پی ایم اے کاکول میں شاندار پاسنگ آؤٹ پریڈ؛ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر مہمان خصوصی
اشاعت کی تاریخ: 18th, October 2025 GMT
ایبٹ آباد: پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول ایک بار پھر عزم، وقار اور حب الوطنی کے خوبصورت امتزاج کا مظہر بن گیا، جہاں 152ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔
اس موقع پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے، جنہیں پی ایم اے کے چاق و چوبند دستوں نے شاندار انداز میں سلامی پیش کی۔ پریڈ کے آغاز پر نظم و ضبط، تربیت اور عسکری مہارت کی روایتی جھلک دیکھی گئی جو پاکستان آرمی کے اعلیٰ معیار کی علامت سمجھی جاتی ہے۔
تقریب میں لانگ کورس، ٹیکنیکل کورس، لیڈی کیڈٹ کورس اور اینٹیگریٹڈ کورس مکمل کرنے والے کیڈٹس شریک تھے، جنہوں نے برسوں کی سخت تربیت کے بعد اپنے خوابوں کو حقیقت میں بدلتے ہوئے ملک کے دفاع کا عہد دہرایا۔ کیڈٹس کے چہروں پر عزم اور فخر کی چمک نمایاں تھی جبکہ فضا میں “اللہ اکبر” اور “پاکستان زندہ باد” کے نعروں کی گونج سماں باندھ رہی تھی۔
پاسنگ آؤٹ پریڈ میں ملکی و غیر ملکی معززین، مختلف ممالک کے سفرا، اعلیٰ حکومتی شخصیات، عسکری قیادت اور دفاعی اداروں کے نمائندے بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔ تقریب میں دفاعی دنیا سے وابستہ افراد اور پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔
تقریب میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پریڈ کا معائنہ کیا اور نوجوان کیڈٹس کے عزم و حوصلے کو سراہا۔
پریڈ کے دوران کیڈٹس نے مارچ پاسٹ اور مختلف عسکری مظاہرے پیش کیے جنہیں حاضرین نے بھرپور داد دی۔ پورے میدان میں حب الوطنی کی فضا طاری رہی، جہاں ہر کوئی ان جوانوں کے جذبے کو سلام پیش کر رہا تھا جو وطن کے دفاع کے لیے اپنے جان و دل کی بازی لگانے کے لیے تیار ہیں۔
یہ تقریب نہ صرف ایک فوجی روایت کی پاسداری کا مظہر ہے بلکہ پاکستان کی نئی نسل کے اس عزم کی بھی نمائندہ ہے کہ وطن کی سرزمین کو کسی بھی خطرے سے محفوظ رکھنا ان کا پہلا اور آخری فرض ہے۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
قیام پاکستان سے اب تک افواجِ پاکستان نے قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ وطن عزیز کے بیرونی اور اندرونی دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا پاکستان ملٹری اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب
کاکول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 اکتوبر2025ء) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان کے قیام سے اب تک، افواجِ پاکستان نے قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ، وطن عزیز کے بیرونی اور اندرونی دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، ہم وردی میں ملبوس لوگ ہمیشہ پاکستان کے عوام اور ریاست کی ترقی اور خوشحالی اور اس عظیم ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کے لیے تیار ہیں اور تیار رہیں گے، حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان نے عددی طور پر بڑے دشمن کے خلاف اپنی واضح فتح کی بدولت نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ عالمی برادری کا وقار اور داد حاصل کی، اگر دوبارہ جارحیت کی کوشش کی گئی تو پاکستان دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ سخت جواب دے گا، دشمن کو پہنچائے جانے والے فوجی و اقتصادی نقصانات بھارت کی توقعات سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہوں گے، افغانستان میں موجود پراکسیاں پاکستان کے اندر گھناؤنے حملے کرنے کے لیے افغان سرزمین استعمال کر تی ہیں، پاکستان ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا معائنہ کرنا میرے لیے انتہائی اعزاز اور باعث فخر ہے، پاکستان کا پرچم انشاء اللہ بلند رہے گا کیونکہ اس کی محافظ پاکستانی قوم ہے جو کبھی ناکام نہیں ہوتی، پاکستان کے چین ، امریکہ اور اسلامی ممالک کے ساتھ تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں، پاکستان کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر ثابت قدم ہے، حالیہ معاہدہ کے بعد توقع ہے کہ فلسطینی اپنے وطن میں امن سے رہ سکیں گے۔(جاری ہے)
