پاک فضائیہ کے سابق ایئر وائس مارشل نصیر وائیں نے بھارت کے خلاف پاکستان کی فضائی کامیابی پر انتہائی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی کارروائی دیکھ کر دل کیا دوبارہ سے جی سوٹ اور ہیلمٹ پہن کر جہاز میں بیٹھ جاؤں۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: 5 طیارے تباہ ہونے سے بھارت کو کتنا نقصان پہنچا؟

وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس چیز کا ہمیں اطمینان ہے کہ اس وقت پاک فضائیہ اچھے اور محفوظ ہاتھوں میں ہے اور جو نوجوان پائلٹس اس وقت جنگی جہاز اڑا رہے اور جو انجینیئرز جہازوں کو مینٹین کر رہے ہیں وہ یقینناً ہم سے بہتر پرفارم کریں گے۔

پاک فضائیہ نے ایک رات میں بھارت کو ایک ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا

ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے کہا کہ اس خبر سے میں پوری قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں کہ پاک فضائیہ نے ایک رات میں بھارت کو کتنا نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ ایک رافیل طیارے کی قیمت اندازاً 30 کروڑ ڈالر ہے تو اس لحاظ سے اگر 3 طیارے تباہ ہونے کی صورت میں بھارت کو ایک ارب ڈالر سے زیادہ کا نقصان پہنچ چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو پہلے سے خبردار کیا جا رہا تھا کہ اگر وہ کوئی مس ایڈونچر کریں گے تو پوری قوت سے جواب دیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس آپریشن کی کامیابی پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔

بھارت نے انتہائی غیر ذمے دارانہ کارروائی کی

ایئر وائس مارشل نصیر وائیں نے کہا کہ بھارت نے اس کارروائی میں دور تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال کیا اور ایسی صورت میں دوسرے ملک کو اندازہ نہیں ہوتا کہ آنے والا میزائل جوہری مواد سے لیس ہے یا نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے بھارت کے مقابلے میں بہت ذمے دارانہ طریقے سے ردعمل دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے 6 جگہوں پر حملہ کیا اور میرے خیال سے یہ بہت بڑی بات ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک جوہری ملک کو دوسرے جوہری ملک کے خلاف ایسا اقدام نہیں کرنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ میرے خیال  سے بہت بڑی بات ہے اور یہ بڑے پیمانے پر جنگ کے زمرے ہی میں آنا چاہیے اور اگر خدانخواستہ بڑے پیمانے پر جنگ ہوتی ہے تو پاکستان کے پاس اس سے نمٹنے کا انتظام موجود ہے۔

پاکستان کا میزائل ڈیفنس سسٹم کیسا ہے؟

پاکستان کے میزائل ڈیفینس سسٹم کے بارے میں بات کرتے ہوئے نصیر وائیں نے کہا کہ پاکستان کے پاس موجود میزائل ڈیفنس سسٹم کسی طرح بھی ایس 400 سے کم نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ہمارے پاس بہت بہتر ایئر ڈیفنس نظام موجود ہے اور ہمیں اس سلسلے میں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

کیا بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی؟

اس بات کے جواب میں نصیر وائیں نے کہا آپریشن کی تفصیلات تو آئی ایس پی آر بتا سکتا ہے لیکن دونوں ملکوں کے پاس صلاحیت ہے کہ وہ سرحد عبور کیے بغیر ایک دوسرے کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔ لیکن جب ایک میزائل نے سرحد عبور کر لی تو یہ چیز غیر اہم ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب ان کا میزائل آ گیا تو انہوں نے جنگی اقدام تو کر دیا۔

پاک فضائیہ کو کیا چیز بھارتی فضائیہ سے برتر بناتی ہے؟

اس سوال کے جواب میں ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے کہا کہ اس میں کچھ عناصر شامل ہیں، ایک یہ کہ آپ کو پہلے سے معلومات مل جائے کیوں کہ جتنی جلدی معلومات ملتی ہیں آپ کو ردعمل دینے کے لیے اتنا زیادہ وقت مل جاتا ہے اور اس کا انحصار آپ کی ہیومن انٹیلی جنس اور آلات پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان فضائی طاقت کا تناسب 1:3 ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان نے ہمیشہ ایسی صلاحیت رکھی ہے جو بڑے سائز کی فضائی طاقت کو مات دے سکتی ہے۔

ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے مزید کہا کہ اس کے بعد ایک اور عنصر یہ ہے کہ آپ کے پائلٹس کی تربیت کیسی ہے، ہم سنہ 1983 سے ایف 16 اڑا رہے ہیں، جے ایف 17 ہم سنہ 2007 سے استعمال کر رہے ہیں، جے 10 ہم 2 سال سے استعمال کر رہے ہیں تو یہ اہم بات ہے کہ ہمارے پائلٹس جن طیاروں کو اُڑا رہے ہیں اور ہمارے انجینیئرز جن طیاروں کو مینٹین کر رہے ہیں اور اس چیز میں ہمارا تجربہ کافی سالوں پر محیط ہے۔

بھارت کے رافیل طیارے

اس سوال کے جواب میں نصیر وائیں نے کہا کہ رافیل کو بھارتی فضائیہ میں شامل ہوئے ابھی ڈیڑھ سے 2 سال ہوئے ہیں اور یہ بھی سننے میں آیا ہے کہ اس کی صلاحیت 100 فیصد نہیں ہے۔

پاک فضائیہ کے جوانوں کا مورال کیسا ہے؟

اس سوال کے جواب میں نصیر وائیں نے کہا کہ پوری قوم اس وقت اپنے اختلافات بھلا کر اکٹھی ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایئر فورس ایسی واحد فورس ہے جس میں آفیسرز سامنے آ کر لڑتے ہیں اور کسی بھی ایسے حملے کے نتیجے میں پاک فضائیہ کے پائلٹس کا جذبہ اس قدر زیادہ ہوتا ہے کہ انہیں لگتا ہے اب کام کرنے کا موقع آیا ہے۔

