بھارتی جارحیت کا جواب، پاک فضائیہ نے 3 طیارے گرائے، بزدل کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر تباہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
سٹی42: پاکستان کی جانب سے بھارت کے بزدلانہ حملے کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے اور پاک فضائیہ نے دشمن کے 3 جہاز مار گرائے جب کہ بھارتی فوج کا بریگیڈ ہیڈ کوارٹر بھی تباہ کردیا۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی افواج بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دے رہی ہیں اور پاک فضائیہ نے دشمن کے 3 جہاز گرا دیے گئے ہیں جب کہ پاکستانی فضائیہ کے تمام جہاز محفوظ ہیں۔
پاک فوج نےجوابی کارروائی میں بھارت کابریگیڈ ہیڈکوارٹرتباہ کردیا: سکیورٹی ذرائع
میچ کے دوران بولر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگیا
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہےکہ پاک فضائیہ نے بھارت کا ایک اور رافیل طیارہ مار گرایا، ایوانتی پورا کے جنوب مغرب میں 17 ناٹیکل میل میں بھارت کا رافیل طیارہ مار گرایا گیا۔
سکیورٹی ذرائع نے بتایا ہےکہ پاک فوج نےجوابی کارروائی میں بھارت کابریگیڈ ہیڈکوارٹرتباہ کردیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج کی میزائل اسٹرائیک نے ایل او سی پر دودنیال سیکٹر میں دشمن کی پوسٹ تباہ کردی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فوج نے برنالہ سیکٹر میں بھارت کا ڈرون مار گرایا۔
سندرفائرنگ؛ 2 افراد زخمی
سیالکوٹ پولیس اور سکیورٹی ذرائع کا بتانا ہےکہ کوٹلی لوہاراں میں پاکستان نے بھارت کے 2 ڈرون مار گرائے، ایک ڈرون پھٹ گیا اور دوسرا ڈرون فوج نے اپنی تحویل میں لے لیا، نارووال میں پاکستان نے بھارتی ڈرون مار گرایا، ایک بھارتی ڈرون ظفروال کے گاؤں تہرا کے قریب مار گرایا ہے جب کہ بھارتی ڈرون گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
بھارتی حملوں میں 8 پاکستانی شہید ہوئے
رات گئے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ آج رات بزدل بھارت نے پاکستان پر بلااشتعال جارحیت کی، پاکستان میں 6 مقامات پر بھارت کی جانب سے 24 حملے ہوئے، بھارتی حملوں میں 8 پاکستانی شہید اور 35 زخمی ہوئے، احمد پور شرقیہ میں 5 بے گناہ پاکستانی شہید ہوئے جن میں معصوم بچی شامل ہے۔
تیل کی قیمتوں میں زبردست واپسی
دشمن نے کوٹلی، احمدپور شرقیہ، مظفرآباد، باغ اور مریدکے میں حملے کیے: ترجمان پاک فوج
انہوں نے کہا کہ مظفرآباد میں مسجد بلال کو نشانہ بنایا گیا جہاں ایک بچی زخمی ہوئی جب کہ مسجد کو نقصان پہنچا، کوٹلی مٰیں مسجد عباس کو نشانہ بنایا گیا، مرید کے میں مسجد کو نشانہ بنایاگیا جہاں ایک شہادت ہوئی اور ایک شخص زخمی ہوا، سیالکوٹ میں کوٹلی لوہاراں گاوں میں ایک گولہ گرا، شکر گڑھ میں بھی ایک ڈسپنسری کو نقصان ہو۔
جرمنی کو نیا چانسلر مل گیا، مزر دوسرے مرحلہ کی ووٹنگ میں کامیاب
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ عوام کی حمایت سے افواج دشمن کی جارحیت کا جواب دے رہی ہے، دشمن کے بلاجواز حملہ کا پاکسانی فوج بھر پور جواب دے رہی ہے۔
اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دشمن نے کوٹلی، احمدپور شرقیہ، مظفرآباد، باغ اور مریدکے میں حملے کیے۔
