خضدار میں 21 مئی کو بھارت کے حکم پر بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، ترجمان پاک فوج
اشاعت کی تاریخ: 23rd, May 2025 GMT
خضدار میں 21 مئی کو بھارت کے حکم پر بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، ترجمان پاک فوج WhatsAppFacebookTwitter 0 23 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ خضدار میں 21 مئی کو فتنۃ الہندوستان نے بھارت کے حکم پربچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا، فتنۃ الہندوستان جان بوجھ کر معصوم اور نہتے پاکستانیوں کو نشانہ بنارہاہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ بھارت خطے میں امن کو سبوتاژ کررہا ہے اور گزشتہ 20 سال سے ریاستی دہشت گردی کی پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔
قبل ازیں، پریس کانفرنس کے آغاز میں سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا نے کہاکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملے میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے، دہشت گردوں نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا، یہ دہشت گرد حملہ اسکول بس پر نہیں ہماری اقدار پر تھا۔
انہوں نے کہا کہ خضدار میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، دہشت گردوں نے اسکول کے بچوں کو نشانہ بنایا، یہ دہشت گرد حملہ اسکول بس پر نہیں ہماری اقدار پر تھا۔
انہوں نے کہاکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خضدار حملے میں فتنہ الہندوستان ملوث ہے، فتنۃ الہندوستان نے امن سبوتاژ کیا ۔
خبر میں مزید تفصیلات شامل کی جارہی ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان میں پونے تین کروڑ آوٹ آف سکول بچوں کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے،ڈاکٹر ملک ابرارحسین ڈی جی آئی ایس پی آر آج اہم پریس کانفرنس کریں گے محکمہ موسمیات نے گرمی کے ستائے عوام کیلئے بارش کی نوید سنا دی سفارتی محاذ پر سرگرمیاں تیز، وزیراعظم آئندہ ہفتے مختلف ممالک کا دورہ کریں گے پاک بھارت تنازعات کے حل کا نیا امکان پیدا ہو گیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ خضدار میں اسکول بس پر فتنۃ الہندوستان کے حملے کا ایک اور زخمی طالبعلم چل بسا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پاکستان میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: فتنۃ الہندوستان نشانہ بنایا بچوں کو پاک فوج
پڑھیں:
ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے جنگ میںکتنے اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، برطانوی اخبارنےا ندر کی بات بتادی
لندن(نیوز ڈیسک)ایران کے بیلسٹک میزائلوں نے گزشتہ ماہ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل کے 5 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا۔
برطانوی اخبار دی ٹیلیگراف کی رپورٹ میں ہفتے کو پہلی بار اوریگن اسٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے فراہم کردہ سیٹلائٹ ڈیٹا کے حوالے سے یہ بات بتائی گئی ہے۔
اسرائیلی دفاعی افواج (آئی ڈی ایف) کے اڈوں اور دیگر حساس مقامات پر حملوں کی تفصیلات اسرائیل میں فوجی سنسرشپ قوانین کے تحت شائع ہونے سے روکی جاتی ہیں، کیوں کہ حکام کا ماننا ہے کہ اس قسم کی معلومات ایران کو اپنے میزائلوں کو بہتر طریقے سے ہدف بنانے میں مدد دے سکتی ہیں۔
لیکن ’دی ٹیلیگراف‘ کے مطابق جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا اُن میں تل نوف ایئربیس، گلیلوٹ انٹیلیجنس بیس، اور زیپوریت اسلحہ اور بکتر بند گاڑیوں کی تیاری کا مرکز شامل ہیں۔
