ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو دورہ چین پر بیجنگ پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف نے چینی دفاعی صنعت کے صنعتی سربراہان سے بھی ملاقات کی اور چینی کمپنیوں کو نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں شرکت کی دعوت دی۔ اسلام ٹائمز۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف ظہیر احمد بابر سدھو کی دورہ چین کے دوران چین کے وزیر قومی دفاع، پی ایل اے اور ایئرفورس کمانڈر سے ملاقاتیں ہوئیں۔ ملاقات میں فوجی تعاون بڑھانے کےلیے اعلیٰ سطح مذاکرات اور معاہدے شامل تھے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق یہ دورہ دونوں ممالک کے مابین علاقائی شراکت داری کو مزید مستحکم کرے گا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کے مطابق ایئر چیف کو پیپلز لبریشن آرمی ایئرفورس ہیڈکوارٹرز پہنچنے پر گارڈ آف آنر دیا گیا، دونوں ملکوں کی فضائیہ کے درمیان موجودہ اشتراک بڑھانے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے پر اتفاق کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ملکوں نے ایئرفورس سے ایئرفورس تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا، جس کا مقصد مشترکہ مشقوں کے دوران مختلف شعبوں میں درپیش چیلنجز کا مؤثر طور پر مقابلہ کرنا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف نے ٹیکنالوجی منتقلی اور جدید فوجی ساز و سامان کی مشترکہ تیاری کے مواقع تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف نے چینی دفاعی صنعت کے صنعتی سربراہان سے بھی ملاقات کی اور چینی کمپنیوں کو نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک میں شرکت کی دعوت دی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف نے کہا کہ نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک ایک ٹیکس فری ماحول فراہم کرتا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: آئی ایس پی آر کے مطابق ایئر چیف ایئر چیف نے
پڑھیں:
صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
کراچی:پاکستان میں بڑے پیمانے کی صنعتوں (LSM) نے جولائی 2025 میں نمایاں بہتری کا مظاہرہ کیا، جس میں سالانہ بنیادوں پر 8.99 فیصد اور ماہانہ بنیادوں پر 2.6 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا۔
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ عبوری اعداد و شمارکے مطابق LSM انڈیکس جولائی 2025 میں بڑھ کر 115.68 پوائنٹس تک پہنچ گیا، جو کہ گزشتہ سال اسی ماہ میں 106.14 پوائنٹس تھا۔
ماہرین کے مطابق اس بہتری کی بڑی وجہ گزشتہ سال کاکمزور بنیاد (Low Base Effect) ہے، جب معاشی سست روی کے باعث پیداوار میں شدیدکمی آئی تھی۔
رواں سال گاڑیوں کی پیداوار میں 57.8 فیصد،گارمنٹس میں 24.8 فیصد، سیمنٹ میں 18.8 فیصد اور پیٹرولیم مصنوعات میں 13.2 فیصد اضافہ دیکھاگیا۔
فرنیچرکی پیداوار میں حیران کن طور پر 86.8 فیصد اضافہ ریکارڈکیاگیا جبکہ دیگر ٹرانسپورٹ آلات میں 45.8 فیصد اضافہ ہوا۔
اس کے برعکس کچھ شعبہ جات میں کمی دیکھی گئی۔ مشروبات کی پیداوار میں 6.2 فیصد،آئرن اینڈ اسٹیل میں 3.7 فیصد اورکھادکے شعبے میں 1.6 فیصد کمی ہوئی۔
مشینری اور آلات کی پیداوار میں 22.8 فیصدکی بھاری کمی دیکھی گئی۔PBS کے مطابق جولائی میں سب سے زیادہ مثبت کردار پہننے کے ملبوسات (3.80 فیصد پوائنٹس)گاڑیاں (1.33 پوائنٹس) پیٹرولیم مصنوعات (1.01 پوائنٹس) نان میٹلک منرل پروڈکٹس (0.96 پوائنٹس) اور فرنیچر (0.91 پوائنٹس) نے اداکیا،جبکہ مشروبات اورکیمیکل کے شعبوں نے بالترتیب 0.39 اور 0.24 پوائنٹس کی کمی کی۔
عارف حبیب لمیٹڈکی تجزیہ کار ثناء توفیق کے مطابق پالیسی ریٹ میں کمی (جو جولائی 2024 میں 19.5 فیصد سے کم ہوکر اب 11 فیصد پر ہے) نے پیداوار میں اضافہ ممکن بنایا،مہنگائی کی شرح 3 فیصد تک آچکی ہے، لیکن اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو بدستور 11 فیصد پر برقراررکھاہے۔
پاکستان اقتصادی بحران سے نکل چکاہے،مستقبل میں اگرچہ سیلاب جیسی قدرتی آفات سے وقتی رکاوٹیں آ سکتی ہیں، لیکن کم شرح سود پیداوار میں اضافے کو سہارا دے گی۔
AKD سیکیورٹیزکے ڈائریکٹر ریسرچ اویس اشرف کے مطابق گارمنٹس کی پیداوار میں اضافہ امریکی آرڈرزکی بدولت ہوا، جبکہ سیمنٹ کی برآمدات میں بہتری اورگزشتہ سال کے کمزور اعداد و شمارکے باعث اضافہ ریکارڈکیاگیا،گاڑیوں کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کی وجہ بہتر معاشی حالات اور پلانٹ بندشوں کی عدم موجودگی تھی۔
ادھر مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت بھی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ آل پاکستان جم اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونا 4,700 روپے اضافے کے بعد 3,91,000 روپے پر پہنچ گیا،جبکہ 10 گرام سونا 4,030 روپے بڑھ کر 3,35,219 روپے ہوگیا۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں اضافہ دیکھاگیا،جو 3,692 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی۔
اسی دوران پاکستانی روپیہ امریکی ڈالرکے مقابلے میں بہتری کی جانب گامزن رہا اور انٹر بینک مارکیٹ میں معمولی بہتری کے ساتھ 281.51 پر بند ہوا، جو کہ مسلسل 28 ویں دن روپیہ مضبوط ہوا ہے۔