بھارت کا غیر ذمہ دارانہ اقدام دو ایٹمی طاقتوں کو بڑی جنگ کے دہانے پر لے آیا ہے: ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی میزائل حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی بلا اشتعال اور کھلی جارحیت کی شدید مذمت کرتےہیں، بھارتی فضائیہ نے بھارتی حدود سے اسٹینڈ آف ہتھیاروں سے پاکستان کی خودمختاری کو نشانہ بنایا۔
لیسکو کے متعدد ایس ڈی اوز معطل
ترجمان نے مزید بتایا کہ مریدکے، بہاولپور، کوٹلی اور مظفرآباد میں شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا، بھارتی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کئی معصوم شہری شہید ہوئے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت سے فضائی حدود میں تجارتی پروازوں کو شدید خطرہ لاحق ہوا، بھارتی حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، پہلگام حملے کے بعد بھارت نے ایک بار پھر جھوٹے بیانیے پرخطے کے امن کو خطرے میں ڈالا، بھارت کا غیر ذمہ دارانہ اقدام دو ایٹمی طاقتوں کو بڑی جنگ کے دہانے پر لے آیا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان مناسب وقت اور جگہ پر جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے، یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 اور بین الاقوامی قانون کے تحت پاکستان ہر اقدام کا حق رکھتا ہے، پاکستانی قوم، حکومت اور مسلح افواج بھارتی جارحیت کے خلاف متحد ہیں، پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرے گا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کو نشانہ بنایا سکیورٹی ذرائع بھارتی جارحیت پاک فضائیہ نے میں بھارت کا مار گرایا نے بھارت کہ بھارت کا کہنا پاک فوج فوج نے
پڑھیں:
بھارتی فلم سازوں کی بھارت-پاکستان لڑائی سے منافع کمانے کی کوشش
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 اگست 2025ء) جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں حریف ممالک بھارت اور پاکستان نے مئی میں ایک دوسرے پر توپ خانے، ڈرون اور فضائی حملے کیے، جب بھارتی حکومت نے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں پر ہونے والے ایک مسلح حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا۔ پاکستان نے ان الزامات کی تردید کی اور غیر جانبدارانہ تفتیش کرانے کا مطالبہ کیا۔
لڑائی اس وقت ختم ہوئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک جنگ بندی کا اعلان کیا۔اب بالی وڈ کے کچھ فلم ساز اس لڑائی کو ایک نفع بخش موقع کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ’آپدا میں اوسر‘ یعنی ’مصیبت میں مواقع تلاش کرنے‘ کی تلقین کرتے رہے ہیں۔
(جاری ہے)
بھارت نے پاکستان کے خلاف اپنی فوجی کارروائی کو ’’آپریشن سیندور‘‘ کا نام دیا، جو ہندی میں اس سرخ رنگ کے پاؤڈر کو کہتے ہیں جو شادی شدہ ہندو عورتیں اپنی مانگ میں لگاتی ہیں اور جسے سہاگ کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
اس نام کو ان خواتین کی بیوگی کا انتقام لینے کے لیے بھارت کے پختہ عزم کی علامت سمجھا گیا جن کے شوہر 22 اپریل کو کشمیر کے پہلگام میں حملے میں مارے گئے تھے، جس کے نتیجے میں یہ جھڑپیں شروع ہوئی تھیں۔
فلم ساز کمپنیوں نے اس آپریشن سے متاثر ہو کر کئی فلمی ٹائٹلز رجسٹر کروا لیے ہیں، جن میں ’مشن سیندور‘، ’سندور: دی ریونج‘، ’دی پہلگام ٹیرر‘ اور’سیندور آپریشن‘ شامل ہیں۔
ہدایت کار وویک اگنی ہوتری نے کہا، ’’یہ ایک کہانی ہے جسے سنایا جانا چاہیے۔ اگر یہ ہالی ووڈ ہوتا تو وہ اس موضوع پر دس فلمیں بنا چکے ہوتے۔ لوگ جاننا چاہتے ہیں کہ پردے کے پیچھے کیا ہوا تھا۔‘‘
