پاکستان کے اکیسویں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی بولچ انعام کے حقدار ٹھہرے
اشاعت کی تاریخ: 5th, April 2025 GMT
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کے اکیسویں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی قانون کی حکمرانی پر عمل پیر ا ہونے پر بولچ انعام کے حقدار ٹھہرے۔جسٹس تصدق حسین جیلانی کو یہ اعزازانکے نصاف ،مدہی آزادی ،عدلتی آ زادیوں میں غیرمعمولی اشتراک کا حقدار ہونے پر دیا گیا۔انہوں نے چیف جسٹس ہائیکورٹ اورچیف جسٹس سپریم کورٹ کے عرصہ کے دوران بہت سے شخصی آزادیوں ،خواتین اور اقلیتوں کے حوالے سے تاریخ ساز اقدام کئے۔ جسٹس تصدق حسین جیلانی کو سابق صدر مشرف کے پی سی او حلف کے دوران زبرستی سپریم کورٹ چھوڑنا پڑی جب انہوں نے حلف سے انکار کیا۔اگلے سال انہیں سپریم کورٹ میں بحال کیا گیا۔اپنے کیریئر کے دوران جسٹس تصدق حسین جیلانی انسانی حقوق ،مذہبی آزادیوں اور عدالتی نظام کے تحفظ کیلئے کھڑے رہے۔جب ملک میں عدالتی نظام کو خطرات محسوس ہوئے تو چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی جمہوریت ،برابری اور انسانی حقوق کا ماڈل بنے۔یہ باتیں بولچ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈیوڈ ایف لیوی اور پال ڈبلیو گرم نے کہیں۔
عظمیٰ بخاری کو پی پی سے مسئلہ ہے تو بیٹھ کر حل کریں، غلط بیانات نہ دیں: شرجیل میمن
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: جسٹس تصدق حسین جیلانی چیف جسٹس
پڑھیں:
عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹادیں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا.
نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے، عمران خان کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کا حق رکھتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے کہا کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمے میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔
Post Views: 1