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر (نشان امتیاز ملٹری، ہلالِ جرات ) ہفتہ کو یہاں پاکستان ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنے تاریخی اور غیر مبہم خطاب میں کہا کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا معائنہ کرنا میرے لیے انتہائی اعزاز اور باعث فخر ہے، میں بنگلہ دیش، عراق، مالی، مالدیپ، نائیجیریا، نیپال، فلسطین، قطر، سری لنکا اور یمن سے تعلق رکھنے والے کیڈٹس کو بھی اس عظیم ادارے سے تربیت مکمل کرنے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاکستان کے قیام سے اب تک، افواجِ پاکستان نے قوم کی مکمل حمایت کے ساتھ، وطن عزیز کے بیرونی اور اندرونی دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ حالیہ آپریشن ’’معرکۂ حق/ بنیان مرصوص‘‘ میں افواجِ پاکستان نے اپنی پیشہ وارانہ مہارت اور عزم سے دشمن کو شکست دے کر قوم کا اعتماد مزیدمستحکم کیا ہے، ازلی دشمن کے خلاف انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں کارروائیاں کرتے ہوئے رافیل طیاروں کو مار گرایا گیا، دشمن کی متعدد بیسز بشمول ایس-400 سسٹمز کو نشانہ بنایا گیا اور پاکستان نے ملٹی ڈومین وارفیئر کی صلاحیتوں کا بھی بھرپور مظاہرہ کیا ۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ اللہ کے فضل اور قومی عزم کے ساتھ، ہم نے من حیث القوم متحد ہو کر فولادی دیوار کی مانند دشمن کا مقابلہ کیا، پاکستان نے ایک بار پھر ایک ایسے دشمن کے خلاف کامیابی حاصل کی جو اپنی گمراہ کن بالادستی کے غرور میں مبتلا تھا، بھارت نے جلد بازی میں الزام تراشی کی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات سے گریز کیا، بھارت کا خود ساختہ شواہد پیش کرنا اس بات کی علامت ہے کہ بھارتی حکمران جماعت نے اپنے مذموم مقاصد کے لیے دہشت گردی کو سیاسی رنگ دیا ۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان نے عددی طور پر بڑے دشمن کے خلاف اپنی واضح فتح کی بدولت نہ صرف پاکستانی عوام بلکہ عالمی برادری کا وقار اور داد حاصل کی، نوجوانوں میں یہ اعتماد بھی مضبوط ہوا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج قومی طاقت کا ایک بنیادی ستون ہیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ وہ قوم کو یقین دلاتے ہیں کہ انشاء اللہ، ہم اس مقدس سرزمین کا ایک انچ بھی دشمن کے حوالے نہیں ہونے دیں گے، میں نہایت فخر کے ساتھ پاکستانی عوام کے حوصلے کو سلام پیش کرتا ہوں، ہر سپاہی، سیلر، فضائیہ کے جوانوں، بہادر مرد، خواتین، بچے اور بزرگ جنہوں نے ان کٹھن حالات میں اپنی جانوں کا نذرانہ دیا انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،اُن غازیوں کو بھی خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے یہ جنگ لڑی ، قومی قیادت، بیوروکریسی، علما، سائنسدان، میڈیا اور تعلیمی شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد خراجِ تحسین کے مستحق ہیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ ہم شہداء اور ان کے اہلِ خانہ کے بے حد شکر گزار اور مقروض ہیں، جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزادی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ فیلڈ مارشل نے پاس آئوٹ ہونے والے کیڈٹس سے کہا کہ آپ شہداء کے وارث ہیں، اپنی زندگی کو ان کی قربانیوں کے شایانِ شان بنائیں، آپ کو فخر ہونا چاہیے کہ آپ دنیا کی ایک عظیم اور باوقار فوج کا حصہ بننے جا رہے ہیں، جو کسی سے کم نہیں، یاد رکھیں، ہمارے دشمن اپنے مذموم مقاصد کے لیے ہمارے عوام اور مسلح افواج کے درمیان دراڑ ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان کا دفاعی نظریہ کریڈیبل ڈیٹرنس اور دائمی تیاری پر مبنی ہے، جس میں تمام صلاحیتوں کا احاطہ کیا گیا ہے، دو دہائیوں تک سب کنو نشنل میدانِ جنگ میں آزمودہ یہ پیشہ ور فوج روایتی میدان میں بھی، دشمن کو منہ توڑ جواب دے کر، اپنی صلاحیتیوں کا لوہا منوا چکی ہیں ۔ فیلڈ مارشل نے خبردار کیا کہ اگر دوبارہ جارحیت کی کوشش کی گئی تو پاکستان دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ سخت جواب دے گا، جنگ میں ہمارے ہتھیار دور تک پہنچ کر زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتے ہوئے بھارت کی جغرافیائی وسعت کا من گھڑت حفاظتی تصور ختم کر دیں گے، دشمن کو پہنچائے جانے والے فوجی و اقتصادی نقصانات بھارت کی توقعات سے کہیں زیادہ بڑھ کر ہوں گے،میں بھارتی فوجی قیادت کو مشورہ دیتا ہوں اور سختی سے خبردار کرتا ہوں کہ نیوکلیئر انوائرمنٹ میں دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے، پاکستان کے ساتھ بنیادی مسائل کو بین الاقوامی اصولوں کے مطابق برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر حل کریں۔ انہوں نے بھارت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کی بیان بازی سے کبھی خوفزدہ نہیں ہونگے اور کسی بھی قسم کی چھوٹی سی اشتعال انگیزی کا بھی فیصلہ کن جواب دیں گے، آنے والی کشیدگی کی ذمہ داری، جو کہ بالآخر پورے خطے اور اس سے باہر کے لیے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتی ہے، پوری طرح سے بھارت پر عائد ہو گی، دنیا سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے تشدد کے استعمال، جیسے محرکات کی واضح تبدیلی دیکھ رہی ہے۔ فیلڈمارشل نے کہا کہ پاکستان خطے میں کامیابی سے نیٹ ریجنل سٹیبلائزر کے طور پر ابھرا ہے، عالمی طاقتوں بالخصوص مسلم ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں، پاکستان نے مستقل طور پر خطے اور اس سے باہر امن و استحکام کے لیے کلیدی کردار ادا کرنے کا ثبوت دیا ہے، ہماری مسلح افواج دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشن میں بڑی تعداد میں شامل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ سٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدہ پاکستان سعودی بھائی چارے کو تقویت دیتا ہے اور باضابطہ بناتا ہے، یہ معاہدہ مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کی جانب ایک قدم ہے، پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کے لیے یہ ایک منفرد عزاز ہے کہ وہ حرمین شریفین کے دفاع کے لیے اپنی خدمات پیش کر سکیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے پرامن عمل میں بھی کردار ادا کیا ہے، دیگر تمام مسلم ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات تیزی سے فروغ پا رہے ہیں، سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں چین کے ساتھ اپنی تاریخی اور اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری اور دوستی پر فخر ہے، امریکہ کے ساتھ مضبوط اور بڑھتے ہوئے تعلقات کو دوبارہ متحرک کرنا ایک حوصلہ افزا اور خوش آئند پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے متعدد تنازعات کے شکار علاقوں میں امن قائم کرنے کے لیے صدر ٹرمپ کی ذاتی کوششیں اور اسٹریٹجک لیڈرشپ واقعی قابل تعریف ہے، ہم امن، سلامتی اور ترقی کے مفاد کے لیے اہم عالمی اور علاقائی رہنماؤں کے ساتھ ان تعلقات کو مزید پروان چڑھائیں گے۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ آپریشن معرکہ حق میں پاکستان کے خلاف اپنی جارحیت میں ناکامی کے بعد بھارت ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کو ترجیحی پالیسی کے طور پر جاری رکھے ہوئے ہے، ہمارے دشمن کا فتنہ الہندوستان اور فتنہ الخوارج کو "ہائرڈ گنز" کے طور پر استعمال کرنا اس کے بزدلانہ، منافقانہ اور گھناؤنے چہرہ کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرتا ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کا استعمال بھی اتنا ہی پریشان کن ہے، ہم افغانستان کے لوگوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ دائمی تشدد کی بجائے باہمی سلامتی کا انتخاب کریں اور سخت گیر تعصب پر پیش رفت کریں، طالبان حکومت کو ان پراکسیوں پر لگام ڈالنی چاہیے، جن کی افغانستان میں پناہ گاہیں ہیں ، یہ پراکسیاں پاکستان کے اندر گھناؤنے حملے کرنے کے لیے افغان سرزمین استعمال کر تی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور مسلح افواج پاکستان کے بہادر عوام بالخصوص خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے عوام کے تعاون