— فائل فوٹو

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پانی روکنے کیلئے بھارت نے کوئی قدم اٹھایا تو اس کو ہم جنگ تصور کریں گے، پانی اس وقت سب کی ضرورت ہے۔

ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا تو ہمارے پاس اور کوئی آپشن نہیں تھا، عالمی برادری نے بھارت کا بیانیہ مسترد کیا۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ عالمی برادری نے ہمارے مؤقف کی تائید کی، ہم نے بھارت کو پہلگام واقعےکی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیش کش کی، بھارت نے تحقیقات کے بجائے پاکستان پر حملہ کیا۔

پاک بھارت کشیدگی: 87 گھنٹے کی جنگ اصل واقعہ نہیں صرف ٹریلر تھا: شیری رحمان

انہوں نے کہا کہ جنگ کے بعد بھارتی قیادت خود کو خطرناک وعدوں میں پھنسا چکی۔

انہوں نے کہا کہ دو ایٹمی طاقتوں کو آپس میں جنگ نہیں کرنی چاہیے، ہماری کوشش ہے کہ ڈائیلاگ کریں۔

 یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم ملک کی ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں، ہماری ذمے داری ہے کہ مل کر پاکستان کو مضبوط بنائیں، ہمیں جو خدشات لاحق ہیں وہ آپ کو بتانےکی ضرورت ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز سے کہہ رہا ہوں بجٹ میں اپنا کردار ادا کریں، عوامی نمائندے عوام کی بات سنیں اور بجٹ میں ان کے لیے آواز اٹھائیں۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: یوسف رضا گیلانی نے کہا نے کہا کہ بھارت نے

پڑھیں:

دیامر‘ بوسرٹاپ جاں بحق ‘ 15سیاھ لاپتہ ؛ بھارت نے پانی چھوڑدیا ‘ آزاد کشمیر کے کئی علاقے زیرآب 

