data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ممکنہ ملاقات سے قبل وائٹ ہاؤس کی ترجمان کے ایک جملے نے میڈیا میں تہلکہ مچا دیا ہے۔

چند روز قبل دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا جس میں یوکرین جنگ بندی سمیت مختلف عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ہنگری کے دارالحکومت بوداپیسٹ میں ملاقات پر اتفاق کیا گیا۔

تاہم ایک پریس کانفرنس کے دوران جب ایک صحافی نے وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ سے پوچھا کہ “بوداپیسٹ میں ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟” تو انہوں نے نہایت غصے اور طنزیہ انداز میں جواب دیا “آپ کی ماں نے!”

اس غیر متوقع جواب پر ہال میں خاموشی چھا گئی اور سوشل میڈیا پر بھی یہ جملہ تیزی سے وائرل ہوگیا۔ جب ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا یہ جواب مزاحیہ انداز میں دیا گیا تھا، تو کیرولین نے کہا، “میں نے مذاق میں کہا کیونکہ آپ جیسے لوگ خود کو صحافی کہتے ہیں مگر کوئی آپ کو سنجیدگی سے نہیں لیتا، اپنے فضول سوالات بند کریں۔”

ترجمان کے اس رویے پر صحافتی حلقوں نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے عہدے پر بیٹھے کسی شخص سے ایسے غیر مہذب الفاظ کی توقع نہیں کی جا سکتی۔ دوسری جانب، ٹرمپ کے حامی اس بیان کو “کھری بات” قرار دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وائٹ ہاؤس

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کا ٹیلیفونک رابطہ، ہنگری میں ملاقات پر اتفاق

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ہنگری کے دارالحکومت بُڈاپسٹ میں ملاقات کریں گے، جس میں یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا دوسرا دور منعقد ہوگا۔

یہ اعلان ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹرُتھ سوشل پر ایک بیان کے ذریعے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی پوٹن سے ٹیلیفون پر تفصیلی گفتگو ہوئی جو ان کے بقول انتہائی مثبت رہی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کے ساتھ یوکرین پر ’سمجھوتے‘ طے پا گئے، روسی صدر پیوٹن کا انکشاف

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے اگلے ہفتے اپنے اعلیٰ مشیروں کی ملاقات پر اتفاق کیا ہے، جس کی جگہ کا تعین بعد میں کیا جائے گا۔ امریکی وفد کی قیادت سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو کریں گے، جس کے بعد ٹرمپ اور پوٹن کی باضابطہ ملاقات بُڈاپسٹ میں ہوگی۔

اپنے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ ’صدر پیوٹن اور میں نے اتفاق کیا ہے کہ ہم ہنگری کے شہر بُڈاپسٹ میں ملاقات کریں گے تاکہ دیکھیں کہ کیا ہم روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کو ختم کرسکتے ہیں۔‘

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ٹیلیفونک گفتگو کے دوران نمایاں پیشرفت ہوئی ہے اور انہیں امید ہے کہ یہ مذاکرات امن کی جانب ایک مضبوط قدم ثابت ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ’امریکا ناخوش ہوا تو اس کے واضح اثرات سامنے آئیں گے‘، ٹرمپ کی پیوٹن کو دھمکی

واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور پیوٹن اس سے قبل اگست میں امریکی ریاست الاسکا میں بھی ملاقات کرچکے ہیں، تاہم اس وقت بات چیت کسی واضح نتیجے پر نہیں پہنچی تھی۔

دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی جمعہ کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے، جہاں ٹرمپ انتظامیہ یوکرین کو ٹام ہاک طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے پر غور کررہی ہے۔ اگر یہ فیصلہ منظور ہوا تو یہ یوکرین کے لیے امریکی حمایت کے ایک نئے مرحلے کی نشاندہی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news امریکا بُڈاپسٹ جنگ بندی ڈونلڈ ٹرمپ روس ملاقات ہنگری ولادیمیر پیوٹن یوکرین

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اور پیوٹن کی ہنگری میں ملاقات کے مقام سے متعلق خاتون صحافی کا سوال، ترجمان وائٹ ہاؤس کا تضحیک آمیز جواب
  • ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘ امریکی ترجمان کا صحافی کو جواب
  • ہنگری میں ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘، وائٹ ہاؤس ترجمان کا صحافی کو جواب
  • ہنگری میں ٹرمپ پیوٹن ملاقات کا فیصلہ کس نے کیا؟ ’تمھاری ماں نے‘، وائٹ ہاؤس ترجمان کا صحافی کو جواب
  • صوبائی وزیر علی حسن زرداری کا  سینٹرل جیل کراچی کا اچانک دورہ
  • سونم وانگچک کی اہلیہ نے جیل میں اپنے شوہر سے ملاقات کے بعد جمہوریت کے ستونوں پر سوال اٹھایا
  • سندھ گورنر ہاؤس کو لیجنڈ ٹرسٹ کے کسی چیک پر دستخط کا اختیار نہیں، ترجمان
  • ٹرمپ اور پیوٹن کی 2 گھنٹے طویل گفتگو، یوکرین جنگ بندی پر ہنگری میں ملاقات پر اتفاق
  • ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادی میر پیوٹن کا ٹیلیفونک رابطہ، ہنگری میں ملاقات پر اتفاق