سے یقیناً اس لعنت کو بھی شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یقین رکھیں کہ روایتی میدان میں جیت کی طرح ہمارے پڑوسی کی ہر ریاستی پراکسی کو خاک میں ملا دیا جائے گا،ہم اسلام کی غلط تشریح کرنے والے مٹھی بھر گمراہ دہشت گردوں کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں جاری دہشت گردی، جبر اور مظالم کا بھی خاتمہ ہونا چاہیے، کشمیری عوام کب تک ظلم و جبر کا شکار رہیں گے اور حق خود ارادیت سے محروم رہیں گے، پاکستان کشمیر پر اپنے اصولی موقف پر ثابت قدم ہے، پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق اس بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ کے حل تک کشمیریوں کی جائز جدوجہد آزادی کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ کہ دنیا نے بالآخر فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت، نسل کشی اور جبری بے گھر ہونے کا نوٹس لیا، اس جنگ کی وجہ سے خواتین، بچوں اور بوڑھوں سمیت ہزاروں بے گناہ فلسطینی شہری شہید ہو چکے ہیں، سفارتی میدان میں پاکستان کی مسلسل کوششوں نے غزہ میں امن کے حالیہ اقدام کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے، ہمیں امید ہے کہ اس سے خطے میں پائیدار امن اور استحکام آئے گا۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان توقع کرتا ہے کہ جنگ بندی جاری رہے گی جس کے بعد غزہ کی انسانی بنیادوں پر امداد اور تعمیر نو کا عمل جاری رہے گا، توقع ہے کہ فلسطین کے لوگ اپنے وطن میں امن سے رہ سکیں گے، تنازعہ کے منصفانہ حل کے لیے پاکستان دو ریاستی حل کی ناگزیریت اور 1967 کی جنگ سے پہلے کی سرحدوں پر القدس الشریف کے دارالحکومت کی بنیاد پر فلسطین کی ایک آزاد، خود مختار اور قابل عمل ریاست کی ضرورت پر اپنے اصولی موقف پر قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی، اقتصادی اور عسکری کامیابیاں اور صلاحیتیں پاکستان کو انشاء اللہ ترقی کی بلند منزلوں تک لے جائیں گی، یاد رکھیں کہ ہمارا سفر ابھی مکمل نہیں ہوا، دشمن آج بھی بے چین ہے لیکن ہمارا عزم و ہمت بھی ویسے ہی مضبوط اور پختہ ہے،ہم وردی میں ملبوس لوگ ہمیشہ پاکستان کے عوام اور ریاست کی ترقی اور خوشحالی اور اس عظیم ملک کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کے لیے تیار ہیں اور تیار رہیں گے۔ فیلڈ مارشل نے قرآن مجید کی سورۃ الصف کی آیت نمبر 4 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’بے شک اللہ تو ان کو پسند کرتا ہے جو اس کی راہ میں صف باندھ کر لڑتے ہیں گویا وہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہے‘‘۔ فیلڈ مارشل نے جنوری 1948 کے قائد اعظم کے تاریخی ارشادات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’ ہم سب پاکستانی اور ریاست کے شہری ہیں، ہمیں ریاست کے لیے خدمت، قربانی اور جان دینی چاہیے، تاکہ ہم اسے دنیا کی سب سے شاندار اور خودمختار ریاست بنا سکیں، فتح، بیان بازی سے نہیں بلکہ تربیت، کردار ، مشکلات اور چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ثابت قدم رہنے سے حاصل ہوتی ہے۔ فیلڈ مارشل نے کیڈٹس سے کہا کہ پیشہ ورانہ مہارت، نظم و ضبط اور اخلاقی قیادت کو اپنی شخصیت کی پہچان بنانے پر توجہ مرکوز رکھیں، بدقسمتی سے ’’حقیقت کے بعد کے دور ‘‘میں تصورات حقیقت سے زیادہ وزن رکھتے ہیں اور آدھے سچ حقائق سے زیادہ تیزی سے پھیلتے ہیں، جعلی خبروں اور غلط معلومات پر مشتمل ’’انفارمیشن ڈس آرڈر‘‘ کے ذرائع کا شکار نہ بنیں۔ انہوں نے کہاکہ میرے پیغام کا وسیع تر مقصد ایک یقین دہانی ہے کہ’’پاکستان کی صلاحیت اور بڑھتے ہوئے مقام کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں چیلنجز کا حوصلے اور عزم کے ساتھ مقابلہ کرنا ہوگا‘‘، یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم اپنے ملک کو اس کی صحیح منزل کی طرف لے جائیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان کا پرچم انشاء اللہ بلند رہے گا کیونکہ اس کی محافظ پاکستانی قوم ہے جو کبھی ناکام نہیں ہوتی۔ انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں ایک بار پھر پاس آئوٹ ہونے والے کیڈٹس کو مبارک باد پیش کی ۔