کراچی:

کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن نے پہلی مرتبہ قربانی کی آلائشوں کو اٹھانے کی نگرانی ڈیجیٹل کنٹرول روم کے ذریعے کی،گراونڈ پر موجود تمام ہیوی مشینری و گاڑیوں کی نقل و حرکت لائیو ٹریکنگ کے ذریعےکی گئی جبکہ قربانی کے لیے مختص 17کیمپس کو سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے کنٹرول روم سے منسلک کیاگیا۔

کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی جانب سے رواں سال عید الضحیٰ پر قربانی کے جانوروں کو ٹرنچنگ سائٹس تک پہنچانے کے لیے اضافی اقدامات کے علاوہ ڈیجیٹل کنٹرول روم کا قیام عمل میں لایاگیا، جس کے ذریعے گوگل میپ اور گاڑیوں میں نصب ٹریکنگ سسٹم کے ذریعےجانوروں کی آلائشوں کو اٹھانے اور انھیں ٹرنچنگ پوائٹس تک پہنچانے کے تمام عمل کی نگرانی کی گئی، جانوروں کے ذبح کےعمل کو سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے ڈیجیٹل کنٹرول روم میں دیکھا گیا۔

سی بی سی کے مینجر آئی ٹی و کنٹرول روم کے ہیڈ سعد مشتاق کے مطابق آلائشوں کو جدید طریقے سے گھروں سے اٹھاکر انھیں ٹرنچنگ یا لینڈفل سائٹس تک پہنچانے کے اس نظام کو سی بی سی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر عمرفاروق ملک کی جانب سے متعارف کروایا گیا،جس میں 2ماہ سے کام جاری تھا۔

عیدقرباں پر یہ تجربہ انتہائی مفید رہاکیونکہ اس کے ذریعے کسی بھی کمپلینٹ کو حل کرنے کا وقت  10سے 15 منٹ جبکہ کم سے کم وقت 5منٹ لگا، ڈیجیٹل کنٹرول روم میں مختلف شفٹوں میں عملے نے کام کیا،ان کا کہنا ہےکہ گزشتہ سال یا اس پہلے کے برسوں میں آلائشیں اٹھانے کےکام میں کمپلنٹس کی شرح 1500کے لگ بھگ ہوا کرتی تھیں، مگر اس سسٹم کے ذریعے کمپلینٹس کی تعداد کو 300 پر لایا گیا۔

سعد مشتاق کےمطابق اس تمام ترعمل کے دوران سابقہ ڈیٹا سے بھی کام لیاگیا کہ اس وقت کن کن علاقوں میں زیادہ پیچیدہ صورتحال ہوا کرتی تھی،ڈیجیٹل کنٹرول روم صرف عید قرباں تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کواب پورے سال فعال رکھاجائےگا تاکہ شہریوں کے کوڑا کرکٹ،گٹر کے ڈھکن، سڑکوں پر پڑنے والے گڑھوں اور اسٹریٹ لائٹس سمیت دیگر مسائل کا فوری حل تلاش کیاجاسکے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ اس سسٹم کومزید موثربنانے کے لیےاس کو آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے منسلک کیاجائےگا تاکہ اس میں کم سے کم انسانی عمل دخل ہو اور یہ نظام خودکار طریقے سےکام کرتا رہے۔

ایگزیکٹو آفیسر سی  بی سی عمرفاروق ملک کا کہنا ہے کہ عید الضحیٰ پراس بات کو یقینی بنایا گیا کہ علاقے میں صفائی،آلائشوں کے محفوظ اور بروقت تلفی کے ذریعے رہائشیوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جاسکے، عید قرباں کے تینوں دن جاری رہنے والی خصوصی صفائی آپریشن کے دوران 160 گاڑیوں کا استعمال کیا گیاجبکہ 1200 سے زائد کنٹونمنٹ اہلکاروں نےشب و روز خدمات انجام دیں تاکہ علاقےکو صاف،محفوظ اور تعفن سے پاک رکھا جا سکے۔

