پاک فوج کی جوابی کارروائی بھارت کا برگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
پاک فوج کی جوابی کارروائی بھارت کا برگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد ( سب نیوز) پاک فوج کی جوابی کاروائی بھارت کا برگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ کر دیا۔ پاک فوج کی طرف سے بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ سرینگر ائیربیس کے بعد پٹھان کوٹ ایئربیس بھی تباہ کر دیا گیا
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے حملہ کو شرمناک قرار دیدیا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے حملہ کو شرمناک قرار دیدیا بھارت نے جس طرح حملہ کیا اسے اس سے بڑھ کر جواب دیں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف پاک فوج کی جوابی کارروائی ، دو بھارتی رافیل طیارے مار گرائے، سرینگر ائیر بیس بھی مکمل تباہی آپریشن سندور میں پاکستان میں 9مقامات کو نشانہ بنایا، میزائل حملوں کے بعد بھارت کا موقف بھی آگیا بھارت کا پانچ مقامات پر حملہ ، کوٹلی ، احمد پور شرقیہ ، مظفر آباد ، باغ اور مریدکے شامل ،، تفصیلات سب نیوز... بھارت نے پاکستان میں تین مقامات پر میزائل داغے، پاکستان کا مؤثر جواب آنے والا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاک فوج کی جوابی بھارت کا
پڑھیں:
دو سالہ جنگ کے بعد غزہ کے بچے ایک بار پھر تباہ شدہ اسکولوں کا رخ کرنے لگے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دو سالہ تباہ کن جنگ کے بعد غزہ کے بچے بتدریج اپنی برباد شدہ درسگاہوں کی جانب لوٹنے لگے ہیں، جہاں ایک بار پھر تعلیم کی شمع روشن ہونے لگی ہے۔ جنگ بندی کے بعد تعلیم کی بحالی نے نہ صرف بچوں بلکہ والدین کے دلوں میں بھی نئی اُمید پیدا کر دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوامِ متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے قائم ایجنسی اُنروا نے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی کے آغاز کے بعد غزہ میں بعض اسکول جزوی طور پر دوبارہ کھول دیے گئے ہیں، جہاں بچے عارضی کلاس رومز میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کر رہے ہیں۔
اُنروا کے سربراہ فلپ لزارینی کے مطابق اب تک 25 ہزار سے زائد طلبہ عارضی تعلیمی مراکز میں واپس آچکے ہیں، جبکہ تقریباً 3 لاکھ بچے آن لائن تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ادارے کے مطابق غزہ کے علاقے نصیرات میں واقع الحصینہ اسکول میں تدریسی عمل بحال کر دیا گیا ہے، اگرچہ عمارت اب بھی تباہ شدہ ہے اور کمروں کی شدید قلت ہے۔
عرب میڈیا سے گفتگو میں 11 سالہ فلسطینی بچی وردہ نے کہا کہ “میں اب چھٹی جماعت میں ہوں، لیکن جنگ اور نقل مکانی نے میری دو سال کی تعلیم چھین لی۔” اُس نے بتایا کہ اسکول اب آہستہ آہستہ بحال ہو رہا ہے، اور جیسے ہی عمارت خالی ہوگی، کلاسز معمول کے مطابق جاری ہو سکیں گی۔
رپورٹ کے مطابق تدریس کے ابتدائی دنوں میں ایک ہی کمرے میں پچاس سے زائد طالبات تعلیم حاصل کر رہی ہیں، نہ میزیں ہیں نہ کرسیاں، صرف زمین پر بیٹھ کر وہ نوٹ بک میں لکھنے پر مجبور ہیں۔
سخت حالات، محدود وسائل اور ادھڑی عمارتوں کے باوجود غزہ کے بچوں نے ہار نہ مانی۔ وہ علم کے ذریعے اپنی برباد دنیا کو ازسرِنو روشن کرنے کے عزم کے ساتھ اسکولوں کا رُخ کر رہے ہیں — اس اُمید کے ساتھ کہ شاید تعلیم ہی اُن کے مستقبل میں امن کی کرن بن سکے۔