رنگین بیانیہحکمران دائیں بازو کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اگنی ہوتری کی موقف کی بھرپور تائید کی، حالانکہ اس پر یہ الزام لگا کہ یہ بھارت کی اقلیت مسلمانوں کے خلاف نفرت کو ہوا دیتی ہے۔
تنقید نگاروں کا کہنا ہے کہ 2014 میں جب ہندو قوم پرست وزیراعظم نریندر مودی اقتدار میں آئے، تب سے بالی وڈ پرحکومت کے نظریات کی ترویج کا دباؤ بڑھا ہے۔
فلم نقاد اور اسکرین رائٹر راجہ سین کا کہنا ہے کہ فلم ساز خود کو حکومت کے موافق ماحول میں محفوظ محسوس کرتے ہیں۔
راجہ سین نے پاکستان کے ساتھ جھڑپوں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، ’’ہم نے جنگ چھیڑنے کی کوشش کی اور جب ٹرمپ صاحب نے ہمیں روک دیا تو ہم چپ ہو گئے۔
تو یہاں بہادری کہاں ہے؟‘‘معروف ہدایت کار انیل شرما، جو جذباتی فلمیں بنانے کے لیے مشہور ہیں، نے پہلگام حملے پر فلمیں بنانے کی دوڑ پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’یہ بھیڑ چال ہے … یہ موسمی فلم ساز ہیں، ان کی اپنی مجبوریاں ہیں۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’میں کسی واقعے کے ہونے کا انتظار نہیں کرتا کہ اس پر فلم بناؤں۔
ایک موضوع خود سے جذبات ابھارے تو تب جا کر سینما وجود میں آتا ہے۔‘‘انیل شرما کی تاریخی ایکشن فلم ’غدر: ایک پریم کتھا‘ (2001) اور اس کا سیکوئل ’غدر 2 ‘(2023)، دونوں سنی دیول کی اداکاری سے مزین، باکس آفس پر شاندار کامیابیاں حاصل کر چکی ہیں۔
بالی وڈ میں فلم ساز اکثر قومی دنوں جیسے یومِ آزادی کے آس پاس اپنی فلمیں ریلیز کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جب عوام میں حب الوطنی کا جوش عروج پر ہوتا ہے۔
فلم 'فائٹر‘، جس میں ہریتک روشن اور دیپیکا پاڈوکون نے مرکزی کردار نبھایا ہے، گذشتہ سال بھارت کے یوم جمہوریہ سے ایک دن پہلے، 25 جنوری کو ریلیز ہوئی تھی۔ مسلم مخالف رجحاناتاگرچہ فلم 'فائٹر‘حقیقت پر مبنی نہیں تھی، مگر یہ بھارت کے 2019 میں پاکستان کے بالا کوٹ پر کیے گئے فضائی حملے سے متاثر تھی۔ فلم کو ملے جلے سے مثبت تبصرے ملے لیکن یہ بھارت میں 2.8 کروڑ ڈالر کما کر اُس سال کی چوتھی سب سے زیادہ کمانے والی ہندی فلم بن گئی۔
اسی سال فلم ’چھاوا‘، جو مراٹھا سلطنت کے حکمران سمبھاجی مہاراج کی زندگی پر مبنی ہے، سال کی سب سے بڑی ہٹ ثابت ہوئی۔ تاہم اس پر مسلمانوں کے خلاف تعصب ابھارنے کے الزامات بھی لگے۔
راجہ سین نے کہا،’’یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب سینما میں مسلمان بادشاہوں اور رہنماؤں کو شدت پسند اور پرتشدد طریقے سے دکھایا جا رہا ہے۔
‘‘انہوں نے کہا کہ فلم ساز ایسے موضوعات سے اجتناب کرتے ہیں جو ''حکومت کے خلاف‘‘ ہوں۔
راجہ سین کا کہنا تھا،’’اگر عوام کو ایسے درجنوں فلموں کے ذریعے ایک ہی نظریہ بار بار دکھایا جائے، اور دوسرے فریق کو اپنا موقف بیان کرنے کی اجازت نہ ہو، تو یہ پروپیگنڈا اور غلط معلومات عوامی شعور میں رچ بس جاتی ہیں۔‘‘
معروف ہدایتکار رکیش اوم پرکاش مہرا نے کہا کہ حقیقی حب الوطنی یہ ہے کہ سینما کے ذریعے امن و ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے۔
مہرا کی سماجی وسیاسی فلم ’رنگ دے بسنتی‘ (2006) کو قومی ایوارڈ ملا اور اسے ’گولڈن گلوب‘ اور’آسکر ایوارڈز‘ میں بھارت کی جانب سے نامزد بھی کیا گیا۔
انہوں نے سوال کیا، ’’ہم کیسے امن حاصل کریں اور بہتر سماج قائم کریں؟ ہم اپنے ہمسایوں سے محبت کرنا کیسے سیکھیں؟ میرے لیے یہی حب الوطنی ہے۔‘‘
ادارت: صلاح الدین زین