سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی اراکین کانگریس کا دورہ پاکستان ایک معمول کا دورہ تھا جس کا دوطرفہ تعلقات سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں تھا۔ امریکی کانگریس مین جو  امریکی کانگریس میں مختلف مُلکوں اور مختلف شعبوں سے متعلق کمیٹیوں کی سربراہی کرتے ہیں وہ اِس طرح متعلقہ ممالک کے دورے کرتے ہیں۔

3 امریکی کانگریس مین جیک برگ مین، ٹام سوزی اور جوناتھن جیکسن نے گزشتہ روز پاکستان میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور دیگر حکومتی و اپوزیشن اراکین سے ملاقاتیں کیں۔

14 اپریل کو سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اراکین کانگریس نے دورے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے اِسے پاک امریکا تعلقات کے مستقبل کے حوالے سے انتہائی کامیاب اور مفید قرار دیا۔ مذکورہ وفد نے اِس سے قبل پاکستان منرل فورم میں بھی شرکت کی تھی۔

مذکورہ دورہ اِس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ پاکستان کا ایک اعلٰی سطحی وفد امریکا کی جانب سے عائد 29 فیصد ٹیرف پر مذاکرات کے لیے امریکا روانہ ہو گا۔ چند روز قبل امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر ایمبیسیڈر مسعود خان نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا تجربہ ہے۔ پاکستان کے پاس لیتھئم اور تانبے کے ذخائر نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا کے لیے خوش آئند ہیں۔ اگر امریکا یہاں سرمایہ کاری کرتا ہے تو دونوں مُلکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہو سکتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ ہمارے کثیرالجہتی تعلقات ہیں اور دفتر خارجہ کو چاہیے کہ اِن تعلقات کو مزید مستحکم کرے اور خاص طور پر تجارتی تعلقات مزید مضبوط کیے جانے کی ضرورت ہے۔

امریکی اراکین کانگریس کا دورہ دوطرفہ تعلقات کے لیے نہیں تھا؛ ایمبیسیڈر نجم الثاقب

پاکستان کے سابق سفارتکار ایمبیسیڈر نجم الثاقب نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی اراکین کانگریس کا یہ دورہ دو طرفہ تعلقات کے ضِمن میں نہیں تھا۔ دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے سیکرٹری سطح کے لوگ دورہ کرتے ہیں اور اُس طرح کے دوروں کے پیرا میٹرز مختلف ہوتے ہیں۔ ایمبیسیڈر نجم الثاقب نے کہا کہ پاکستان کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستان اِس وقت امریکا کے ریڈار پر نہیں ہے اور امریکا نے ابھی تک کوئی ایسا ایگزیکٹو آرڈر جاری نہیں کیا جس کا براہِ راست تعلق پاکستان کے ساتھ ہو۔

’ہمارا امریکا کے ساتھ جو تعلق ہے اُس کے حوالے سے اِس وقت ہماری سب سے بڑی پریشانی امریکا کی جانب سے عائد کیا جانے والا ٹیرف ہے اور اُس کے نتیجے میں پاکستان کو ممکنہ طور پر 1.

4 ارب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔ دوسرا امریکا کی طرف سے ایک ہی بات سامنے آ رہی ہے کہ اُسے دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کا تعاون چاہیے جو کہ پاکستان عرصے سے کرتا چلا آ رہا ہے۔ حال ہی میں داعش کے دہشتگرد شریف اللہ کی گرفتاری اور حوالگی پر امریکی گانگریس نے ہمیں شاباش بھی دی جو کہ اچھی اور مثبت بات ہے۔ لیکن اِس کے ساتھ اُنہوں نے ممبی حملوں کے ملزم تہوّر رانا کو بھارت کو حوالے کردیا ہے جو کہ بھارت امریکا تعلقات کی تو کامیابی ہے لیکن جب تہوّر رانا کے حوالے سے چیزیں سامنے آئیں گی تو اُن سے پاک بھارت تعلقات کشیدہ ہونے کا اندیشہ ہے۔

ایمبیسیڈر نجم الثاقب نے کہا کہ پاکستان کے لیے مسائل کی نوعیت علاقائی ہے۔ پاکستان کو افغانستان، ایران اور بھارت کے ساتھ تعلقات درست رکھنے کے لیے امریکی حمایت درکار ہے۔ اِس کے لیے پاکستان کو پہلے اپنے اندرونی حالات کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔

پاک امریکا تعلقات کا اندازہ ٹیرف مذاکرات کے بعد ہو گا؛ ایمبیسیڈر وحید احمد

پاکستان کے سابق سفارتکار وحید احمد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک امریکا تعلقات کے بارے میں درست اندازہ تو امریکا کی جانب سے عائد کئے گئے ٹیرف پر مذاکرات کے بعد ہوگا لیکن ہمارے ورکنگ ریلیشن تو چلتے رہیں گے۔

مذکورہ وفد کے دورہ پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ امریکی نظام حکومت اِس طرح سے کام کرتا ہے کہ وہاں اراکین کانگریس کو بعض امور اور بعض ممالک کے بارےمیں پالیسی سازی کرنا ہوتی ہے، وہ اپنے حلقۂ انتخاب یا کانگریس میں کسی کمیٹی کی رکنیت کی وجہ سے مختلف ممالک کے دورے کرتے ہیں۔ اُن کے دورے پہلے سے طے شدہ ہوتے ہیں اور جہاں اُن کو مختلف ممالک میں جا کر وہاں کے اہم عہدیداران سے ملاقات کے بعد صورتحال کا اصل اندازہ ہوتا ہے۔

پاکستان کا دورہ، امریکی اراکین کانگریس کا ایک طرح سے تعارفی وزٹ تھا جس میں اُنہوں نے پاکستان کے اعلٰی حکام اور چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات بھی کی جس سے پاکستان کے بارے میں اُن کی سوجھ بوجھ میں یقیناً اضافہ ہوا ہو گا۔ ایمبیسیڈر وحید احمد نے کہا امریکی عہدیدار پاکستان کے اندرونی معاملات پر بات چیت نہیں کرتے مگر اُن کے ہاں لابیز ہیں اور بعض سیاستدان کسی ملک کے بارے میں غیر محتاط تبصرے کر بھی دیتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر امریکی ٹیرف برقرار رہتا ہے تو اِس سے پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات بہت حد تک متاثر ہو سکتی ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہےکہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ٹیرف کے معاملے کو لے کر مذاکرات کتنے کامیاب ہو سکتے ہیں۔

امریکی اراکین کانگریس کا دورہ خوش آئند تھا؛ علی سرور نقوی

سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک سٹڈیز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور سابق سفارتکار علی سرور نقوی نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ یہ اراکین کانگریس کا دورہ تھا اور اِس طرح کے دورے ہوتے رہتے ہیں۔ پہلے امریکی اراکین کانگریس کی پاکستان میں دلچسپی نہیں تھی لیکن اِس دورے سے ہمیں لگتا ہے کہ اُن کی دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ دوسرے وہ بہت مطمئن گئے ہیں اور امریکا واپسی پر اُنہوں نے بہت مثبت پیغامات دیے ہیں تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ امریکی اراکین کانگریس کا یہ دورہ بہت خوش آئند تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی اراکین کانگریس دورہ پاکستان

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی اراکین کانگریس دورہ پاکستان امریکی اراکین کانگریس کا دورہ ایمبیسیڈر نجم الثاقب امریکا تعلقات دورہ پاکستان نے وی نیوز سے کے بارے میں کے حوالے سے کہ پاکستان پاکستان کے کی جانب سے تعلقات کے امریکا کی پاکستان ا کہ امریکی امریکا کے کرتے ہوئے ا نہوں نے کرتے ہیں کے ساتھ کے دورے ہیں اور نے کہا کہا کہ کے لیے کہ پاک سے پاک

پڑھیں:

امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ

امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ WhatsAppFacebookTwitter 0 23 April, 2025 سب نیوز

نیویارک:امریکی کانگریس مین جیک وارن برگمین نے اپنے دورہ پاکستان کے بعد ایکس پر جاری بیان میں بانی تحریک انصاف عمران خان کی رہائی کا دوبارہ مطالبہ کر دیا ہے۔

برگمین نے کہا کہ ’پاکستان میں قیادت سے ملاقاتوں کے بعد میں عمران خان کی رہائی کا مطالبہ دہرا رہا ہوں۔ پاکستان کے ساتھ مضبوط اقتصادی شراکت داری چاہتے ہیں، آئیے جمہوری آزادی اور استحکام کے لیے مل کر کام کریں۔‘

ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے برگمین نے اپریل کے وسط میں پاکستان کا دورہ کیا تھا اور آرمی چیف سمیت اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی تھیں۔

تحریک انصاف کے رہنماؤں نے برگمین کے بیان پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ کچھ نے ان کی حمایت کی جبکہ بعض نے دورے کے دوران بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ ہونے پر تنقید کی۔

پی ٹی آئی کے قریبی سمجھے جانے والے رہنما شہباز گل اور زلفی بخاری نے برگمین کے مؤقف کا خیرمقدم کیا جبکہ دیگر رہنماؤں نے بروقت حمایت نہ کرنے پر مایوسی ظاہر کی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج اسلام آباد میں عوامی سہولت کے لیے کئی بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ عمران خان کی نااہلی پر احتجاج؛ پی ٹی آئی رہنماؤں سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا یوٹرن: چین کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعلان پولیس کو دھمکیاں دینے کا کیس؛ عالیہ حمزہ کو عدالت سے ریلیف مل گیا عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاک افغان تعلقات کا نیا دور
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • پاکستان کا دورہ کرکے جانیوالے امریکی رکن کانگریس کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • امریکی کانگریس مین کا ایک بار پھر عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • امریکی رکن کانگریس جیک برگ مین نے بھی عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کردیا
  • امریکی کانگریس مین جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • کیا پاک افغان تعلقات میں تجارت کے ذریعے بہتری آئے گی؟
  • امریکی رکن کانگریس جیک برگمین کا عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
  • ایرانی وزیر خارجہ چین کا دورہ کریں گے ، چینی وزارت خارجہ
  • پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط بنیادوں رایات، پر قائم ہیں چینی سفیر