سندھ حکومت اور وفاق ایک پیج پر، گندم کی درآمد روکنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
اسلام آباد میں وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان اہم ملاقات میں گندم کی پیداوار بڑھانے اور کسی بھی صورت گندم درآمد نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
یہ ملاقات وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی رانا تنویر کے درمیان ہوئی جس میں چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور معاون خصوصی برائے خوراک جبار خان بھی شریک تھے۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ درآمد پر انحصار کرنے کے بجائے مقامی کاشتکاروں کی بھرپور حوصلہ افزائی اور معاونت کی جائے گی تاکہ ملک میں گندم کی پیداوار میں اضافہ ہو۔ ساتھ ہی اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ گندم کے حوالے سے ایک نیشنل پالیسی صوبوں کی مشاورت سے تشکیل دی جائے گی۔
اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 3300 سے 4000 روپے کے درمیان ہے، اس لیے ایسی پالیسی بنانی ہوگی جس سے براہ راست کاشتکار کو فائدہ ہو، نہ کہ بیچ میں موجود مڈل مین کو۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو پہلے ہی فوڈ سکیورٹی کے خطرات کی نشاندہی کر چکے ہیں، اس لیے کاشتکاروں کو بہتر سپورٹ پرائس دینا ناگزیر ہے۔ گزشتہ سال گندم کی بوائی میں 6 فیصد کمی واقع ہوئی تھی، اگر کسانوں کو اچھی قیمت دی جائے تو وہ گندم اگانے پر راغب ہوں گے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ سندھ میں سالانہ تقریباً 34 لاکھ 52 ہزار میٹرک ٹن گندم کی پیداوار ہوتی ہے جبکہ اس وقت صوبے کے پاس 13 لاکھ 85 ہزار میٹرک ٹن ذخائر موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف اجلاسوں میں سندھ اور بلوچستان کی ضروریات اور ذخائر کا جائزہ لیا گیا ہے، اور اندازوں کے مطابق نئی فصل آنے تک گندم کے ذخائر موجود رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پچھلے سال سب سے بڑی غلطی سپورٹ پرائس مقرر نہ کرنا تھی جس سے کاشتکاروں کو بھاری نقصان ہوا اور کئی کسان اپنی زمینیں بیچنے پر مجبور ہوگئے۔
وفاقی وزیر رانا تنویر نے ملاقات میں کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر وہ گندم کے معاملے پر صوبوں سے بات کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اس بات کی خواہاں ہے کہ اسٹریٹیجک گندم کے ذخائر ہر حال میں موجود ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی اس حوالے سے بات ہوچکی ہے اور جلد ہی ایک مشترکہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا تاکہ ملک میں فوڈ سکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
آٹے کی قیمتوں میں اضافہ حکومتی نااہلی کا ثبوت ہے، ریحان راجپوت
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی حلقہ پی ایس 63 لطیف آباد ریحان راجپوت نے کہا ہے کہ آٹے کی قیمتوں میں اضافہ صوبائی حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ حکومت مڈل مین کو مالی طورپر سہولت دینے کیلیے غریب عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ چند روز میں آٹے کی قیمت میں 40 روپے کلو کا اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وڈیرے، جاگیرداروں اور
کرپٹ عناصر پر مشتمل صوبائی حکومت غریب عوام کی فکر ہے اور نہ ہی وہ غریب عوام کو جینے کا حق دینا چاہتے ہیں۔ کچھ ہی روز قبل تک پورے سندھ میں گندم کی فصلوں کی کٹائی ہوئی ہے اور گندم محکمہ خوراک کے گوداموںمیں ٹنوں کے حساب سے موجود ہے لیکن محکمے کے راشی افسران اور صوبائی حکومت گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرکے ذخیرہ اندوزوں اور بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کو فائدہ پہنچارہی ہے جبکہ غریب عوام جوکہ پہلے ہی مہنگائی کے ہاتھوں کچلے ہوئے ہیں انہیں مزید غربت اور افلاس میں مبتلا کیا جارہا ہے۔