Jasarat News:
2025-12-12@01:29:01 GMT

کراچی کی خراب فضا

اشاعت کی تاریخ: 27th, October 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں گرد وغبار، دھوئیں اور زہریلے ذرات کے ساتھ لوگ زندگی بسر کررہے ہیں۔ ائر کوالٹی انڈیکس کے مطابق کراچی کا فضائی معیار ’’انتہائی مضر ِ صحت‘‘ درجے پر پہنچ چکا ہے، اور شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔ کراچی کی فضا میں آلودگی 260 پرٹیکیولیٹ میٹر تک پہنچ گئی ہے، جو عالمی معیار کے لحاظ سے ’’شدید آلودہ‘‘ درجہ تصور کیا جاتا ہے۔ سادہ زبان میں کہا جائے تو یہ فضا ہر سانس کے ساتھ زہر بن چکی ہے۔ ایسے ماحول میں سانس لینے والے شہری دل، پھیپھڑوں اور دماغی امراض کے خطرات سے دوچار ہیں، خاص طور پر بچے، بزرگ اور وہ افراد جو پہلے ہی کسی بیماری کا شکار ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ یہ صورتِ حال کوئی اچانک پیدا ہونے والا بحران نہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے ماہرین ماحولیات، شہری تنظیمیں اور میڈیا مسلسل خبردار کرتے آرہے ہیں کہ کراچی تیزی سے ماحولیاتی تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ لیکن حکومت اور شہری انتظامیہ کی بے حسی اور ناقص پالیسیوں نے اس بحران کو اس حد تک پہنچا دیا ہے کہ اب شہریوں کے لیے صاف ہوا بھی ایک مشکل ہو گئی ہے۔ کراچی میں آلودگی کے بڑے اسباب سب کے سامنے ہیں: سڑکوں پر بے ہنگم ٹریفک، پرانی اور دھواں چھوڑتی گاڑیاں، غیر منظم صنعتی اخراج، کچرا جلانے کا کلچر، تعمیراتی سرگرمیوں میں احتیاطی اصولوں کی خلاف ورزی اور سب سے بڑھ کر درختوں کی کٹائی۔ شہر کا سبزہ تیزی سے ختم ہوتا جارہا ہے، اور اس کے بدلے کنکریٹ کے جنگل اْگائے جا رہے ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ کراچی کی فضا گرد، زہریلے ذرات اور نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ جیسے خطرناک مادوں سے بھری ہوئی ہے۔ اس کے باوجود حکومتی اقدامات صرف بیانات اور وقتی مہمات تک محدود ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ فضائی آلودگی کو قومی سلامتی کے مسئلے کے طور پر دیکھا جائے۔ شہر میں صاف توانائی کے ذرائع کو فروغ دیا جائے، صنعتی اخراج کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جائیں، اور درختوں کی بڑے پیمانے پر شجرکاری مہم شروع کی جائے۔ اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں ماحولیاتی تعلیم کو نصاب کا حصہ بنایا جائے تاکہ نئی نسل فضا کی اہمیت کو سمجھے اور اس کے تحفظ میں کردار ادا کرے۔

اداریہ سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

ترکی کو غزہ کی امن فورس میں شامل کیا جائے، امریکی سفارتکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکی سفیر برائے ترکی اور شام کے خصوصی ایلچی ٹام بیریک نے کہا ہے کہ ترکی کو غزہ میں بین الاقوامی امن فورس (ISF) کا حصہ بنایا جانا چاہیے،ترکی کی فوجی صلاحیت اور فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ بات چیت کے چینلز امن قائم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

بیریک نے جرمن پوسٹ کی کانفرنس میں کہا کہ چونکہ ترکی کے پاس علاقے میں سب سے بڑی اور مؤثر زمینی افواج ہیں اور وہ حماس سے بات چیت کر سکتا ہے، اس لیے ان کی شمولیت امن فورس کے لیے فائدہ مند ہوگی۔

غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ 10 اکتوبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کے تحت نافذ ہوا، جس سے دو سال سے جاری اسرائیلی حملے رک گئے، اس دوران 70,000 سے زائد افراد ہلاک اور 171,000 سے زیادہ زخمی ہوئے،معاہدے کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بدلے فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا اور غزہ کی تعمیر نو اور نئی حکومتی نظام قائم کیا جائے گا جس میں حماس شامل نہیں ہوگی۔

اقوام متحدہ کی قرارداد 2803 کے تحت غزہ کے نئے نظام میں امن بورڈ، بین الاقوامی امن فورس اور نیا انتظامی کمیٹی بنایا جائے گا۔

ترکی نے فورس میں حصہ لینے کی تیاری ظاہر کی ہے۔ وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا کہ انقرہ امن عمل میں ہر ممکن تعاون کرے گا اور دیگر مسلم و عرب ممالک کے ساتھ غزہ کے بعد کے انتظامات پر بات چیت جاری ہے۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ترکی کو غزہ کی امن فورس میں شامل کیا جائے، امریکی سفارتکار
  • سندھ ہائی کورٹ میں ای چالان کے خلاف حکم امتناع کی درخواست مسترد
  • تبت میں 5 شدت کے جھٹکے محسوس، شہری خوفزدہ
  • کراچی : فضا سے ای چالان کا آغاز، ڈرون سے نگرانی ہوگی
  • شاہ محمود قریشی کو اسپتال سے ڈسچارج کے بعد کوٹ لکھپت جیل منتقل کر دیا گیا
  • انسانی حقوق کو تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف تک حقیقی رسائی میں تبدیل کیا جائے: بلاول بھٹو   
  • انسانی حقوق کو تعلیم، صحت، روزگار اور انصاف تک حقیقی رسائی میں تبدیل کیا جائے: بلاول بھٹو
  • اسلام آباد،سخت سردی میں شہری آگ پر ہاتھ تاپ رہے ہیں
  • مکہ مکرمہ :منشیات اسمگلنگ پر2افغان اور ایک پاکستانی شہری کو سزائے موت
  • 1لاکھ روپے کا لولی پاپ دینے کے بجائے 3360 ارب کا حساب دیا جائے، جماعت اسلامی