صوبہ سندھ: سرکاری درسی کتب کی فروخت میں ملوث افسر اور عملہ معطل
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سندھ نے نصیر آباد میں مفت سرکاری درسی کتب کی فروخت کانوٹس لے لیا، سید سردار علی شاہ متعلقہ افسر اور عملے کو معطل کردیا گیا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق نصیرآباد میں درسی کتب کی فروخت پر وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ افسر اور عملے کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔
صوبائی وزیرتعلیم کی ہدایت پر درسی کتب کی مبینہ فروغ کے الزام میں تعلقہ ایجوکیشن افسر نصیرآباد اور اسسٹنٹ ویئر ہاؤس کو معطل کردیا گیا ہے۔
مفت سرکاری درسی کتب کی فروخت میں ملوث افسران و عملے کے خلاف ایفشیئنسی اینڈ ڈسیپلینری رولز کے تحت کارروائی کی جائےگی۔
صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مفت کتب طلبا کا حق ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: درسی کتب کی فروخت
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز کی ایک اور کامیابی، صوبہ 31 برس پرانے قرض سے آزاد ہوگیا
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی حکمت عملی کے نتیجے میں صوبہ 31 سال پرانے ’کموڈٹی قرض‘ کے بوجھ سے آزاد ہوگیا، جو گندم کی مہنگی خریداری کے باعث پیدا ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 5 اگست 2025 کو نیشنل بینک کو 13 ارب 90 کروڑ روپے کی آخری قسط ادا کرکے کمرشل بینکوں کا تمام کموڈٹی قرض مکمل طور پر ختم کردیا گیا۔ اس سے قبل ادائیگی میں تاخیر کے باعث پنجاب حکومت کو ہر ماہ 50 کروڑ روپے سود کی مد میں ادا کرنا پڑتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب حکومت کی گندم کے کاشتکاروں کے لیے 100 ارب کے بلاسود قرض اور ٹارگٹڈ سبسڈی کی تجویز
گندم کی اوپن مارکیٹ ریٹ سے زیادہ قیمت پر خریداری نے مارکیٹ کا توازن بگاڑ دیا تھا، جس کے نتیجے میں آٹا اور روٹی کی قیمتیں تیزی سے بڑھ گئیں اور عوام کو مہنگائی کا براہ راست سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ کے مطابق جون 2022 میں یہ صوبائی گردشی قرض 630 ارب روپے تک پہنچ چکا تھا، جبکہ 2024 تک اس میں اضافہ ہوکر 1.15 کھرب روپے ہو جاتا، جو صوبے کے سالانہ بجٹ کا قریباً 35 فیصد بنتا۔
محکمہ خوراک ہر سال 35 سے 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریدتا تھا، مگر اس پالیسی کا فائدہ صوبے کے 70 لاکھ کسانوں میں سے صرف 2 سے 4 لاکھ کسانوں کو ملتا، جبکہ ناجائز منافع خور مہنگی خریداری سے اربوں روپے کماتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کا گزشتہ 30 سال کا قرضہ صفر ہوگیا ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز
وزیراعلیٰ مریم نواز نے یہ قرض اتارنے کے لیے جرات مندانہ منصوبہ بنایا، جس کے تحت عام سبسڈی کے بجائے تمام کسانوں اور زرعی شعبے کی مجموعی معاونت پر توجہ دی گئی۔ اس حکمت عملی کے تحت صوبائی بجٹ سے مجموعی طور پر 761 ارب روپے ادا کیے گئے، جن میں 733 ارب روپے اصل قرض اور 28 ارب روپے سود شامل تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسٹیٹ بینک حکمت عملی قرض سے آزادی گندم خریداری مارکیٹ کا توازن مریم نواز نیشنل بینک وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز