یوم دفاع کی مناسبت سے کراچی سمیت صوبہ بھر میں کھیلوں کے مقابلے ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
یوم دفاع کی مناسبت سے سندھ حکومت کے محکمہ کھیل کے تحت پانچ ستمبر کو کراچی سمیت صوبہ کے چھ ڈویژنز میں کھیلوں کے مقابلے ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں ساحل سمندر پر میجر عزیز بھٹی شہید کی یاد میں بیچ ٹینس اور اسکواڈرن لیڈر سرفراز رفیق شہید کے نام سے سندھ یوتھ کلب گلستان جوہر میں بیڈمنٹن ٹورنامنٹ منعقد ہوگا۔
حیدرآباد میں لیفٹیننٹ کرنل محمد اکرم راجہ شہید کے نام سے شطرنج، باکسنگ، آرم ریسلنگ، ماس ریسلنگ کے مقابلے ہوں گے۔
میرپورخاص میں میجر فخر عالم خان شہید کی یاد میں شوٹنگ بال، فٹبال، ٹگ آف وار، لیکروس اور باسکٹ بال کے مقابلے ہوں گے۔
شہید بینظیرآباد میں نائیک سیف علی جنجوعہ شہید کے نام سے ہاکی، ٹگ آف وار اور کراٹے کے مقابلے ہوں گے۔
سکھر میں اسکواڈرن لیڈر علاؤ الدین لودھی احمد شہید کے نام سےکبڈی، ہاکی، تائیکوانڈو، ونجھ وٹی اور باسکٹ بال کے مقابلے ہوں گے۔
لاڑکانہ میں نائیک محمد محفوظ شہید کی یادمیں ہاکی، ٹگ آف وار اور شطرنج کے مقابلے ہوں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مقابلے ہوں گے شہید کے نام سے
پڑھیں:
کراچی سمیت سندھ کے مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، ڈاکٹر سلیم حیدر
چیئرمین ایم آئی ٹی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مہاجر اتحاد تحریک کے چیئرمین ڈاکٹر سلیم حیدر نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کو پیپلز پارٹی نے تباہ و برباد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، سندھ کی تباہی کی ذمہ دار پاکستان پیپلز پارٹی اب شہری علاقوں پر قبضے کرکے وہاں رہنے والے مہاجروں کو اپنا غلام بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے وسائل پر پورا ملک عیاشیاں کرتا ہے لیکن کراچی کے مقامی مہاجر بیروزگاری، بھوک و افلاس کا شکار ہیں، ان پر تعلیم اور روزگار کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں، سندھ کے بدنام زمانہ راشی افسران کو کراچی میں لاکر لگایا گیا ہے اور پورا کراچی اس وقت پیپلز پارٹی کی لوٹ مار اور بھتہ گیری کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے مہاجروں کی قیادت کے دعویدار ایم کیو ایم بھی درپردہ پیپلز پارٹی سے مراعاتیں لے کر مہاجروں کی بے بسی اور ان پر ہونیوالے مظالم پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج صورتحال یہ ہوچکی ہے کہ کراچی کے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان رائیڈر کی نوکری کررہے ہیں یا پھر ٹھیلے لگاکر اپنے اہل خانہ کی کفالت کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اندرون سندھ کے دیہی علاقوں سے آنے والے کم تعلیم یافتہ افراد کو کراچی کے مرکزی اداروں میں سرکاری نوکریاں دی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر اتحاد تحریک نے ہمیشہ مہاجروں پر ہونے والے مظالم کیخلاف آواز اٹھائی ہے اور اب بھی ہم کسی صورت مہاجروں پر ظلم کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈر فوری طورپر متحد ہوکر لائحہ عمل طے کریں اور خود اسٹیبلشمنٹ اس تمام صورتحال میں ہوش کے ناخن لے کیونکہ جس طرح مہاجروں کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، اس کے نتائج کسی طورپر بھی ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