سیکرٹری اسلام آباد ہاکی ایسوسی ایشن کی شائقین کو پاکستان اور عمان کے میچزدیکھنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 10th, April 2025 GMT
سیکرٹری اسلام آباد ہاکی ایسوسی ایشن کی شائقین کو پاکستان اور عمان کے میچزدیکھنے کی اپیل WhatsAppFacebookTwitter 0 10 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سیکرٹری اسلام آباد ہاکی ایسوسی ایشن سید ضیااللہ شاہ نے ہاکی شائقین اور اسلام آباد کے شہریوں سے 11اور 12اپریل کو پاکستان اور عمان کے ہاکی میچز میں شرکت کی اپیل کر دی ۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں سیکرٹری اسلام آباد ہاکی ایسوسی ایشن سید ضیااللہ شاہ نے کہا ہے کہ جس طرح آپ لوگوں نے پاکستان اور جرمنی جونیئر ہاکی کپ کو کامیاب بنایا اور ساری دنیا میں یہ میسج گیا کہ پاکستان میں اب بھی ہاکی کے کھیل سے محبت کرنے والے موجود ہیں ، تمام شائقین اور اسلام آباد کے لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ 11اور 12 تاریخ کو ساڑھے 4بجے نصیر بندہ ہاکی اسٹیڈیم میں آئیں جہاں پر پاکستان اور عمان کی ہاکی ٹیموں کے میچز ہونے والے ہیں ،پاکستان ہاکی فیڈریشن اور سب اولمپئین کے شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیں یہ میچز دیئے ، ہم ان میچز میں بہترین مہمان نوازی کیلئے پرعزم ہیں ۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اور عمان
پڑھیں:
کینیڈا کی جونیئر ہاکی ٹیم کے 5 سابق کھلاڑی جنسی زیادتی کے مقدمے سے بری
کینیڈا کی 2018 ورلڈ جونیئر آئس ہاکی ٹیم کے پانچ سابق کھلاڑیوں کو ایک خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی کے مقدمے میں بے گناہ قرار دے دیا گیا ہے، جس کا اعلان جمعرات کے روز جج نے کیا۔
مائیکل میکلوڈ، ایلکس فورمینٹن، ڈیلن ڈوبے، کارٹر ہارٹ اور کیل فوٹ پر یہ الزامات کینیڈا کے شہر لندن کے ایک ہوٹل میں اس وقت کے ایک واقعے سے متعلق تھے، جب ٹیم کی عالمی جونیئر چیمپیئن شپ کی فتح کی خوشی میں ہاکی کینیڈا کی جانب سے ایک گالا تقریب منعقد کی گئی تھی۔
ان تمام سابق نیشنل ہاکی لیگ یعنی این ایچ ایل کے کھلاڑیوں پر جنسی زیادتی کا ایک ایک الزام عائد کیا گیا تھا، جبکہ میکلوڈ پر ایک اضافی الزام بھی تھا کہ وہ جرم میں شریک تھے۔ تاہم، تمام کھلاڑیوں نے خود کو بے گناہ قرار دیا اور جج نے میکلوڈ کو اضافی الزام سے بھی بری کر دیا۔
Breaking: Justice Maria Carroccia has acquitted five former #NHL players – Carter Hart, Dillon Dubé, Alex Formenton, Michael McLeod and Cal Foote – today on charges of sexual assault.
