صدر آذربائیجان کا پاکستان میں 2ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, May 2025 GMT
لاچین(ڈیلی پاکستان آن لائن)آذربائیجان کے صدرالہام علیوف نے پاکستان میں 2ارب ڈالرکی سرمایہ کاری کا اعلان کر دیا۔
آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے پاکستان، ترکیہ، آذربائیجان سہ فریقی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں کا جائزہ لے رہے ہیں ہیں،پاکستان اور ترکیہ کیساتھ مختلف شعبوں میں شراکت داری کو فروغ دے رہے ہیں،ان کاکہناتھا کہ تینوں ممالک کے درمیان دفاعی شعبے میں تعاون کے وسیع امکانات ہیں،تینوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون علاقائی استحکام کیلئے اہم ہے۔
سام آلٹمین کی نئی ڈیوائس فیصلہ کرے گی کہ آپ انسان ہیں یا نہیں
صدر آذربائیجان نے کہاکہ ترکیہ اور پاکستان کیساتھ شعبہ سیاحت میں بھی کام کرنا چاہتے ہیں،پاکستان ، ترکیہ اور آذربائیجان مشترکہ تاریخ اورثقافت میں بندھے ہیں،انہوں نے کہاکہ 2020میں ہونیوالی جنگ میں ترکیہ اور پاکستان نے ہماری بھرپور مدد کی،پاکستان ، ترکیہ اور آذربائیجان مشترکہ اہدف کیلئے ملکر آگے بڑھ رہے ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
فلسطین کی آواز ہر فورم پر بلند کریں گے، ترک صدر کا اسرائیلی جارحیت پر اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کاکہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف تنقید دن بدن بڑھ رہی ہے اور بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ انقرہ ہر عالمی فورم پر فلسطین کے حق میں آواز بلند کرتا رہے گا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق ترک صدر نے صدارتی محل میں اپنے فلسطینی ہم منصب محمود عباس سے ملاقات کے دوران کہا کہ اسرائیل امن کو سبوتاژ کر رہا ہے اور غزہ میں جاری کارروائی نسل کشی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جس سے نہ صرف فلسطین بلکہ خطے کے امن و استحکام کو بھی شدید خطرہ لاحق ہے۔
رجب طیب ایردوان نے واضح کیا کہ ترکیہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت ہر پلیٹ فارم پر فلسطین کی آواز بنے گا، غزہ میں فوری جنگ بندی اور انسانی بحران کے خاتمے کو ہم اپنی اولین ترجیح سمجھتے ہیں۔
انہوں نے قطر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی جارحیت نے خطے کے دیگر ممالک اور امن عمل کو بھی متاثر کیا ہے، اسلامی دنیا اسرائیل کے خلاف یک آواز ہے اور اس مشکل وقت میں فلسطینی قیادت کو بھی متحد ہونا ہوگا تاکہ دنیا بھر میں ان کا موقف زیادہ مؤثر انداز میں پیش ہو سکے۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا اور فلسطینی عوام کو درپیش مشکلات کے حل کے لیے مشترکہ اقدامات پر زور دیا۔
خیال رہےکہ ترکیہ ماضی میں بھی فلسطینی عوام کی حمایت میں نمایاں اقدامات کرتا رہا ہے، جن میں 2010ء کا غزہ فلوٹیلا واقعہ بھی شامل ہے جب اسرائیلی فوج نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والے قافلے پر حملہ کر کے کئی ترک شہریوں کو شہید کر دیا تھا، اسی طرح ترکیہ نے بارہا انسانی ہمدردی کی بنیاد پر غزہ کو امداد فراہم کی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف عالمی برادری میں آواز بلند کی۔
موجودہ صورتحال میں غزہ میں امداد کے نام پر امریکا اور اسرائیل دہشت گردی کر رہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بدستور بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