اسلام آباد‘  فیروز والہ، پشاور، میر پور، لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ بیورو رپوٹ+ نوائے وقت رپورٹ+آئی این پی+ نامہ نگاران + نیوز رپورٹر) ملک میں حالیہ مون سون بارشوں  کا سلسلہ جاری ہے۔  لڑکے سمیت  مزید 6  افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 227  ہوگئی۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کی تازہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بارشوں کے باعث 5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 2 مرد اور 3 بچے شامل ہیں۔ ملک بھر میں 804  سے زائد مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں۔ طوفانی بارشوں سے پنجاب سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے جہاں بارشوں کے نتیجے میں سب سے زیادہ 135 افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ 470 افراد زخمی ہوگئے۔آزاد کشمیر میں بارشوں کے سبب 1 شخص کی جان گئی اور 6 افراد زخمی ہوئے۔ یہاں 75 مکانات جزوی طور پر اور 17 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے۔ اسلام آباد میں بھی بارشوں کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہو۔ مری میں گزشتہ رات سے شروع ہونے والی موسلادھار بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری  ہے   جس کے نتیجے میں کئی درخت گرگئے اور گاڑیاں پھنس گئیں جبکہ راولپنڈی میں بھی شدید بارش سے پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ ادھر راولپنڈی اسلام آباد میں تیز بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے جہاں راولپنڈی کی نجی ہائوسنگ سوسائٹی کے فیز ایٹ اور ملحقہ دیہات میں بھی پانی داخل ہوگیا۔   خیبر پی کے کے شہر ہری پور کی تحصیل غازی میں سیلابی ریلے میں بہنے والے سات بچوں کو بروقت ریسکیو کر لیا گیا۔ سوات کے سیاحتی مقام مالم جبہ میں دو بچے سیلابی ریلے میں بہہ گئے،  ادھر مدین میں لینڈ سلائیڈنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں ایک گھر تودے تلے آ گیا، جس میں 3 بچے دب کر جاں بحق ہو گئے اور ان کی ماں زخمی ہو گئی۔ جبکہ خوازہ خیلہ، مینگورہ سمیت مختلف علاقوں میں بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آئی ہوئی ہے۔ اور بونیر کے مختلف علاقوں میں 3 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ دوسری جانب  پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( پی ڈی ایم اے) نے پنجاب کے مختلف علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا۔ پاک فوج، جی بی سکائوٹس ٹیمیں متاثرہ افراد کو اشیاء خوردونوش فراہم کررہی ہیں۔ زخمیوں کو طبی امداد بھی دی جا رہی ہے۔ آرمی کے پائلٹس اور انجینئرنگ ٹیموں کی معاونت سے ریسکیو آپریشن کیا جارہا ہے۔ سکردو سے سدپارہ مانٹینئرنگ سکول تک لینڈ سلائیڈنگ کا علاقہ کلیئر قرار دے دیا گیا ہے۔ پاک فوج متاثرہ مقامات پر سیاحوں کو خوراک اور دیگر ضروری سامان بھی فراہم کررہی ہے۔ فوج کی جانب سے 150 تیار پکوان کے پیکٹس ہیلی کاپٹر سے روانہ کیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے گنڈا پور نے سیاحتی اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ضلع دیامر میں بابوسر روڈ پر جل سے دیونگ کے درمیان بادل پھٹنے کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور اچانک آنے والے سیلابی ریلے کے باعث  5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ دیامیر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔  قدرتی آفت کے باعث سڑک پر 15 بڑے مقامات پر رکاوٹیں پیدا ہونے سے ٹریفک مکمل طور پر معطل ہوگئی۔ تقریباً 7 سے 8 کلومیٹر کا علاقہ شدید متاثر ہوا۔ ڈپٹی کمشنر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 5 ہوگئی ہے جن میں 4 سیاح اور ایک مقامی شہری شامل ہے۔ 3 نعشیں نکال لیں، 4 کو بچا لیا گیا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق چلاس کے علاقے میں واقعہ کے بعد 3 افراد کی لاشیں برآمد کی گئیں۔  لودھراں کے ڈاکٹر سعد بچ گئے، ان کی فیملی کے 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ دیگر خاندان کے افراد لاپتہ ہیں۔ جبکہ ایک زخمی کو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ریسکیو آپریشن کے دوران مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے درجنوں سیاحوں کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا، تاہم 15 سیاح اب بھی لاپتا ہیں۔ موسمی صورتحال کے پیش نظر پہاڑی علاقوں کے ڈویلپمنٹ اتھارٹی ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ گلیات، کاغان، کمراٹ، کالاش اور اپر سوات کو ایڈوائزری جاری کر دی گئی۔ این ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق بابوسر ٹاپ روڈ مکمل طور پر بند ہے جبکہ قراقرم ہائی وے کے لال پارہی اور تتھا پانی کے مقامات پر 10 سے 15 گاڑیاں نالوں اور لینڈ سلائیڈنگ والے علاقوں میں پھنسی ہوئی ہیں۔ اتنی ہی ریلے میں بہہ گئیں۔ ایک کوسٹر بھی شامل ہے۔  امدادی ٹیمیں مسلسل کام میں مصروف ہیں تاکہ راستوں کی بحالی اور سیاحوں کے انخلاء کو یقینی بنایا جا سکے۔ چترال، گرم چشمہ، یوجوع، بشقیر، ایڑ و دیگر علاقوں میں شدید بارش کے بعد سیلابی صورت حال پیدا ہوئی۔ سڑکوں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچا، شہری محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔ شاہراہِ بابوسر اور قراقرم میں حالیہ سیلاب کے باعث پھنسے سیاحوں اور مسافروں کے لیے پاک فوج کا ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو اور بحالی آپریشن جاری ہے۔ 200 سیاحوں کو ریسکیو کر لیا گیا۔ سیاحوں اور مسافروں کو پاک فوج نے ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا۔ اب تک ہیلی کاپٹر کی 15 سورٹیز کے ذریعے سیاحوں اور مسافروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ بابوسر اور قراقرم ہائی وے پر رکاوٹیں دور کی جا رہی ہیں۔ رات بھر سے ملبہ ہٹانے اور راستے کھولنے کا عمل جاری ہے۔  مشکل پہاڑی علاقوں میں بھی گم شدہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ پاک فوج اور ریسکیو اہلکاروں کی پیشہ ورانہ کارکردگی اور فوری ردعمل نے بڑی انسانی جانیں بچا لی ہیں۔ راولپنڈی کی نجی سوسائٹی میں باپ بیٹی سمیت 3 افراد ریلے میں بہہ گئے۔ محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ دریائے چناب کے نیو خانکی بیراج سے ایک لاکھ 47 ہزار کیوسک پانی کا نچلے درجے کا سیلابی ریلہ گزر گیا۔  پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے جہلم اور چناب  میں نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا۔ دریائے چناب اور جہلم میں بارشوں کے باعث پانی کے اضافے اور سیلاب کا خدشہ ہے۔ 22 سے 23 جولائی کے دوران دریائے چناب اور جہلم اور ان سے ملحقہ ندی نالوں میں نچلے سے درمیانے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے متعلقہ اضلاع کے کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کیں۔ ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا  نے کہا  راولپنڈی، گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان اور ڈیرہ غازی خان ڈویژن کے کمشنرز کو الرٹ جاری کر دیا ہے۔  راولپنڈی اور گوجرانوالہ ڈویژن میں اربن فلڈنگ کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر تمام تر انتظامات پیشگی مکمل کریں۔ ایمرجنسی کی صورت میں پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر رابطہ کریں۔ بھارت نے دریائے پونچھ پر بنے ڈیم کا سپیل وے کھول دیا۔ دریا میں اونچے درجے کے سیلاب سے آزاد کشمیر میں مختلف علاقے زیرآب گئے۔ بھارتی آبی جارحیت کی وجہ سے دریائے پونچھ میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جس سے بٹل، دھرمسال، تتہ پانی اور کوٹلی کے نشیبی علاقوں کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ تھانہ سہالہ کے علاقے ڈی ایچ اے فیز 5 میں کرنل (ر) اسحق قاضی اپنی ڈاکٹر  بیٹی کو کار پر چھوڑنے کیلئے جاتے ہوئے گاڑی سمیت برساتی پانی کے تیز ریلے میں بہہ گئے۔ اس افسوسناک واقعہ کی اطلاع ملتے ہی آرمی کے ہیلی کاپٹر، ماہر غوطہ خور اور ریسکیو ٹیموں کے ارکان ساز و سامان کے ہمراہ پہنچ گئے۔ ڈرون کیمروں کی مدد سے برساتی نالے میں بہہ جانے والی گاڑی اور اس میں کرنل (ر) اسحق قاضی، ان کی صاحبزادی کی تلاش کی گئی لیکن وہ نہ ملے۔ گاڑی کا بمپر اور سائیڈ مرر ملنے کی اطلاعات ہیں۔  سرتوڑ کوششیں کی گئیں لیکن کوئی سراغ نہ ملا۔ پولیس کے مطابق کرنل (ر) اسحق قاضی بعمر 62/64 سال ساکن سیکٹر A ڈی ایچ اے 5،  اپنی صاحبزادی بعمر 25 سال کے ساتھ ہنڈا سٹی کار برنگ گرے میں اپنے گھر سے نکلے اور گھر سے کچھ ہی فاصلے پرروڈ پر برساتی پانی ہونے کی وجہ سے گاڑی بند ہو گئی جس کو وہ دوبارہ سٹارٹ کرنے کی کوشش کرتے رہے کہ اسی دوران پانی کا تیز ریلا آیا جس کی وجہ سے کار برساتی نالے میں گرنے سے وہ بھی تیز ریلے میں بہہ گئے جن کی تلاش کی جارہی ہے۔ ریسکیو 1122، پاک فوج کی امدادی ٹیمیں تلاش میں کوشاں رہیں۔ تلاش کا سلسلہ جاری رہا۔ صدرِ آصف علی زرداری نے ملک کے مختلف حصوں میں بارشوں اور سیلاب سے قیمتی جانوں کے ضیاع پر  رنج و غم کا اظہار کیا ہے، جاں بحق افراد کے درجات کی بلندی کے لیے دعا، متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ صدر مملکت نے کہا کہ متعلقہ ادارے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کریں، متاثرین کو ہرممکن امداد اور بحالی کی سہولیات فراہم کی جائیں۔ رانا ٹاؤن کے قریب واقعہ آبادی شاہین ویلی  کے  چار دوست عبدالہادی  12 سالہ، فیضان 11 سالہ وغیرہ قریبی نالہ بھیڈ  میں  ایک دوسرے کے ساتھ شرارتیں کرتے، دھکے دیتے ہوئے نالے میں گراتے رہے۔ اس دوران عبدالہادی، فیضان  وغیرہ پانی میں ڈوب گئے جبکہ فیضان اس کا ساتھی بچ گیا ہے۔ عبدالہادی گہرے پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گیا۔ ریسکیو کی ٹیموں کا ڈوبنے والے بچے کی نعش کی تلاش کے لیے آپریشن  جاری تھا۔ واقعہ کی اطلاع ملنے پر اسسٹنٹ کمشنر تحصیل فیروزوالہ محمد عدیل خان اور ایس ایچ او فیروز والا رانا غلام سرور ریسکیو ٹیموں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے آپریشن کی نگرانی خود کی۔ اسسٹنٹ کمشنر نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اپنے بچوں کو نالہ بھیڈ پر آنے سے منع کریں۔ خیبرپی کے میں مون سون بارشوں کے باعث 24 گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر 13 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کی جانب سے تیز بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث صوبہ میں جانی و مالی نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے جس کے مطابق جاں بحق افراد میں 5 مرد، 2 خواتین اور 6 بچے جبکہ زخمیوں میں مرد اور بچے شامل ہیں۔ بارش؍فلیش فلڈ کے باعث مجموعی طور پر 10 گھروں کو نقصان پہنچا جس میں 8 گھروں کو جزوی اور 2 گھر مکمل طور پر منہدم ہوئے۔ خیبر پی کے کے بیشتر اضلاع میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث گلیشیائی علاقوں میں گلیشیائی جھیل پھٹنے کے واقعات کا خطرہ بڑھ گیا۔ میرپور اور نواحی علاقوں میں طوفائی بارش سے ندی نالوں میں طغیانی، شدید بارش کی وجہ سے شہر اور نواحی علاقوں میں بجلی بند جبکہ انٹرنیٹ سروس بھی جواب دے گئی۔ شدید بارش کی وجہ سے پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا۔ سڑکیں پتھروں اور ریت سے اٹ گئیں۔ کھڑی شریف میں طویل لوڈ شیڈنگ کیخلاف عوام نے وزیر برقیات کیخلاف احتجاج کیا۔ شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیرآباد دریائے چناب میں پانی کی سطح پھر بلند ہونے لگی۔ ہیڈ  مرالہ کے مقام پر نچلے درجہ کا سیلاب ہے۔  رواں بارشوں سے دریاؤں، ندی نالوں کی سطح بلند ہونے لگی۔ برساتی نالوں میں طغیانی، دریائے چناب میں نچلے درجہ کا سیلاب ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے دریائے چناب سے ملحق بیلہ کے دیہاتوں کے مکینوں کو محتاط رہنے کی ہدایات کیں۔ مویشی پال اور کسانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا الرٹ جاری کیا۔ ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق  دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 141776 کیوسک اور اخراج 118126 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ دریائے چناب میں خانکی بیراج کے مقام پر پانی کی آمد 86397 کیوسک اور اخراج 81968 کیوسک ریکارڈ ہوا ہے۔  قادر آباد کے مقام پر پانی کی آمد 102328کیوسک اور اخراج 87328 کیوسک ریکارڈ ہوا ہے۔ حکومت پنجاب کی جانب سے ہدایت کے بعد ضلعی انتظامیہ نے دریائے چناب سے ملحق علاقہ جات میں فلڈ ریلیف کیمپ بھی بنا دیئے ہیں جو کسی بھی ہنگامی صورتحال میں خدمات انجام دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سید یوسف رضا گیلانی سے نیپال کی سفیر ریتا دھیتال کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • راول ڈیم میں پانی کی سطح بلند، سپل ویز اب سے کچھ دیر میں کھول دیے جائیں  گے
  • دیامر‘ بوسرٹاپ جاں بحق ‘ 15سیاھ لاپتہ ؛ بھارت نے پانی چھوڑدیا ‘ آزاد کشمیر کے کئی علاقے زیرآب 
  • ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر
  • عدالتی اصلاحات کا ہر قدم سائلین کی ضروریات اور توقعات کے مطابق اٹھایا جائے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
  • بارشوں سے تباہی کے دوران بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا اور تربیلا ڈیم پر الرٹ جاری
  • تین سال کے جبر کے باوجود کوئی عمران خان کی مقبولیت کم نہیں کر سکا، فواد چودھری
  • پارلیمنٹ ہاوس کی چھتیں ٹپکنے لگیں، تارکول بھی کام نہ آیا، انتظامیہ کی بالٹیوں سے پانی روکنے کی کوشش
  • منشیات فروشوں کے لئے پنجاب میں کوئی جگہ نہیں: مریم نواز شریف
  • تحریک انصاف کیلئے 9 مئی کے بعد کوئی دن آسان نہیں: زرتاج گل