صرف 23 سال کی عمر میں سعودی ڈویلپر کدی الیحیٰ نے اس بات کو ثابت کر دیا ہے کہ ٹیکنالوجی تعلیم کا مؤثر ذریعہ بھی بن سکتی ہے۔ ان کی خود تیار کردہ ویڈیو گیم ’اوربیٹل سویپر‘ جو خلائی تحقیق اور ماحولیاتی شعور کا حسین امتزاج ہے نے انہیں عالمی سطح پر شہرت دلائی اور ایپل کے معروف ’ڈبلیو ڈبلیو ڈی سی‘ گلوبل اسٹوڈنٹ چیلنج کے فاتحین میں جگہ دلوائی، یہ اعزاز مملکت سے بہت کم افراد حاصل کر پائے ہیں۔

ریاض سے تعلق رکھنے والی اس نوجوان ڈویلپر کی کامیابی ان کی تخلیقی صلاحیت، استقامت اور ٹیکنالوجی کو تعلیم کے لیے استعمال کرنے کے جذبے کی عکاس ہے۔ اس گیم میں کھلاڑیوں کو زمین کے گرد مدار میں موجود فضائی ملبہ جمع کرنا ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریاض انٹرنیشنل بک فیئر 2025 میں کن سعودی خواتین لکھاریوں کے چرچے ہیں؟

کدی الیحیٰ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اوربیٹل سویپر کی تحریک مجھے خلا اور ماحولیاتی پائیداری دونوں سے دلچسپی کے باعث ملی۔ مجھے احساس ہوا کہ زمین کی آلودگی پر تو اکثر بات ہوتی ہے لیکن خلائی ملبے کے بڑھتے ہوئے مسئلے سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔ میں چاہتی تھی کہ ایک ایسا انٹرایکٹو گیم تیار کروں جو اس مسئلے کے بارے میں آگاہی فراہم کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرا مقصد تفریح اور تعلیم کو یکجا کرنا تھا تاکہ گیمز لوگوں میں حقیقی دنیا کے مسائل کے بارے میں تجسس اور ذمہ داری کا جذبہ پیدا کریں۔

الیحیٰ کا ’ڈبلیو ڈبلیو ڈی سی‘ کے اسٹیج تک پہنچنے کا سفر طویل تھا۔ ’اوربیٹل سویپر‘ تیار کرنے سے پہلے انہوں نے کئی ماہ ایپل ڈویلپر اکیڈمی میں گزارے، جہاں انہوں نے ڈیزائن، ایپ ڈیولپمنٹ اور کاروباری سوچ پر مہارت حاصل کی۔

انہوں نے بتایا کہ اکیڈمی نے میری سوچ اور تخلیقی انداز کو یکسر بدل دیا۔ وہاں مجھے ایپ ڈیزائن، یوزر ایکسپیرینس اور ٹیم ورک کے عملی تجربات ملے، اور ساتھ ہی مجھے کاروباری ذہن کے ساتھ سوچنے کا حوصلہ ملا۔

ان کے مطابق تخلیق کاری صرف خوبصورتی پیدا کرنے کا نام نہیں بلکہ مسائل حل کرنے کا فن ہے۔ ’میں نے سیکھا کہ حقیقی دنیا پر اثر ڈالنے والے خیالات کیسے تخلیق کیے جائیں، انہیں جلد پروٹو ٹائپ میں بدلا جائے اور فیڈبیک کی بنیاد پر بہتر بنایا جائے۔ ہمارے رہنماؤں نے انسانی مرکزیت پر مبنی ڈیزائن پر زور دیا یعنی وہ تخلیقات جو لوگوں کے اصل مسائل حل کریں۔‘

انہوں نے کہاکہ اس دوران انہیں پروگرامنگ سے بڑھ کر مختلف صلاحیتیں بھی حاصل ہوئیں۔ ’میں نے مختلف پس منظر رکھنے والے لوگوں کے ساتھ کام کرنے اور اپنے خیالات پیش کرنے میں اعتماد حاصل کیا، جس کی بدولت میں ’اوربیٹل سویپر‘ جیسے تخلیقی منصوبوں کو معیاری شکل دینے کے قابل ہوئی۔‘

