واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اگست ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے زیلنسکی اور پوٹین کے درمیان ملاقات کے انتظامات شروع کر دیے ہیں یہ ایک اور سہ فریقی ملاقات ہوگی جس میں ٹرمپ روسی اور یوکرینی صدور کے ساتھ ملاقات کریں گے. یورپی راہنماﺅں کے ساتھ وائٹ ہاﺅس میں مذکرات کے بعد ”ٹروتھ سوشل “پر پیغام میں صدرٹرمپ نے کہا کہ اس طرح کے دو طرفہ معاہدے کے بعد ملاقات کے مقام کا تعین کیا جائے گا‘ ایک سہ فریقی اجلاس ہوگا جہاں امریکی صدر ان کے ساتھ شامل ہوں گے دوسری جانب روسی صدر کے ایک مشیر نے بعد میں بتایا کہ ٹرمپ اور پوٹین کے درمیان فون پر 40 منٹ تک بات چیت کی .

(جاری ہے)

صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات سے قبل برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیئر سٹامر‘جرمن چانسلر فریڈرک مرز‘ یورپین کمیشن کی صدر ارزولا فان ڈئر لاین‘نیٹو اتحاد کے سربراہ مارک روٹے اوراٹلی کی وزیر اعظم جورجیا ملونی نے یوکرین کے سفارت خانے میں صدرزیلنسکی سے ملاقات کی فرانس کے صدر ایمانوئل میکروں یوکرینی سفارت خانے میں ہونے والے اجلاس میں شریک نہیں تھے بعدازاں وائٹ ہاﺅس میں یورپی راہنماﺅں اور یوکرینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تاہم یوکرینی سفارت خانے اور بعدازاں وائٹ ہاﺅس میں بند دروازوں کے پیچھے ہونے والی بات چیت سامنے نہیں آئی.

وائٹ ہاﺅس میں اجلاس سے قبل صدر ٹرمپ نے یوکرینی صدر کے ہمراہ اور اجلاس کے بعد یورپی راہنماﺅں کے ساتھ صحافیوں سے مختصربات چیت کی اس موقع پر سوالوں سے گریزکیا گیا‘صدر ٹرمپ پہلی مرتبہ صحافیوں کے سامنے تحریری بیان پڑھا اپنے دوسرے دور صدارت کے دوران یہ پہلا موقع پر جب انہوں نے یورپی راہنماﺅں کے ہمراہ میزبان ملک کے سربراہ کی حیثیت سے تحریری بیان سے گفتگو کا آغازکیا‘مذکرات سے قبل صدرزیلنسکی کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے اپنے روایتی اندازمیں کسی تحریری بریفنگ کے بغیرنہ صرف گفتگو کی بلکہ امریکا کے اندرونی معاملات کے حوالے سے سوالوں کے جواب بھی دیئے.

کریملین اورروسی ذرائع ابلاغ اس معاملے میں انتہائی محتاط رویہ اختیار کیئے ہوئے ہیں تاہم روسی نشریاتی ادارے”آرٹی نیوز“نے دعوی کیا ہے کہ امریکی صدر نے یورپی راہنماﺅں کے ساتھ گفتگو کے دوران صدرپیوٹن سے رابط کیا اور جنگ بندی کے بارے میں گفتگو کی ‘امریکی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ فوری سیزفائرچاہتے ہیں اور وہ اس کے لیے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے مسلسل کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ اپنے آخری عہد صدارت میں ٹرمپ خود کو ایک امن سازکے طورپر منوانا چاہتے ہیں جس کے لیے انہوں نے دنیا میں جاری کئی تنازعات میں مداخلت کرکے انہیں ختم کروایا ہے صدر ٹرمپ کی پوری توجہ اپنی ”لیگسی“پر مرکوزہے .

واشنگٹن کے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یورپ اگرچہ کھل کریوکرین کی حمایت کررہا ہے اور نیٹو کی جانب سے کیف کو مکمل فوجی امداد بھی مہیا کی جارہی ہے تاہم واشنگٹن کی جانب سے یوکرین کی فوجی امداد روکے جانے سے یورپی یونین کی کوششوں کو دھچکا لگا ہے دوسری جانب یورپ کو روس کی جانب سے فراہم کی جانے والی گیس اور تیل کی پائپ لائنیں بند ہونے سے خطہ توانائی کے بحران کا شکار ہے اور قطر سمیت دیگر ممالک سے خریدی جانے والی ایل این جی گیس اور تیل مہنگا ہونے کی وجہ سے تین سالوں کے دوران یورپی ممالک میں بجلی‘گیس اور تیل کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہونے سے یونین کی معیشت پر اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں .

ماہرین کا کہنا ہے یورپ کے ساتھ روس کو بھی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ یورپ دہائیوں سے روس کے تیل اور گیس کا خریدار رہا ہے ‘عالمی سطح پر پابندیوں اور یورپ کو سپلائی کی بندش سے ماسکو بھی معاشی دباﺅ کا شکار ہے تاہم روس مسلے کا ایسا حل چاہتا ہے جس سے اس کی ساکھ کو کوئی نقصان نہ پہنچے اور نہ ہی وہ کمزور دکھائی دینا چاہتا ہے ‘ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید صدر پوٹین امریکا تک پیغام پہنچا چکے ہیں واشنگٹن میں یورپی یونین کے رکن ممالک کے سربراہان کے مشترکہ اجلاس کو اس حوالے سے بھی اہم قراردیا جارہا ہے جس کے دوران یقینی طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے روسی ہم منصب سے ہونے والی ملاقات اور گفتگو سے یورپی راہنماﺅں کو آگاہ کیا ہے .

