فرانسیسی صدر اپنی اہلیہ کو خاتون ثابت کرنے کے شواہد عدالت میں پیش کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اپنی اہلیہ بریجیت میکرون کے حوالے سے پھیلائی جانے والی متنازع اور شرمناک افواہوں پر قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق فرانسیسی صدر امریکی عدالت میں یہ ثابت کرنے کے لیے شواہد پیش کریں گے کہ ان کی اہلیہ خاتون ہیں، نہ کہ مرد، جیسا کہ بعض حلقوں کی جانب سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
میکرون فیملی کے وکیل نے بتایا ہے کہ عدالت میں تصویری شواہد، سائنسی رپورٹس اور ماہرین کی گواہیاں جمع کرائی جائیں گی تاکہ حقیقت واضح ہو سکے۔
دوسری جانب امریکی تجزیہ کار کینڈیس اوونز، جنہوں نے فرانسیسی خاتون اول کو مرد قرار دیا تھا، اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔ اوونز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے اس دعوے پر پورے کیریئر کی ساکھ بھی داؤ پر لگانے کو تیار ہیں۔ ان کے وکلا نے عدالت سے میکرون فیملی کا مقدمہ خارج کرنے کی درخواست بھی دائر کر دی ہے۔
یہ مقدمہ بین الاقوامی میڈیا میں غیرمعمولی توجہ حاصل کر رہا ہے اور سیاسی و سماجی حلقوں میں بحث جاری ہے کہ آیا عدالت اس معاملے کو کس طرح نمٹاتی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شِیخ رشید کو اسلام آباد ایئرپورٹ پر روک دیا گیا
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت کے واضح احکامات نہ ماننا توہینِ عدالت ہے اور وہ اس معاملے پر دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو عمرہ ادائیگی کے لیے روانگی کے وقت نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر روک دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق شیخ رشید عدالت سے اجازت ملنے کے بعد عمرے کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جا رہے تھے، تاہم امیگریشن حکام نے انہیں ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود سفر کی اجازت نہیں دی۔ شیخ رشید احمد نے ایئرپورٹ ہی سے اپنے وکیل اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ لاہور ہائی کورٹ نے واضح طور پر انہیں عمرے کے لیے جانے کی اجازت دی تھی اور عدالتی احکامات کی کاپی متعلقہ اداروں کو بھی پہنچا دی گئی تھی، حتیٰ کہ عدالت نے یہ بھی ہدایت دی تھی کہ ان کے سفر میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کی جائے۔ شیخ رشید کے مطابق جب وہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے ایئرپورٹ پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ وہ بیرون ملک نہیں جا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ امیگریشن حکام نے عدالت کے حکم کے باوجود انکار کر دیا اور عابد اور توقیر نامی افسران نے انہیں جانے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالت کے واضح احکامات نہ ماننا توہینِ عدالت ہے اور وہ اس معاملے پر دوبارہ عدالت سے رجوع کریں گے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جس ملک میں ہائی کورٹ کا آرڈر نہ مانا جائے، پھر اللہ ہی مدد فرمائے گا۔ انشاءاللہ، اللہ ہی عمرہ کرائے گا اور انہیں اپنے فیصلے پر شرمندہ ہونا ہو گا۔