لاپتابلڈر کی بازیابی کیس میں فریقین سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 8th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( اسٹاف رپورٹر)لاپتا بلڈر عمر پراچہ کی بازیابی سے متعلق میں سندھ ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے آئی جی سندھ، آئی جی جیل و دیگر کو نوٹس جاری کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین سے جواب طلب کرلیا درخواست گزار کاکہنا تھا کہ لاپتا شہری عمر پراچہ بلڈر ہیں، ان پر مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے، تمام مقدمات میں بھی ضمانت منظور ہوچکی تھی،جیسے ہی وہ ضمانت پر رہائی کے لیے جیل سے نکلے، پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ نے موبائل سمز کیس میں پی ٹی اے کا جواب مسترد کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: ہائیکورٹ نے موبائل فون سمز کی غیر قانونی فروخت سے متعلق کیس میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے جمع کرائے گئے جواب کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا اور چیئرمین پی ٹی اے کو آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر جامع جواب جمع کرانے کی ہدایت دی ہے۔
کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیاء باجوہ نے کی، جنہوں نے غیر قانونی سمز فروخت کے مقدمے میں گرفتار ملزم شہباز کی ضمانت پر سماعت کے دوران متعلقہ اداروں کی کارکردگی پر سخت اظہارِ برہمی کیا۔
دورانِ سماعت ڈائریکٹر جنرل نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) نے عدالت کو بتایا کہ اب تک 58 ہزار سے زائد غیر قانونی سمز برآمد کی جا چکی ہیں، جب کہ 183 افراد کو گرفتار کرکے ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر عدالت نے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کے اقدامات کو سراہا اور کہا کہ محدود وسائل اور رکاوٹوں کے باوجود ادارے نے قابلِ تعریف کام کیا ہے۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے دور دراز علاقوں اور گلی محلوں میں آج بھی سمز کی غیر قانونی فروخت جاری ہے اور افسوس ناک بات یہ ہے کہ پی ٹی اے اس تمام صورتحال میں اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔”
عدالت نے پی ٹی اے کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “آپ نے جرائم پیشہ افراد کے ہاتھوں میں سمز رجسٹریشن مشینیں دے رکھی ہیں، نتیجتاً ہر شہری کے فون پر روزانہ مشکوک میسجز آتے ہیں۔ خود مجھے اور اس عدالت میں موجود ہر فرد کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے جعلی پیغامات موصول ہوئے ہوں گے۔”
عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ “کیا پی ٹی اے نے کسی موبائل کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کیا؟ یا کسی کے خلاف کوئی عملی کارروائی کی؟” تاہم پی ٹی اے کے نمائندے اس کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔
جسٹس علی ضیاء باجوہ نے ہدایت کی کہ پی ٹی اے کے ڈائریکٹر حشمت کمال آئندہ سماعت پر تفصیلی ریسرچ اور حقائق کے ساتھ رپورٹ پیش کریں، جب کہ چیئرمین پی ٹی اے ذاتی طور پر تحریری جواب جمع کرائیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