ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران صرف جغرافیائی ہمسائے نہیں بلکہ تاریخ، زبان، ادب، ثقافت اور دین کے لازوال رشتوں میں جڑے ہوئے برادر اسلامی ممالک ہیں۔ دونوں ممالک کو ان بنیادوں پر کھڑے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔

پاکستان ایران بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقبال کی شاعری مسلم امہ کے لیے مشعل راہ ہے۔ پاکستانی ادب اور شاعری نے ہمیشہ اسلامی نظریات اور امت مسلمہ کے روشن مستقبل کی عکاسی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف سے ایرانی صدر پزشکیان کی ملاقات، دونوں رہنماؤں میں کیا گفتگو ہوئی؟

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے زور دیا کہ موجودہ دور میں امت مسلمہ کو جتنی یکجہتی اور باہمی تعاون کی ضرورت ہے، شاید اس سے پہلے کبھی نہ رہی ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بطور سیاستدان، علما، اور تاجر ایک دوسرے کے ساتھ مل کر امت کے اجتماعی مفاد کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔

ایرانی صدر نے کہاکہ پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے۔ دونوں ممالک سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے لیے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشترکہ اقتصادی زونز کے قیام، سرحدی تجارت کو فروغ دینے اور سرحدی سیکیورٹی میں بہتری کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران ان معاہدوں کو جلد حتمی شکل دینے کے لیے پرعزم ہے۔

بین الاقوامی معاملات پر بات کرتے ہوئے ایرانی صدر نے غزہ، لبنان اور شام میں اسرائیلی حملوں کی سخت مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مسلسل جارحیت نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے بلکہ پورے خطے کے امن کو داؤ پر لگا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں مسلمان ممالک کو باہم متحد ہو کر امن کے لیے آواز بلند کرنا ہوگی۔

بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہاکہ پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات کو وسعت دینے اور سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھولنے کے لیے دونوں ممالک پُرعزم ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان تین اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور ایران مذہبی اور ثقافتی رشتوں میں جڑے ہوئے دیرینہ برادر اسلامی ممالک ہیں، اور اب ان تعلقات کو اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا وقت آ چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا اولین ترجیح ہے تاکہ کاروباری برادری کو سہولت دی جا سکے۔ ’ہمیں دوطرفہ تجارت کے دستیاب مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا ہوگا تاکہ دونوں ملکوں کو معاشی فوائد حاصل ہوں۔‘

اس موقع پر وزیر خارجہ نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان اور ایران شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اور اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) جیسے علاقائی فورمز پر مشترکہ مؤقف رکھتے ہیں، جو خطے میں باہمی ہم آہنگی اور ترقی کا عکاس ہے۔

اسحاق ڈار نے بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان 3 اہم تجارتی معاہدے طے پا چکے ہیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول اور تمام ممکنہ سہولیات فراہم کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک ایران 3 اہم معاہدے طے، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا، اسحاق ڈار

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے معاشی اشاریے مثبت سمت میں گامزن ہیں، اور حکومت سرمایہ کاری کے لیے پُرکشش مواقع پیدا کر رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews امت مسلمہ ایرانی صدر پاک ایران بزنس فورم ڈاکٹر مسعود پزشکیان وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایرانی صدر پاک ایران بزنس فورم ڈاکٹر مسعود پزشکیان وی نیوز کہ پاکستان اور ایران ڈاکٹر مسعود پزشکیان ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک ایرانی صدر پاکستان کے کرتے ہوئے انہوں نے کے ساتھ کے لیے نے کہا

پڑھیں:

ہم اپنے برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑے ہیں: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

تصویر:سوشل میڈیا

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی ہے۔

ملاقات میں نائب وزیراعظم نے دوطرفہ تاریخی و برادرانہ تعلقات کے عزم کا اعادہ کیا، ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور ایران کے تعلقات کی بنیاد مشترکہ تاریخ، ثقافتی ورثہ، مذہب اور باہمی احترام پر ہے۔ 

 ایران کے صدر نے پاکستان کی حمایت کو سراہا، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا اور پاکستانی قیادت کے ساتھ سیاسی و معاشی تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی توقع ظاہر کی۔

اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم اپنے برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم ایران کی اکنامک، ٹریڈ اور دیگر شعبوں میں حمایت جاری رکھیں گے، پاک ایران معاشی تعاون دونوں ملکوں کے عوام کو مزید قریب لائے گا۔  

وزیراعظم شہباز شریف سے ایران کے صدر مسعود پزشکیان کی ملاقات

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے وفاقی کابینہ کے اراکان سے بھی ملاقات کی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایرانی وزراء سے ملاقات کی۔

انہوں نے کہا کہ ایران کے صدر کو وزیراعظم ہاؤس میں استقبالیہ دیا جائے گا، وفود کی سطح پر ملاقاتیں اور بات چیت ہوگی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے، ایرانی صدر
  • پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا اہم جزو ہے،ایرانی صدر
  • ایران اور پاکستان کا 10 ارب ڈالر سالانہ تجارتی ہدف، کئی ایم او یوز پر دستخط — شہباز شریف و مسعود پزشکیان کی مشترکہ پریس کانفرنس
  • ہم اپنے برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑے ہیں: نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • ایرانی صدر پرشکیان کا دورہ پاکستان، دونوں ممالک کیا کرنے جارہے ہیں؟ تہران ٹائمز کی رپورٹ
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں
  • ایران کے صدر مسعود پزشکیان سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
  • ایرانی صدر مسعود پزشکیان آج لاہور پہنچیں گے، مختلف معاہدوں پر دستخط متوقع
  • ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان دو روزہ دورے پر آج پاکستان پہنچیں گے