2 سال بعد لکس اسٹائل ایوارڈز تقریب کے انعقاد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان کے مقبول اور قدیم ترین پاپ کلچر ایوارڈ شو لکس اسٹائل ایوارڈز (ایل ایس اے) انتظامیہ نے دو سال بعد رواں برس دسمبر میں کراچی میں مکمل فزیکل تقریب منعقد کرنے کا اعلان کردیا۔
لکس اسٹائل ایوارڈز انتظامیہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 24واں ایڈیشن دو سال کے وقفے کے بعد پہلی بار مکمل فزیکل شکل میں منعقد ہو گا۔
گذشتہ چند سال لکس اسٹائل ایوارڈز کے لیے آسان نہیں رہے،سال 2020 میں کورونا کی وجہ سے تقریب منسوخ کی گئی تھی اور بجٹ کو اخوت فاؤنڈیشن کو فیشن انڈسٹری کے متاثرہ کارکنوں کی مدد کے لیے منتقل کیا گیا تھا۔
اسی طرح 19ویں ایڈیشن کے فاتحین کا اعلان بھی بغیر کسی تقریب کے کیا گیا تھا۔
رواں برس مئی میں پاک – بھارت کشیدگی کے باعث 23ویں ایڈیشن کے لیے بھی ڈیجیٹل طور پر فاتحین کے ناموں کا اعلان کیا گیا تھا۔
اب 24ویں ایڈیشن کو ’مرر دی میجک‘ کی تھیم کے ساتھ منعقد کیا جائے گا، جس میں پاکستانی تخلیقی صلاحیتوں کا عالمی سطح پر جشن شامل ہو گا۔
اس بار ایک نئی ایوارڈ کیٹیگری بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جو ’ڈیجیٹل کنٹنٹ کریئیٹرز‘ کے لیے ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ریاض میں چوتھی گلوبل اے آئی سمٹ 2026 میں منعقد ہوگی
سعودی ڈیٹا اینڈ اے آئی اتھارٹی (SDAIA) نے اعلان کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) کے موضوع پر چوتھا گلوبل اے آئی سمٹ 15 سے 17 ستمبر 2026 تک ریاض میں منعقد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم
یہ سمٹ سعودی ولی عہد، وزیر اعظم اور ایس ڈی اے آئی اے کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی سرپرستی میں منعقد کیا جائے گا۔
اس بین الاقوامی اجلاس میں مختلف ممالک کے سرکاری رہنما، فیصلہ ساز، بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے سربراہان، ماہرین، موجدین اور محققین شرکت کریں گے تاکہ ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
سعودی عرب کا عالمی مقام مستحکمایس ڈی اے آئی اے کے صدر ڈاکٹر عبداللہ الغامدی نے ولی عہد کی سرپرستی پر اظہارِ تشکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام سعودی عرب کی طرف سے مصنوعی ذہانت کے فروغ اور عالمی سطح پر اس میدان میں نمایاں کردار کی تصدیق کرتا ہے۔
ان کے مطابق سعودی عرب اب عالمی اے آئی درجہ بندی میں ایک نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے۔
نالج بیسڈ اکانومی کی جانب پیشرفتڈاکٹر الغامدی نے کہا کہ یہ سمٹ ایسے وقت میں منعقد ہو رہی ہے جب اے آئی ٹیکنالوجی میں غیر معمولی تیزی دیکھی جا رہی ہے، جو انسانی زندگی اور مستقبل کو نئی جہت دے رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان حج 2026ء کے انتظامات پر معاہدہ طے پا گیا
یہ اجلاس سعودی عرب کی نالج بیسڈ اکانومی (علم پر مبنی معیشت) کی طرف منتقلی اور ویژن 2030 کے اہداف کی تکمیل میں اہم کردار ادا کرے گا۔
گزشتہ سمٹس کی کامیابیوں پر بنیاد2020، 2022 اور 2024 میں ہونے والے سابقہ گلوبل اے آئی سمٹس کی کامیابیوں کو بنیاد بناتے ہوئے، 2026 کا اجلاس متعدد نئی پیشکشوں، معاہدوں اور عالمی اقدامات کا حامل ہوگا۔
ان میں سے ایک نمایاں کارنامہ انٹرنیشنل سینٹر فار اے آئی ریسرچ اینڈ ایتھکس (ICAIRE) کا قیام ہے، جو یونیسکو سے منسلک ایک تحقیقی ادارہ ہے اور ریاض میں واقع ہے۔
ویژن 2030 کے اہداف کی عملی تعبیرڈاکٹر الغامدی کے مطابق یہ سمٹ سعودی عرب کے اس وژن کی عکاسی کرتی ہے جس کے تحت مملکت کو پائیدار، علم و تحقیق پر مبنی معیشت میں تبدیل کیا جا رہا ہے، تاکہ اسے مصنوعی ذہانت کا عالمی مرکز بنایا جا سکے۔ یہ ایونٹ ویژن 2030 کے تحت جدت اور ڈیجیٹل تبدیلی کے ہدف کی عملی تعبیر ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی سمٹ ریاض سعودی عرب سعودیہ سمٹ2026