امیربالاج قتل کیس: پنجاب پولیس مرکزی ملزم طیفی بٹ کو دبئی سے پاکستان لے آئی
اشاعت کی تاریخ: 10th, October 2025 GMT
امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کے مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کو متحدہ عرب امارات سے پاکستان منتقل کردیا گیا، دبئی کی عدالت نے طیفی بٹ کو پنجاب پولیس کے حوالہ کیا تھا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کے مرکزی ملزم خواجہ تعریف گلشن المعروف طیفی بٹ کو متحدہ عرب امارات سے پاکستان منتقل کردیا گیا ہے۔
طیفی بٹ کو پاکستان منتقلی سے قبل دبئی کی عدالت میں پیش کیاگیا تھا، دبئی کی عدالت کے قاضی نے طیفی بٹ سے پاکستان جانے سے متعلق سوال کیا تھا، جس پر طیفی بٹ نے پاکستان جانے اور مقدمات کا سامنا کرنے کا کہا تھا۔
ذائع کے مطابق دبئی کی عدالت کی جانب سے حوالگی کے بعد پنجاب پولیس کی ٹیم طیفی بٹ کو لے کر لاہور پہنچ گئی۔
یاد رہے کہ لاہور کی معروف کاروباری شخصیت ٹیپو ٹرکاں والے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کو 18 فروری 2024 کو شادی کی تقریب میں فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا۔
لاہور پولیس کے مطابق ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا امیر بالاج ٹیپو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال بلا کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شریک تھا۔
شادی کی تقریب کے دوران وہاں موجود ایک حملہ آور نے فائرنگ کردی تھی، جس سے امیر بالاج ٹیپو سمیت 3 افراد زخمی ہوگئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق امیر بالاج ٹیپو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا، جب کہ مقتول امیر بالاج ٹیپو کے محافظین کی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا تھا۔
بعدازاں، اگست 2024 میں امیر بالاج ٹیپو قتل کیس کا مرکزی ملزم احسن شاہ مبینہ مقابلے میں ہلاک ہو گیا تھا، احسن شاہ مقتول امیر بالاج ٹیپو کا قریبی دوست تھا، جس پر الزام تھا کہ اس نے گوگی بٹ کی ملی بھگت سے امیر بالاج کی ریکی کی تھی۔
ڈی ایس پی آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے بتایا تھا کہ ملزم احسن شاہ اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے زخمی ہوا تھا، جسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہیں ہو سکا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ احسن شاہ کو نشاندہی کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے بھائی نے نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسے چھڑوانے کے لیے حملہ کر دیا، اس دوران مبینہ مقابلے کے دوران احسن شاہ زخمی ہوا اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گیا۔
ستمبر 2025 میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ گوگی بٹ نے امیربالاج ٹیپو کو قتل کروانے کے لیے منصوبہ بندی کی تھی۔
جے آئی ٹی ذرائع کے مطابق خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ امیربالاج قتل کیس کے مرکزی ملزم طیفی بٹ سے رابطے میں رہا تھا، گوگی بٹ ٹیپو خاندان کے تمام سابقہ قتل کیس میں بھی نامزد ملزم رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی آئندہ پیشی پر گوگی بٹ کی ضمانت خارج کروانے کی استدعا کرے گی۔
امیر بالاج کے قتل کے بعد ملزم خواجہ عقیل عرف گوگی بٹ فرار ہو گیا تھا، بعد ازاں ملزم نے ضمانت حاصل کرلی تھی اور 15 ستمبر تک عبوری ضمانت پر ہے جبکہ ملزم طیفی بٹ تاحال اشتہاری ملزم تھا، جسے آج دبئی سے حراست میں لے کر پاکستان منتقل کرنے پر کام شروع کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امیر بالاج ٹیپو کے والد امیر محمد خان المعروف ٹیپو ٹرکاں والے 22 مارچ 2010 کو لاہور ایئرپورٹ پر قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے تھے، وہ عمرہ کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپس آئے تھے اور انہیں ایئرپورٹ کی پارکنگ میں گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ْ
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: امیر بالاج ٹیپو پاکستان منتقل دبئی کی عدالت سے پاکستان طیفی بٹ کو احسن شاہ کے مطابق گوگی بٹ قتل کیس گیا تھا تھا کہ
پڑھیں:
لاہور، پولیس اہلکار اسلحے کے زور پر ڈکیتی کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار
لاہور:ریس کورس کے علاقے میں پولیس اہلکار کو اسلحے کے زور پرڈکیتی کی واردات کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
لاہور پولیس نے بتایا کہ ملزم پولیس اہلکار مرزا احمد کے خلاف شہری غلام محمد کے بیان پر مقدمہ درج کر لیاگیا ہے۔
پولیس کے مطابق مدعی نے کہا کہ ملزم نے اسلحے کے زور پر گھر میں واردات کی کوشش کی، بچوں کی جانب سے شور مچانے پر ملزم نے فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اہل خانہ نے ملزم کو پیچھا کر کے پکڑ لیا۔
پولیس نے بتایا کہ دوران واردات ملزم سے برآمد ہونے والی موٹر سائیکل پر بھی پولیس کی نمبر پلیٹ لگی ہوئی تھی۔
ملزم کے جائے وقوع سے پکڑے جانے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی ہے۔