جعفر ایکسپریس حملے کے بعد بہت سے معاملات زیر غور ہیں، حنیف عباسی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
حنیف عباسی - فوٹو: فائل
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد بہت سے معاملات زیر غور ہیں۔
اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کو ملکی سالمیت سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔
ریلوے ٹریک کی بحالی پر بات کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ امید ہے آج شام تک ریلوے ٹریک بحال کر دیں گے۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی طاقتوں نے بلوچستان میں ٹرین پر حملہ کیا، حکومتی سطح پر فیصلہ ہوچکا ہے کہ دہشت گردوں سےمقابلہ کیا جائے گا۔
اس سے قبل وزیر ریلوے حنیف عباسی نے سابق وزیر ریلوے شاہد اشرف تارڑ سے ملاقات کی۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ریلوے کی ترقی اور کامیاب آپریشن پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے دوران ریلوے کے جاری منصوبوں اور مستقبل کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ریلوے کے استحکام اور ترقی کےلیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے تعاون پر زور دیا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حنیف عباسی وزیر ریلوے
پڑھیں:
واشنگٹن ایرانی جوہری منصوبے کو مکمل تباہ کرنے سے قاصر ہے، سابق امریکی وزیر دفاع
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں رابرٹ گیٹس کا کہنا تھا کہ پہلی بار ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا خیال "جارج بُش" کے دور صدارت میں پیش ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ سابق امریکی وزیر دفاع "رابرٹ گیٹس" نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پہلی بار ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا خیال "جارج بُش" کے دور صدارت میں پیش ہوا۔ انہوں نے کہا کہ میں سال 2007-2008 میں وزیر دفاع تھا۔ میں نے اس وقت کے صدر سے کہا کہ ہم ایرانی ایٹمی پلانٹ کو شدید نقصان تو پہنچا سکتے ہیں مگر اسے مکمل طور پر ختم نہیں کر سکتے۔ واضح رہے کہ رابرٹ گیٹس کا موقف آج بھی یہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فوجی حملے ایران کے جوہری پروگرام کو پیچھے تو لے جا سکتے ہیں مگر اسے ختم نہیں کر سکتے۔ کیونکہ ایرانی جو کچھ سیکھ چکے ہیں اسے محو کرنا ممکن نہیں۔ یاد رہے کہ قبل ازیں ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا تھا کہ ہمارا جوہری پروگرام درآمد شدہ نہیں کہ جو بمباری سے ختم ہو جائے۔ یہ پروگرام ایرانی سائنسدانوں کے مقامی علم اور ٹیکنالوجی کا نتیجہ ہے۔
سید عباس عراقچی نے کہا کہ سائنس کو بمباری سے ختم نہیں کیا جا سکتا یا پیچھے نہیں دھکیلا جا سکتا۔ عمارتیں اور سامان تباہ ہو سکتے ہیں، لیکن ان سب کو دوبارہ تعمیر کیا جا سکتا ہے۔ قابل غور بات ہے کہ امریکہ نے 21 جون 2025ء کی صبح ایران کے تین جوہری مقامات فردو، نطنز اور اصفہان پر حملہ کر کے برملا طور پر "بنیامین نیتن یاہو" کی مسلط کردہ جنگ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ اسرائیل نے پہلی بار 13 جون کی صبح، ایران کے دارالحکومت اور کئی دیگر شہروں پر دہشت گردانہ حملے شروع کئے جو 24 جون تک جاری رہے۔ ان حملوں میں کئی فوجی کمانڈرز، سائنسدان اور عام شہری شہید ہوئے۔ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اور امریکی و صیہونی جارحیت کے جواب میں ایران کی مسلح افواج نے آپریشن "وعده صادق 3" اور "بشارت فتح" شروع کیا۔ جس میں اسرائیل کے خلاف وسیع پیمانے پر میزائل و ڈرون حملے کئے گئے۔