Justice Carroccia opined she found “inconsistencies” in the testimony of a woman who alleged…
— Frank Seravalli (@frank_seravalli) July 24, 2025
این ایچ ایل نے ایک بیان میں کہا کہ اس مقدمے میں عائد الزامات، چاہے وہ قانونی لحاظ سے ثابت نہ ہوں، پھر بھی نہایت تشویشناک اور ناقابلِ قبول تھے، لیگ نے مزید کہا کہ وہ جج کے فیصلے کا جائزہ لے گی اور اس دوران ان کھلاڑیوں کو لیگ میں کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، جسٹس ماریا کاروچیا نے کہا کہ انہیں مدعیہ کی گواہی ’قابلِ اعتبار یا قابلِ بھروسہ‘ محسوس نہیں ہوئی، اور استغاثہ یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا کہ جنسی عمل اس کی رضامندی کے بغیر ہوا تھا۔
مدعیہ کی وکیل، کارن بیلہومر نے، جو مقدمے میں ای ایم کے نام سے شناخت کی گئی ہے، کہا کہ ان کی مؤکلہ، جو عدالتی کارروائی کو آن لائن دیکھ رہی تھی، فیصلے سے شدید مایوس ہوئی ہیں۔
استغاثہ کی وکیل میگھن کننگھم نے میڈیا کو بتایا کہ وہ جج کے فیصلے کا بغور جائزہ لیں گی، لیکن چونکہ اپیل کا وقت ابھی باقی ہے، اس لیے وہ مزید تبصرہ نہیں کریں گی۔
دفاعی وکلا نے مدعیہ کے کردار اور گواہی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ میکلوڈ کے وکیل ڈیوڈ ہمفری نے کہا کہ جسٹس کاروچیا کا سوچ سمجھ کر دیا گیا فیصلہ مسٹر میکلوڈ اور ان کے ساتھیوں کے لیے ایک مضبوط تائید ہے۔
جنوری 2024 میں جب ان پر الزامات عائد کیے گئے، تو میکلوڈ اور فوٹ نیو جرسی ڈیولز سے وابستہ تھے، ڈوبے کیلگری فلیمز، ہارٹ فلاڈیلفیا فلائرز، اور فورمینٹن سوئٹزرلینڈ میں کھیل رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:
اپریل میں شروع ہونے والے اس مقدمے کو قومی توجہ حاصل ہوئی، لیکن اسے کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا، جن میں ایک بار مقدمے کا باطل قرار دینا اور 2 مرتبہ جیوری کو برطرف کرنا شامل تھا۔ بعد میں مقدمہ صرف جج کی سربراہی میں جاری رہا۔
پہلی بار پولیس نے 2019 میں اس کیس کو بغیر کسی فردِ جرم کے بند کر دیا تھا، لیکن جولائی 2022 میں عوامی ردعمل کے بعد اسے دوبارہ کھولا گیا، جب یہ رپورٹ سامنے آئی کہ ہاکی کینیڈا نے مدعیہ کے ساتھ ایک نجی تصفیے کے لیے کھلاڑیوں کی رجسٹریشن فیس استعمال کی۔
اس اسکینڈل کے نتیجے میں کینیڈین وفاقی حکومت نے ہاکی کینیڈا کی مالی معاونت 10 ماہ کے لیے منجمد کر دی، اور کئی بڑے اسپانسرز نے اپنے معاہدے معطل یا منسوخ کر دیے۔
مزید پڑھیں:
ہاکی کینیڈا نے اس کے ردعمل میں اعلان کیا کہ وہ اب کھلاڑیوں کی فیس سے جنسی زیادتی کے دعوے سیٹل نہیں کرے گا۔ بعد ازاں، تنظیم کے سی ای او اور بورڈ آف ڈائریکٹرز مستعفی ہو گئے۔
2023 میں، ہاکی کینیڈا نے بتایا کہ ایک آزاد پینل نے سماعت کی کہ آیا 2018 کی جونیئر ٹیم کے بعض ارکان نے تنظیم کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، اور اگر کی تو ان پر کون سی پابندیاں عائد کی جائیں۔
اس پینل کی حتمی رپورٹ ابھی اپیل کے مرحلے میں ہے اور خفیہ رکھی گئی ہے۔ اپیل دائر کرنے والے فریق کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ ستمبر میں اپیل کی سماعت اس وقت تک ملتوی کر دی گئی جب تک کہ فوجداری مقدمہ مکمل نہ ہو جائے۔
ہاکی کینیڈا نے فیصلے کے بعد ایک بیان میں کہا کہ پینل کی رپورٹ کی اپیل کے جاری عمل کی شفافیت کو برقرار رکھنے کے لیے، ہم اس وقت مزید کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئس ہاکی ٹیم اجتماعی زیادتی کینیڈا نیشنل ہاکی لیگ ہاکی ورلڈ جونیئر