یہ رپورٹ اوریگن اسٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے فراہم کردہ ریڈار ڈیٹا پر مبنی تھی، جو سیٹلائٹ کے ذریعے جنگی علاقوں میں بمباری کے اثرات کی نگرانی کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے جنگ کے دوران، جو اسرائیل نے 13 جون کو ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام کو تباہ کرنے کے لیے شروع کی، اسرائیل میں واقع 5 فوجی اڈوں پر کل 6 میزائل گرے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کی جانب سے داغے گئے 36 دیگر میزائل بھی اسرائیل کے اندر گرے، جو اسرائیل اور امریکا کے فضائی دفاعی نظام سے بچ نکلے، ان حملوں میں 28 افراد ہلاک ہوئے، 2 ہزار 305 گھروں کو نقصان پہنچا، 240 عمارتوں، 2 جامعات اور ایک ہسپتال کو نقصان پہنچا، جب کہ 13 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوئے۔
مجموعی طور پر ایران نے 12 روزہ جنگ کے دوران اسرائیل پر 500 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے، اس کے ساتھ ساتھ، ایران نے تقریباً ایک ہزار 100 ڈرون بھیجے، جن میں سے صرف ایک ہی اسرائیل میں گرا۔
اگرچہ مجموعی طور پر فضائی دفاعی نظام کی کامیابی کی شرح بلند رہی، رپورٹ کے مطابق جنگ کے ابتدائی 8 دنوں میں ہر دن گزرنے کے ساتھ ان میزائلوں کی تعداد بڑھتی گئی، جو دفاعی نظام کو چکمہ دینے میں کامیاب رہے۔
دی ٹیلیگراف نے کہا کہ جنگ کے ساتویں دن تک تقریباً 16 فیصد میزائل اسرائیلی اور امریکی دفاعی نظام کو چکمہ دے رہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق اس گراوٹ کی وجوہات واضح نہیں، تاہم ممکنہ طور پر اسرائیل اپنے انٹرسپٹر میزائلوں کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہا تھا تاکہ اُنہیں سب سے زیادہ ضرورت کے وقت استعمال کیا جا سکے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے جنگ کے دوران رپورٹ کیا تھا کہ اسرائیل کے ایرو انٹرسپٹر میزائل کم ہو رہے تھے اور اسے فیصلہ کرنا پڑ رہا تھا کہ کن میزائلوں کو مار گرایا جائے اور کن کو جانے دیا جائے, تاہم آئی ڈی ایف نے اس رپورٹ کی تردید کی اور کہا کہ اُس نے پہلے سے تیاری کر رکھی تھی۔
دی ٹیلیگراف نے یہ بھی کہا کہ میزائلوں کی نوعیت میں تبدیلی بھی ایک وجہ ہو سکتی ہے، ممکنہ طور پر ایران کی جانب سے زیادہ جدید اور جدید ٹیکنالوجی والے میزائل داغے گئے، جنہیں مار گرانا مشکل ہوتا ہے۔
19 جون کو ایک تصدیق شدہ واقعے میں، ایران نے ایک کلسٹر بم وارہیڈ استعمال کیا، جس نے تقریباً 8 کلومیٹر کے دائرے میں 20 چھوٹے دھماکا خیز مواد والے ہتھیار گرائے، ان میں سے ایک، جس کا وزن تقریباً 2.5 کلوگرام تھا، ازور کے مرکزی شہر میں ایک گھر پر گرا اور چھوٹے راکٹ جتنا نقصان پہنچایا۔
جب دی ٹیلیگراف نے اسرائیلی فوج سے ان فوجی تنصیبات پر حملوں کے بارے میں پوچھا، تو آئی ڈی ایف نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔
ترجمان نے کہا کہ ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ تمام متعلقہ یونٹوں نے آپریشن کے دوران اپنے فرائض پوری طرح سے جاری رکھے۔
اسرائیل نے کہا کہ ایران کے اعلیٰ فوجی رہنماؤں، جوہری سائنس دانوں، یورینیم افزودگی کی تنصیبات، اور بیلسٹک میزائل پروگرام پر اس کا بڑا حملہ یہودی ریاست کو تباہ کرنے کے ایران کے واضح عزائم کو روکنے کے لیے ضروری تھا۔
ایران نے بار بار اس بات سے انکار کیا ہے کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل کرنا چاہتا ہے، تاہم، اس نے ایسے یورینیم کی افزودگی کی ہے جس کا کوئی پُرامن استعمال نہیں، بین الاقوامی معائنہ کاروں کو اپنی تنصیبات تک رسائی سے روکا ہے، اور اپنے بیلسٹک میزائل پروگرام کو وسعت دی ہے۔
اسرائیل نے کہا ہے کہ ایران نے حال ہی میں ہتھیار سازی کی سمت میں اقدامات کیے ہیں۔
مزیدپڑھیں:پنجاب میں بارش کا رواں اسپیل کب تک جاری رہے گا؟ پی ڈی ایم اے نے بتا دیا