کراچی: فقیرا گوٹھ میں خونی واردات کے بعد پولیس کا سرچ آپریشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کے علاقے سپر ہائی وے کے قریب فقیرا گوٹھ میں فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد جاں بحق اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔ واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
ایس ڈی پی او سہراب گوٹھ کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری نے فقیرا گوٹھ کا محاصرہ کرتے ہوئے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران پولیس اور منشیات فروشوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
ڈی ایس پی اورنگ زیب خٹک کے مطابق علاقے میں گھر گھر تلاشی کا عمل جاری ہے اور مشتبہ افراد کی گرفتاری کے لیے مکمل چھان بین کی جا رہی ہے۔
فائرنگ اور آپریشن کے دوران پولیس کی اضافی نفری بھی طلب کر لی گئی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں ایک اور پولیس اہلکار نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہید
شہر قائد میں پولیس پر حملوں اور اہلکاروں کی شہادت کا سلسلہ جاری ہے، گلشن معمار میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے ایک اور اہلکار کو شہید کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلشن معمار میں تعینات اور رکن قومی اسمبلی شاہدہ رحمانی کی سیکیورٹی میں شامل اہلکار صدام حسین کو نامعلوم افراد کریم شاہ روڈ پر فائرنگ کا نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق پولیس کانسٹیبل پنکچر کی دکان پر رکا تھا جہاں پر پہلے سے موجود گاڑی میں بیٹھے ملزمان نے اندھا دھند فائرنگ کی، پولیس نے جائے وقوعہ سے 5 خولز 9 ایم ایم اور 1 خول 30 بور قبضہ میں لے لیا۔
متوفی کی لاش کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ اہلکار کی شہادت پر وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے نوٹس لے کر ایس ایس پی ویسٹ سے رپورٹ طلب کی۔
وزیرداخلہ نے ایس ایس پی ویسٹ کو شہید کے گھر جانے اور لواحقین سے ملاقات کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی اب تک ہونے والے پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری سے متعلق تفصیلات بھی طلب کیں۔
وزیرداخلہ نے ہدایت کی کہ کامیاب تفتیش اور واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک ماہر اور باصلاحیت افسر کو دیا جائے۔
ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ شہید پولیس اہلکار گلشن معمار تھانے میں تعینات تھا، عینی شاہدین کے مطابق کار میں سوار ملزمان نے فائرنگ کی۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق شہید پولیس اہلکار کی پوسٹنگ سیکیورٹی ڈیوٹی پر تھی جبکہ اُس نے بلٹ پروف جیکٹ نہیں پہنی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی تمام پہلوؤں کو دیکھتے ہوئے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