ماہرین کے نزدیک ڈونلڈ ٹرمپ جلد سہہ فریقی مذکرات چاہتے ہیں تاہم مذکرات کے لیے مقام کا تعین اہم مسلہ ہوگا کیونکہ روسی صدرپیوٹن عالمی عدالت کے ورانٹ کی وجہ سے انتہائی محدودنقل وحرکت کررہے ہیں خیال ظاہرکیا جارہا ہے کہ اس سلسلہ میں پہلا اجلاس دوبارہ امریکی ریاست الاسکا میں ہوسکتا ہے کیونکہ امریکا عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں کو نہیں مانتا‘ماسکو یا کسی دوسرے روسی علاقے میں پہلی ملاقات کے لیے یوکرینی صدر کو راضی کرنا ممکن نہیں ہوگا ماہرین کے نزدیک اس صورتحال کے پیش نظرروس پر عائدپابندیاں اور عالمی عدالت کے وارنٹ کو عارضی طور پر معطل کرکے راستہ نکالا جاسکتا ہے . 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یورپی راہنماﺅں کے وائٹ ہاﺅس میں ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر کا کہنا ہے ملاقات کے انہوں نے کے دوران کے ساتھ کے لیے کے بعد کی صدر

پڑھیں:

ٹرمپ یوکرین کے اہم علاقے روس کے حوالے کرنے کو تیار، زیلنسکی پر دباؤ کی تیاری

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے اہم علاقے روس کے حوالے کرنے کے لیے زیلنسکی پر دباؤ ڈالنے کی تیاری شروع کردی۔

دی نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے ہفتے کو الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات کے بعد یورپی یونین کے رہنماؤں کو یوکرین کے مشرقی علاقے ڈونباس کے بقیہ حصے کو روس کے حوالے کرنے سے متعلق آگاہ کیا۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ روسی صدر کے اس مطالبے کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پیوٹن نے چند روز قبل جنگ بندی کی ممکنہ ڈیل سے قبل ہی واضح کر دیا تھا کہ یوکرین کو 4 سال سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے مشرقی ڈونباس کو مکمل طور پر روس کے حوالے کرنا ہوگا۔

روس نے الاسکا اجلاس سے قبل کیف کے دفاعی حصار پر دباؤ بڑھاتے ہوئے ڈونباس کے آخری غیر مقبوضہ علاقے دونیٹسک پر قبضے کی کوشش کی جبکہ ڈونباس کا دوسرا علاقہ لوہانسک پہلے ہی روس کے قبضے میں ہے۔

زیلنسکی کی جانب سے انکار

صدر ٹرمپ کی پیوٹن سے ملاقات کے فوراً بعد انہوں نے یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کو فون کیا، جس میں انہوں نے روسی صدر کی یہ تجویز پیش کی کہ یوکرین، دونیٹسک کو مکمل طور پر روس کے حوالے کر دے اور فرنٹ لائن پر جنگ روک دے۔

تاہم رائٹرز کے مطابق زیلنسکی نے اس تجویز کو مسترد کر دیا۔

رپورٹ کے مطابق زیلنسکی پہلے ہی اس امکان کو رد کر چکے تھے کہ یہ کہتے ہوئے کہ اس طرح کا کوئی معاہدہ مستقبل میں ایک نئی جنگ کی بنیاد بن سکتا ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق صدر ٹرمپ اب پیر کے روز وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی سے ملاقات کریں گے جس میں وہ دوبارہ اپنی تجویز پیش کریں گے۔

اس کے بدلے میں روس یوکرین کے ان چند چھوٹے علاقوں سے دستبرداری پر آمادگی ظاہر کر رہا ہے جن پر اس نے قبضہ کیا ہوا ہے مگر وہ دونیٹسک کو مکمل طور پر کنٹرول نہیں کر سکا۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • صدر پیوٹن کے ساتھ براہ راست ملاقات کے لیے تیار ہیں. زیلنسکی
  • زیلنسکی کا امن کی جانب قدم، پوٹن سے براہ راست بات چیت کی خواہش
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت ریکارڈ حد تک گر گئی
  • یوکرینی صدر کی 5 ماہ میں ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں دوسری ملاقات، اس بار کیا ہوا؟
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے میری تصویر پوسٹ کی، چند روز بعد بلڈوزر پہنچ گیا، بے گھر امریکی شخص کا انکشاف
  • روس یوکرین تنازع: ٹرمپ نے پیوٹن کے بعد زیلنسکی کو ملاقات کے لیے بلالیا
  • ٹرمپ یوکرین کے اہم علاقے روس کے حوالے کرنے کو تیار، زیلنسکی پر دباؤ کی تیاری
  • صدر ٹرمپ نے روس-یوکرین کے درمیان جاری ہولناک جنگ کے خاتمے کا فارمولہ پیش کر دیا
  • یوکرین کو مشورہ دوں گا جنگ بندی معاہدہ کر لیں، ڈونلڈ ٹرمپ