2مقدمات میں شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 7th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (صباح نیوز) جناح ہائوس حملہ اور عسکری ٹاور جلائو گھیرائو مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں 31 اکتوبر تک توسیع ہوگئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے ڈیوٹی جج ارشد جاوید نے سماعت کی،شاہ محمود قریشی کے جیل وارنٹ پیپرز عدالت میں پیش کیے گئے، شاہ محمود قریشی نے جناح ہائوس حملہ اور عسکری ٹاور حملہ کیسز میں عبوری ضمانت دائر کر رکھی ہے۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر عبوری ضمانت پر وکلا سے دلائل طلب کرلیے۔ شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانتیں گرفتاری کے باعث خارج ہوگئی تھیں جو لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر بحال ہوئیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی
پڑھیں:
پی ٹی آئی راہنما فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع
ضلع کچہری لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ملزمہ کے وکیل کا کہنا تھا کہ این سی سی آئی اے ملزمہ کے اوپر موبائل کہاں سے ڈال رہی ہے، 9 دن کا ریمانڈ ہو چکا، ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، ابھی ملزمہ کا جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا، عدالت ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے۔ اسلام ٹائمز۔ ضلع کچہری لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ریاست مخالف ٹویٹ اور صوبائی وزیر کی نامناسب تصویر اپ لوڈ کرنے کے مقدمہ میں ملزمہ پی ٹی آئی راہنما فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 4 روز کی توسیع کر دی۔ضلع کچہری لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے جسمانی ریمانڈ پر سماعت کی، نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے وکیل نے بتایا کہ ملزمہ اس کیس کی اشتہاری تھیں، ملزمہ کی اس مقدمہ میں ایک کینال کی پراپرٹی ضبط کرائی گئی۔ وکیل نے کہا کہ ملزمہ کے 3 لاکھ 79 ہزار فالوورز ہیں، کے پی اور بلوچستان میں لوگ مر رہے ہیں، یہ پنجاب میں سکون سے اے سی میں بیٹھ کر ٹویٹ کر رہی ہیں، اگر یہ چاہتی ہیں کلیئر ہوں یہ آئی ڈی اور پاسورڈ دے دیں، عدالت ملزمہ کا 20 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور کرے۔
پی ٹی آئی راہنما فلک جاوید کے وکیل رانا عبدالمعروف نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی مخالفت کرتے ہوئے بتایا کہ این سی سی آئی اے کر کیا رہی ہے، ایف آئی آر جھوٹ پر مبنی ہے، ایف آئی آر میں 6 نام ہیں، ملزمہ کو مقدمہ میں نامزد نہیں کیا گیا، ملزمہ کی بہن صنم جاوید کی وجہ سے ملزمہ کو گرفتار کیا گیا۔ فلک جاوید کے وکیل نے کہا کہ این سی سی آئی اے نے ملزمہ کو جھوٹے مقدمات میں شامل کیا، این سی سی آئی اے نے پہلے ریمانڈ پر موبائل ریکور کرنے کا کہا، ملزمہ اس دن سے جیل کسٹڈی میں ہے، اسے برآمدگی کے لیے باہر نہیں لے جایا گیا۔
وکیل ملزمہ کا کہنا تھا کہ این سی سی آئی اے ملزمہ کے اوپر موبائل کہاں سے ڈال رہی ہے، 9 دن کا ریمانڈ ہو چکا، ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، ابھی ملزمہ کا جسمانی ریمانڈ نہیں دیا جا سکتا، عدالت ملزمہ کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے۔ عدالت نے دلائل سننے پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فلک جاوید کے جسمانی ریمانڈ میں 4 روز کی توسیع کر دی، عدالت نے ملزمہ کو 8 اکتوبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دے دیا، واضح رہے کہ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی نے ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