’قیادت کا کردار انتہائی اہم ہے‘

انہوں نے کہا کہ یہ بھی اہم ہے کہ کسی ادارے کو کس طرح کی قیادت دستیاب ہے۔ اس وقت فوج اور حکومت کی قیادت پرعزم ہے اور وہ اپنی لگن کا اظہار کر رہی ہے۔ اس وقت جو فوجی اور سیاسی قیات ہے، اس نے پہلے ہی بھارت کو خبردار کیا تھا کہ اگر کسی مس ایڈونچر کی کوشش کی گئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

’بھارت کا فوجی ایکشن جنگی جرم سے بڑھ کر ایک گناہ ہے‘

ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت جو جوہری صلاحیت کے حامل ملک ہیں وہ جنگی جنون کی باتیں نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھارت کا کیس جوہری تحفیف کے عالمی ادارے آئی اے ای اے کے سامنے رکھنا چاہیے کہ ایک جنگی جنون میں مبتلا ملک ایک دوسرے ایسے ملک کے خلاف جنگ کی باتیں کرتا ہے جو خود بھی ایک جوہری ملک ہے۔

’مساجد پر حملہ کرنا بھارت کا ایک اور سنگین جرم‘

انہوں نے کہا کہ بھارت کا دوسرا جرم یہ ہے کہ اگر بڑے پیمانے پر بھی جنگ ہو تو کوئی ملک کسی دوسرے ملک کے عبادتخانوں پر حملے نہیں کرتا جبکہ بھارت نے مسجدوں پر حملہ کیا ہے جس کا عالمی قوتوں کو نوٹس لینا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی طیارے رافیل پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا میزائل ڈیفنس سسٹم سابق ایئر وائس مارشل نصیر وائیں.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی طیارے رافیل پاک بھارت کشیدگی پاکستان کا میزائل ڈیفنس سسٹم سابق ایئر وائس مارشل نصیر وائیں ایئر وائس مارشل ریٹائرڈ نصیر وائیں نے نصیر وائیں نے کہا کہ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے کہا کہ کہا کہ پاکستان کے جواب میں پاک فضائیہ کر رہے ہیں کہا کہ اس کہ بھارت بھارت نے بھارت کو بھارت کا بھارت کے ا چاہیے ہیں اور کے خلاف ہے کہ ا ہے اور

پڑھیں:

آرمی چیف کا ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ، پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات اور ایئر فورس کو خراج تحسین

فوٹو آئی ایس پی آر

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بدھ کو ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا اور بھارتی جارحیت کے مذموم منصوبے کو ناکام بنانے پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔

مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے دشمن کے متعدد جہاز مار گرانے اور اپنا لوہا منوانے پر ایئر فورس کو سراہا اور بھارتی جارحیت کے مذموم منصوبے کو ناکام بنانے پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق انھوں نے تینوں سروسز کے مابین بہترین تعاون کو بھی سراہا۔ 

آئی ایس پی آر کے مطابق اس عزم کو دہرایا گیا کے کسی کو پاکستان کی سالمیت کی خلاف ورزی نہیں کرنے دی جائے گی۔ جو پاکستان کی سالمیت کی خلاف ورزی کی کوشش کرے گا اس کی قیمت ادا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے دشمن کے 5 جہاز گرانا افواج کی صلاحیت کا ثبوت ہے: اویس لغاری آذربائیجان کی پاکستان پر بھارتی حملے کی مذمت کہا جا رہا ہے رافیل طیارے بہت اچھے ہیں مگر بھارتی پائلٹس نکمے نکلے ہیں، اسحاق ڈار

واضح رہے کہ گزشتہ رات کی تاریکی میں بھارت نے پاکستان پر حملہ کر کے میزائل حملوں میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان نے بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے جبکہ 3 ڈرون اور متعدد کواڈ کاپٹر بھی تباہ کر دیے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھی بھارتی جارحیت کا دندان شکن جواب دیا گیا، بھارتی فوج کا انفنٹری بریگیڈ ہیڈکوارٹر اور ایک بٹالین ہیڈکوارٹر سمیت متعدد پوسٹیں تباہ کر دی گئیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاک فضائیہ نے ڈاگ فائٹ اور ایئر ڈیفنس سسٹم سے بھارت کے کتنے طیارے گرائے؟ حامد میرکا بڑا دعویٰ 
  • پاکستان کی جوابی کارروائی کا خوف، بھارت نے21 ایئرپورٹس کو بند کر دیا
  • پاک فوج پروفیشنل اور مضبوط ہے، سابق بھارتی ایئر مارشل کا اعتراف
  • آرمی چیف کا ایئر ہیڈکوارٹرز کا دورہ، پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات اور ایئر فورس کو خراج تحسین
  • پاکستان کی بھارت کے خلاف جوابی کارروائی شروع
  • بھارتی فضائی کارروائی، 200سے زائد پروازیں منسوخ، 20ہوائی اڈے بند
  • بھارتی رافیل کی رینج 150 جبکہ پاکستانی جے10 سی کی 200 کلومیٹر ہے، ایئر کموڈور ریٹائرڈ خالد چشتی
  • کراچی: فائرنگ کے واقعے میں ریٹائرڈ پولیس اہلکار جاں بحق
  • پاک فضائیہ ہمیشہ ٹیکنالوجی میں انڈیا سے آگے رہی ہے، ریٹائرڈ ایئرکموڈور خالد چشتی