قربانی کی سہولت کو منظم اور آسان بنانے کے لیے سی بی سی نے مختلف علاقوں میں قربانی کےخصوصی کیمپس قائم کیے،ان علاقوں میں ڈی ایچ اے فیز1، 2، 2 ایکسٹینشن،فیز 4، فیز 6، فیز 7، 7 ایکسٹینشن،کمرشل ایونیو تا خیابان شجاعت،زمزمہ ایریا تا خیابان طارق،فیز5،خیابان شجاعت تا سی ویو اپارٹمنٹس،فیز 8، کلفٹن بلاک 8 اور9کے علاقےشامل تھے۔

انھوں نے بتایا کہ ان اقدامات کا مقصد شہریوں کو محفوظ،سہل اور شرعی طریقے سے قربانی کی سہولت فراہم کرنا تھا،جانوروں کی قربانی صرف گھریلو حدود یا سی بی سی کے قائم کردہ کیمپس میں کی جانے کی اجازت تھی،کھلے میدانوں یا سڑکوں پر قربانی کرنا سختی سے ممنوع تھا،یہ اقدامات صحت و صفائی،شہری نظم و ضبطاورمذہبی شعائر کی عزت و احترام کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے۔

محمد عمر فاروق علی ملک  نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن اپنی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور شہریوں کے تعاون کا تہہ دل سے شکر گزار ہے۔ کنٹونمنٹ  بورڈ کلفٹن مستقبل میں بھی اپنی خدمات کو مزید بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈیجیٹل کنٹرول روم کے ذریعے کے لیے

پڑھیں:

عید کے دوسرے دن بھی قربانیوں کا سلسلہ جاری، صفائی کارکن متحرک

 پاکستان بھر میں دوسرے دن بھی عیدالاضحیٰ احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے، ملک بھر کے مسلمان سنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے جانوروں کی قربانی میں مصروف ہیں، پہلے دن کی نسبت دوسرے دن جانوروں کی قربانی میں نمایاں کمی ہوتی ہے۔عید کے دوسرے دن بھی شہر شہر ضلعی انتظامیہ متحرک ہے، صفائی کارکن جگہ جگہ نظر آ رہے ہیں اور گلی محلوں سے آلائشیں اٹھانے کا کام کیا جا رہا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی حفاظتی اقدامات کے سلسلہ میں سرگرم ہیں، پنجاب کے صوبائی دارالحکومت سمیت ملک بھر کے بڑے شہروں میں سڑکوں پر رش کم ہے کیوں کہ پردیسی آبائی گھروں کو گئے ہوئے ہیں۔عید کے دوسرے دن بچوں کے اصرار پر قربانی کے بعد رشتہ داروں کے گھروں اور پارکوں کا رخ بھی کیا جا رہا ہے، نوجوانوں کا کہیں سیر سپاٹے کا پروگرام ہے تو کہیں دعوتوں کے پروگرام بن رہے ہیں۔آج کے میزبان کل کے مہمان بنیں گے اور گھروں میں لذیذ پکوان تیار ہوں گے، جن سے مہمانوں کی تواضع کی جائے گی، عید کے پہلے دن کی طرح آج بھی بچے سیر سپاٹے کریں گے اور جھولوں کا لطف اٹھائیں گے۔دوسری طرف خواتین کا زیادہ وقت گوشت کی تقسیم اور امور خانہ داری میں گزر رہا ہے جبکہ بزرگ اپنی منڈلیاں لگائے بیٹھے ہیں اور مختلف دلچسپیوں میں مشغول ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف ‘سودی نظام ختم کیا جائے، کاشف شیخ
  • سندھ کا بلدیاتی نظام اپنی ہی حکومت کا کوڑا اٹھانے کے قابل نہیں، عظمیٰ بخاری
  • راولپنڈی: ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا عید صفائی آپریشن کامیابی سے مکمل
  • عید کے دوسرے دن بھی قربانیوں کا سلسلہ جاری، صفائی کارکن متحرک
  • آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے، میئر کراچی
  • آلائشیں اٹھانے کیلئے 25 ٹاؤنز اور 7 اضلاع میں 2 کلکشن پوائنٹس بنائے ہیں: میئر کراچی
  • آلائشیں اٹھانے کیساتھ سڑکوں کو دھویا اور عرق گلاب کا چھڑکاؤ کیا جائے: مریم نواز
  • آلائشیں اٹھانے کے حوالے سے صورتحال کنٹرول میں ہے: میئر کراچی
  • قربانی کے بعد آلائشیں ٹھکانے نہ لگانے سے کتنے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں؟