الیحیٰ کے نزدیک گیمز صرف تفریح نہیں بلکہ پیچیدہ سائنسی تصورات کو عام فہم بنانے کا ذریعہ ہیں۔ ان کے بقول ’گیمیفائیڈ لرننگ‘ اس انداز میں توجہ حاصل کرتی ہے جو روایتی تعلیم نہیں کر سکتی۔ گیمز میں کھلاڑی خود فیصلے کرتے ہیں، نتائج دیکھتے ہیں اور سیکھتے ہیں، یوں معلومات ذہن نشین ہو جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم کا مستقبل انٹرایکٹو اسٹوری ٹیلنگ پر انحصار کرے گا۔ لوگ کسی موضوع کو تب زیادہ سمجھتے ہیں جب وہ اسے محسوس کرتے ہیں، صرف پڑھتے نہیں۔ گیمز پیچیدہ موضوعات کو آسان بناتے ہیں اور ہر عمر کے لیے قابلِ فہم بنا دیتے ہیں۔ تفریح اور چیلنج کے امتزاج سے کھلاڑی ہمدردی، ذمہ داری اور مسئلہ حل کرنے کی صلاحیت سیکھتے ہیں، یہ عالمی مسائل کے حل کے لیے طاقتور اوزار ہیں۔

ان کی کامیابی نے سعودی عرب کے نوجوان ٹیکنالوجی اور گیمنگ کے ماہرین کے لیے ایک نئی مثال قائم کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی خواتین پہلی مرتبہ حرمین ٹرین چلانے لگیں

الیحیٰ نے اپنے پیغام میں کہاکہ میرا پیغام نوجوان سعودی ڈویلپرز کے لیے سادہ ہے، اپنے خیالات کی طاقت پر یقین رکھیں۔ اگر آغاز چھوٹا بھی ہو، ہر جدت تجسس اور جرات سے شروع ہوتی ہے۔ ٹیکنالوجی صرف کوڈنگ نہیں بلکہ حقیقی مسائل حل کرنے اور زندگیوں کو بہتر بنانے کا ذریعہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا ٹیکنالوجی کا ماحول تیزی سے ترقی کر رہا ہے، یہ بڑا خواب دیکھنے کا بہترین وقت ہے۔ اپنے اردگرد ایسے لوگوں کو رکھیں جو آپ کو متاثر کریں اور ہمیشہ سیکھتے رہیں۔ آپ کی تخلیقی صلاحیتیں سعودی اختراعات کے مستقبل کی نمائندگی کر سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ٹیکنالوجی سائنس سعودی ڈویلپر سعودی عرب شاندار کامیابی وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی سعودی ڈویلپر شاندار کامیابی وی نیوز انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

سعودی کابینہ نے مال سال 2026 کے لیے 1.313 ٹریلین ریال کے بجٹ کی منظوری دے دی

سعودی کابینہ نے مالی سال 2026 کے بجٹ کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد اس کی منظوری دے دی۔

عرب میڈیا کے مطابق نئے بجٹ کے تحت آئندہ سال کی آمدنی 1.15 ٹریلین ریال (310 ارب ڈالر) جبکہ اخراجات 1.313 ٹریلین ریال (350 ارب ڈالر) مقرر کیے گئے ہیں، اور مجموعی خسارہ 165.4 ارب ریال متوقع ہے۔

کابینہ کا اجلاس دمام میں ولی عہد وزیراعظم اور کونسل آف اکنامک اینڈ ڈیولپمنٹ کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

مزید پڑھیں: امیر مدینہ منورہ کا سعودی وژن 2030 کے اہداف کے حصول کے لیے منصوبے جاری رکھنے پر زور

شہزادہ محمد بن سلمان نے وزرا اور اعلیٰ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اپنی اپنی ذمہ داری کے مطابق بجٹ میں شامل ترقیاتی، معاشی اور سماجی منصوبوں پر مکمل یکسوئی کے ساتھ عمل کریں، تاکہ وژن 2030 کے اہداف پورے ہوں اور عوامی مفادات کو ہمیشہ اولین ترجیح دی جا سکے۔

