چین اور ترکیہ کے تعلقات میں اعلیٰ سطح کی ترقی کو برقرار رکھنا دونوں ممالک کے بنیادی مفاد میں ہے، چینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
بیجنگ:
چینی صدر شی جن پھنگ سے 2025 شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے تھیان جن میں موجود ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے ملاقات کی ۔اتوار کے روز
شی جن پھنگ نے اس موقع پر کہا کہ چین اور ترکیہ کے تعلقات میں اعلیٰ سطح کی ترقی کو برقرار رکھنا دونوں ممالک کے بنیادی مفاد اور گلوبل ساؤتھ کے مشترکہ مفادات میں ہے۔ آئندہ سال چین اور ترکیہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 55 ویں سالگرہ منائی جائے گی اور دونوں فریقوں کو اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جانا چاہیے۔ سیاسی باہمی اعتماد کو مستحکم کرنا چاہیے، عملی تعاون کو گہرا کرنا چاہیے ، کثیر الجہتی تعاون کو مضبوط کرنا چاہیے اور مشترکہ طور پر عالمی عدل و انصاف کا تحفظ کرنا چاہیے ۔
اردوان نے کہا کہ ترکیہ ایک چین کے اصول پر سختی سے کاربند رہے گا۔ ترکیہ علاقائی اور عالمی ترقی و خوشحالی کو فروغ دینے کے لئے چین کے ساتھ شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔ ترکیہ مشرق وسطیٰ کے معاملے پر چین کے غیر جانبدارانہ موقف کو سراہتا ہے اور بین الاقوامی عدل و انصاف کے تحفظ کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان کا ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ پروفیسر شاہدہ وزارت کا انٹرویو
کیا پاکستان کو معاشی ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا لازمی ہے؟ کیا پاکستان اسرائیل کو تسلیم کیے بغیر ترقی نہیں کر سکتا؟ اسرائیل کو کیوں تسلیم نہیں کیا جا سکتا؟ قدرتی وسائل سے فائدہ اٹھانے کیبجائے پاکستان اسے بڑی طاقتوں کے حوالے کیوں کر رہا ہے؟ کیا اسرائیلی دانشوروں نے پاکستانی حکومت کو قدرتی معدنیات امریکا کو دینے کا مشورہ دیا؟ پاکستانی حکومتیں ماہر معاشیات کی ملک دوست پالیسیز کو سنجیدہ کیوں نہیں لیتیں؟ پاکستان کی امریکا نواز معدنیات پالیسی کے پاک چین تعلقات پر اثرات؟ اتحادی ہونے کے باوجود پاکستان نظر انداز، امریکا کا بھارت کیساتھ دس سالہ دفاعی اسٹراٹیجک معاہدہ کیوں؟ کیا پاکستان ابھی بھی نوآبادیاتی دور سے گزر رہا ہے؟ و دیگر سوالات کے جوابات جاننے کیلئے ماہر معاشیات پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت کا خصوصی ویڈیو انٹرویو ضرور سنیئے اور احباب و اقارب کیساتھ بھی شیئر کیجیئے۔ متعلقہ فائیلیںپروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت پاکستان کی معروف ماہر معاشیات اور تجزیہ کار ہیں، وہ انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کے کالج آف اکنامکس اینڈ سوشل ڈیویلپمنٹ کی ڈین کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ وہ کئی کتابوں کی مصنفہ بھی ہیں، گزشتہ سال انکی کتاب “Alternative to the IMF And Other Out of the Box Solutions” کو بہت پذیرائی ملی۔ وہ اکثر و بیشتر ملکی و غیر ملکی ٹی وی چینلز، فورمز اور ٹاک شوز میں بحیثیت تجزیہ کار ملکی و عالمی معاشی امور پر اپنی ماہرانہ رائے پیش کرتی ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے پاکستان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے دباؤ، معاشی ترقی کیلئے اسرائیل کو تسلیم کرنا، قیمتی معدنیات امریکا کو دینا، پاکستان کو نظرانداز کرکے امریکا کا ہندوستان سے دفاعی معاہدہ سمیت دیگر متعلقہ موضوعات کی مناسبت سے انسٹیٹیوٹ آف بزنس مینجمنٹ کراچی میں انکے ساتھ مختصر نشست کی۔ اس موقع پر ان سے لیا گیا خصوصی انٹرویو پیش خدمت ہے۔ قارئین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial