چین نے متروک طیاروں کو جنگی ڈرون میں تبدیل کردیا،بھارت کیلئے خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
چینی پیپلز لبریشن آرمی نے بے پائلٹ ڈرونزچانگ چن ائیر شو میں پہلی بار نمائش کیلئے پیش کر دیا
دشمن کے دفاعی ذخائر کوختم کرنے کیلئے بڑی تعداد میں ڈرونز تیار کر کے تعینات کیا جا سکتا ہے، تجزیہ کار
چینی پیپلز لبریشن آرمی نے ریٹائرڈ 1950 کی دہائی کے جے-6 فائٹر جیٹس کو بے پائلٹ جنگی ڈرونز میں تبدیل کر کے چانگ چن ائیر شو میں پہلی بار نمائش کے لیے پیش کر دیا، جس سے بھارت کے لیے خطرات بڑھ گئے ہیں کیونکہ چین اب بہت تیزی سے بڑی تعداد میں جنگی ڈرون تیار کرنے کے قابل ہوگیا ہے۔ ساوتھ ایشیا مارننگ پوسٹ کے مطابق اس پیشرفت سے طویل عرصے سے چلنے والی افواہوں کی تصدیق ہوئی۔ ہے،چانگ چن ائیر شو میں دکھائے گئے ماڈل نے واضح کر دیا کہ پی ایل اے متروک جے-6 طیاروں کے بیڑے کو دوبارہ کارآمد بنانے کی مہم میں ہے اس اقدام کو کم خرچ، تیز اور بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے اٹریٹ ایبل ڈرون کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔جے-6، جو سوویت MiG-19 کی بنیاد پر بنایا گیا تھا، سیکنڈ جنریشن سوپرسانک لڑاکا طیارہ ہے؛ اس کی رفتار اندازا ماک 1۔3 تک پہنچ سکتی ہے،پرواز کی رینج تقریبا 700 کلومیٹر بتائی جاتی ہے اور وہ 250 کلوگرام تک ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ چین نے 1960 سے 1980 کی دہائیوں کے دوران ہزاروں جے-6 تیار کیے تھے، اور اندازوں کے مطابق پی ایل اے کے پاس تقریبا 3 ہزار جے-6 طیاروں کا تاریخی بیڑہ موجود رہا ہے۔نمائش میں بتائی گئی تفصیلات کے مطابق جے-6 کے روایتی عملے سے متعلق ساز و سامان (جیسے مشین گنیں، معاون فیول ٹینکس اور ایجیکشن سیٹس) کو نکال کر ان کی جگہ خودکار فلائٹ کنٹرول سسٹم، آٹو پائلٹ اور ٹیرین میچنگ نیوی گیشن نصب کیے گئے ہیں، نیز اضافی ویپن اسٹیشنز لگائے گئے ہیں تاکہ اسے حملہ آور کردار میں بھی استعمال کیا جا سکے۔ ان تبدیلیوں سے فریم برقرار رہتے ہوئے اسے نسبتا سستا اور تیز بنانے کا دعوی کیا گیا ہے۔نمائش منتظمین نے وضاحت کی کہ یہ ڈرونز اسٹرائیک یا تربیتی اہداف کے طور پر استعمال ہو سکتے ہیں؛ تاہم تجزیہ کاروں کے نزدیک بڑی تعداد میں ڈرونز تیار کر کے جتھوں کی صورت میں بھی تعینات کیا جا سکتا ہے تاکہ دشمن کے دفاعی ذخائر کو تھکا کر کم کیا جا سکے یا دفاعی میزائلوں کو نکالا جا سکے یعنی سیچوریشن یا سِوارمنگ حملوں کے لیے یہ موزوں ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کیا جا
پڑھیں:
عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ کم کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ
وفاقی دارالحکومت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ قانون کا کہنا تھا کہ ہمارے دین اسلام میں تصفیہ کی ہدایت کی گئی ہے، معاشرے میں تنازعات کا مل جل کر حل نکالنا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ عدالتوں میں بڑی تعداد میں مقدمات کا التوا میں ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ کم کرنے کیلئے سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ ہمارے دین اسلام میں تصفیہ کی ہدایت کی گئی ہے، معاشرے میں تنازعات کا مل جل کر حل نکالنا چاہیے۔ اُنہوں نے کہا کہ عدالتوں میں بڑی تعداد میں مقدمات کا التوا میں ہونا لمحہ فکریہ ہے، عدالتوں میں مقدمات کا بوجھ کم کرنے کے لیے سنجیدہ کوششیں کی جارہی ہیں۔ وفاقی وزیِر قانون کا مزید کہنا تھا کہ مقدمات کی تعداد میں کمی لانے کے لیے لا اینڈ جسٹس کمیشن نے ہماری راہنمائی کی۔