنے کا مضحکہ خیز بیان دیا تھا۔
پاک فضائیہ نے ایک بھارتی طیارہ مار گرایا اور وِنگ کمانڈر ابھی نندن کو قیدی بنالیا تھا، حقیقت کے اعتراف کے بجائے بھارت نے پاکستانی ایف 16 طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا تھا۔ بھارتی دعوے کو امریکی حکام، دفاعی تجزیہ کار اور غیرجانبدار بھارتی صحافیوں نے بھی مُسترد کر دیا، سینئر بھارتی صحافی اشوک سوائن نے 11 ستمبر 2018 کو ٹوئٹر پر دعویٰ کیا تھا کہ مُودی پاکستان سے جنگ کا ڈرامہ رچا کر انتخابات میں کامیابی حاصل کرنا چاہتا تھا۔ امریکی صحافی کرسٹن فیئر نے واضح طورپر کہا تھا کہ وہ 100 فیصد کہہ سکتی ہیں کہ کوئی ایف 16 طیارے تباہ نہیں کیے گئے۔
نیویارک ٹائمز نے کہا کہ جنگی جنون میں مبتلا بھارتی فضائیہ کے پائلٹ نے جلد بازی میں اپنا ہی ہیلی کاپٹر گرا دیا۔ بھارتی ماہرین نے بھی بھارت کا من گھڑت دعویٰ مسترد کردیا تھا۔ سابق بھارتی جنرل سید عطا حسنین نے کہا کہ اگر کسی نے ہمیں انفارمیشن آپریشنز چلانے کا طریقہ سکھایا ہے، تو وہ آئی ایس پی آر ہے۔ 16 جنوری 2021 کو دی وائر کی رپورٹ میں ارنب گوسوامی کی لیک واٹس ایپ چیٹ کے مطابق پلوامہ حملہ مُودی سرکار کا سیاسی فائدہ حاصل کرنے کا ڈرامہ تھا۔ جنوری 2022 میں کانگریس رہنما اُدت راج نے انکشاف کیا کہ پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی مُودی سرکار نے خود کی تھی، 14 فروری 2023 کو بھی پاکستانی ایجنسیوں نے بھارت کا پلوامہ طرز پر حملہ کرنے کا منصوبہ بے نقاب کیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فضائیہ نے کا ڈرامہ کیا تھا
پڑھیں:
پیپلز پارٹی نااہلی اور کرپشن کا امتزاج، احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا۔ منعم ظفر خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔جماعت اسلامی کراچی نے یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کی تکمیل میں مسلسل تاخیر اور شہریوں کو پریشانی کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کر دیا اس سلسلے میں ہفتہ کو یونیورسٹی روڈ پر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر نے کی۔
منعم ظفر خان نے بیت المکرم مسجد تا حسن اسکوائر احتجاجی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ریڈ لائن بی آر ٹی کی تعمیر میں تاخیر کے خلاف مہم کا آغاز کردیا ہے۔ چھ سال ہوگئے لیکن یہ منصوبہ مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ گلشن اقبال گلستان جوہر اور اسکیم 33کے لاکھوں شہری متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر تباہ حال، سڑکیں اور گلیاں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔ گلشن اقبال کاروباری مرکز ہے، یہاں تعلیمی ادارے اور جامعاات ہیں پیپلز پارٹی کو اس سے کوئی غرض نہیں کہ شہریوں کا روزگار تباہ ہو یا تعلیم میں حرج ہو۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے اربوں روپے کے فنڈز دیے 2019ءمیں منصوبے پر کام شروع کیا گیا ہر بار نئی تاریخ دی جاتی ہے۔ پیپلز پارٹی بد ترین نااہلی اور کرپشن کا امتزاج ہے۔
منعم ظفر خان نے کہاکہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک ودیگر اداروں کو فنڈز کے لیے مدعو کیا لیکن کام مکمل ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ کراچی وہ واحد شہر ہے جہاں منصوبے کی تکمیل کی کوئی حتمی تاریخ نہیں دی جاتی۔ ریڈ لائن منصوبے سے متاثرہ افراد کے لیے بھی کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔ یونیورسٹی روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور شہریوں کے لیے کوئی متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔ نیپا تا حسن اسکوائر 2.7کلو میٹر شاہراہِ پانی کی لائن ڈالنے کے لیے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو دے دی گئی ہے لیکن شہریوں کو متبادل راستہ نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کا کاروبار تباہ ہورہا ہے انہیں معاوضہ نہیں دیا جارہا، بلکہ ٹھیکے والوں پر مشتمل جعلی لسٹیں بنائی جارہی ہے۔ آج کا احتجاج علامتی ہے اگر مسائل حل نہ ہوئے تو اس سے بڑا احتجاج کریں گے۔شہری کراچی کو قابض گروپ پیپلز پارٹی کی فسطائیت سے نجات دلانے کے لیے جماعت اسلامی کا دست و بازو بنیں ہمارا مطالبہ ہے کہ بی آر ٹی ریڈ لائن کو فوری مکمل کیا جائے اور منصوبے کی تکمیل کی حتمی تاریخ دی جائے۔ یونیورسٹی روڈ سے گزرنے والوں کے لیے متبادل راستے فراہم کیے جائیں۔منعم ظفر نے اعلان کیا کہ جدوجہد اور مزاحمت کو آگے بڑھائیں گے اور شہر کراچی کا مقدمہ لڑتے رہیں گے۔