اپنے خطاب میں ولی عہد نے کہاکہ حکومت کی پہلی ترجیح عوام کی بہتری ہے اور اب تک کی تمام کامیابیاں اللہ کے فضل اور خادمِ حرمین شریفین کی رہنمائی کی بدولت ممکن ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سال 2026 میں مملکت اپنے وژن 2030 کے تیسرے مرحلے میں داخل ہوگی، جس کے لیے اہداف کے حصول کی رفتار مزید تیز کرنا ضروری ہے، تاکہ 2030 کے بعد بھی پائیدار ترقی کے فوائد برقرار رہیں اور ملک کی ترقی کے ثمرات آنے والی نسلوں تک منتقل ہوں۔

انہوں نے کہاکہ وژن 2030 کے آغاز سے غیر تیل معاشی سرگرمیوں میں نمایاں بہتری آئی، افراطِ زر دنیا کے مقابلے میں کم رہا اور نجی شعبے کو ترقی کا مؤثر شريک بنایا گیا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت اقتصادی ترقی کے فروغ اور مالی استحکام برقرار رکھنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے نتیجے میں نجی شعبے میں سعودی ملازمین کی تعداد 2.5 ملین تک پہنچ گئی ہے، جس سے بے روزگاری کی شرح مسلسل کم ہو کر وژن 2030 کے مقررہ 7 فیصد ہدف سے بھی نیچے آگئی۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو بھی مختلف شعبوں میں زیادہ روزگار کے مواقع ملے، جبکہ سماجی معاونت اور فلاحی پروگرام بدستور جاری رہیں گے۔

ریئل اسٹیٹ سیکٹر کے حوالے سے ولی عہد نے بتایا کہ سال 2024 کے اختتام تک 65.4 فیصد سعودی خاندانوں کو ذاتی رہائش کی سہولت فراہم کر دی گئی، جو 2025 کے مقررہ ہدف 65 فیصد سے آگے ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ معاشی اصلاحات نجی شعبے کے کردار میں اضافے کا باعث بن رہی ہیں، جس کے نتیجے میں نجی شعبہ حقیقی جی ڈی پی کا 50.3 فیصد حصہ بن جائے گا۔

مزید پڑھیں: ’سعودی وژن 2030 اور دفاعی معاہدہ پاکستان کے لیے ممکنہ ترقی کی نوید ثابت ہو سکتے ہیں‘

ولی عہد نے بنیادی ڈھانچے کی بہتری، جاری ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور عوام، مقیمین اور زائرین کو فراہم کی جانے والی بنیادی خدمات کے معیار کو مزید بلند کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

خطاب کے اختتام پر انہوں نے کہاکہ مملکت اپنے نوجوانوں کی صلاحیتوں کے فروغ، پائیدار ترقی کے فروغ اور اندرون و بیرون ملک انسانی امداد کے منصوبوں کو جاری رکھے گی، اور اللہ پر بھروسہ رکھتے ہوئے ترقی کا سفر پُراعتماد طریقے سے جاری رکھا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews بجٹ منظور سعودی کابینہ شہزادہ محمد بن سلمان ولی عہد وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سعودی کابینہ نے مال سال 2026 کے لیے 1.313 ٹریلین ریال کے بجٹ کی منظوری دے دی
  • ہماری جدوجہد عمران خان کے لیےہے،سیاسی مسائل کا حل طاقت نہیں مکالمہ ہے،بیرسٹر گوہر
  • گورنر راج مسائل کا حل نہیں ہے: سینیٹر ایمل ولی خان
  • پاکستان میں اسلام آباد لاہور موٹروے پر جدید موسمی الرٹ سسٹم نصب کرنے کی تیاری
  • پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد
  • سعودی عرب میں دسمبر 2025: ملک بھر میں ثقافت، معیشت، سائنس اور کھیلوں کی سرگرمیاں
  • پی ٹی سی ایل ورکرز اتحاد فیڈریشن پاکستان CBA کے سینئر وائس پریذیڈنٹ وحید حیدر شاہ نے کہا ہے کہ CBA نے انتہائی نامساعد حالات میں ایک شاندار پیکیج کروایا ہے۔ جس سے ہزاروں ریگولر اور NCPG مستفید ہوئے ہیں۔ ہم ملازمین کی فلاح و بہبود جاری رکھیں گے۔ ان خیالات ک
  • ڈی جی آئی ایس پی آر کے خیالات
  • سفارش اور متعلقہ مسائل
  • ملک کے تمام صوے مودی کا مقابلہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں: بلاول بھٹو زرداری