جنوبی وزیرستان اپر: کرفیو نافذ، صبح 6 سے شام 6 تک دو راستے ٹریفک کیلئے بند
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
فائل فوٹو۔
جنوبی وزیرستان اپر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جنوبی وزیرستان اپر میں کل صبح 6 سے شام 6 بجے تک دو راستے ٹریفک کیلئے بند رہیں گے۔
ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق آسمان منزہ سے لدھا اور مکین تک سڑک ٹریفک کیلئے بند رہے گی۔
انکا کہنا تھا کہ نواز کوٹ سے رزمک تک کل سڑک ٹریفک کیلئے بند رہے گی۔ مسافروں سے درخواست ہے کہ وہ متبادل راستہ اختیار کریں۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق ڈنکن سے میلوگئی پل تحصیل دوسلی تک کرفیو نافذ رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کرفیو سکیورٹی خدشات کے پیش نظر نافذ کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ٹریفک کیلئے بند
پڑھیں:
اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی2025ء) وزیر اعلٰی خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات نہیں کرسکتے، محسن نقوی آپ کو بہت پیارا ہوگا لیکن وہ میرے صوبے کو نہ وہ جانتا ہے نہ کچھ کر سکتا ہے۔ تفصیلات کےمطابق جمعرات کے روز پشاورمیں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی، صوبائی کابینہ اراکین اور ممبران صوبائی اسمبلی کے علاوہ سیاسی جماعتوں میں جماعت اسلامی،جمعیت علمائے اسلام (س)، پاکستان مسلم لیگ(ن)، پاکستان تحریک انصاف اور قومی وطن پارٹی شامل ہیں۔ شراکاء کو صوبے امن و امان کی موجودہ صورتحال امن و امان کے لئے صوبائی حکومت کی کوششوں اور اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔(جاری ہے)
کانفرنس کے اختتام پر مشرکہ لائحہ عمل پیش کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق صوبے میں دیرپا امن کی بحالی کے لئے جامع اور مربوط اقدامات فوری طور پر کیے جائیں۔ خوارج کے خاتمے کے لیے خفیہ معلومات کی بنیاد پر ہدفی کارروائیاں عمل میں لائی جائیں۔
دیرپا امن کی کاوش اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی جماعتیں ، مشران، عوام ، حکومت خیبر پختونخوا ، انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے بلاتفریق بھر پور کاروائی کا اعادہ کرتے ہیں۔ صوبے کو عسکریت پسندی کے چنگل سے نجات دلائی جائے گی اور امن بحال کیا جائے گا، جو علاقے میں خوشحالی اور پائیدار ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہوگا۔تمام سیاسی جماعتیں اور عوامی نمائندے ضلعی سطح پر انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مسلسل اور بھر پور تعاون کا اعادہ کریں۔