گوگل نے سال 2026 میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والی نئی اسمارٹ عینکیں متعارف کرانے کا منصوبہ ظاہر کیا ہے جو اس شعبے میں اس کی ناکام پہلی کوشش کے بعد ایک نیا آغاز سمجھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میٹا نے رے بین اسمارٹ چشمے لانچ کردیے، خصوصیات کیا ہیں؟

بی بی سی کے مطبق گوگل نے سنہ 2013 میں گوگل گلاس متعارف کرایا تھا جسے مستقبل کی ٹیکنالوجی قرار دیا گیا تھا لیکن اس کا عجیب ڈیزائن خاص طور پر دائیں آنکھ کے اوپر اسکرین بہت زیادہ تنقید کی وجہ بنا۔

کم مقبولیت اور مسائل کے باعث گوگل نے یہ پروڈکٹ سنہ 2015 میں برطانیہ میں صرف 7 ماہ کی دستیابی کے بعد ہی بند کر دی تھی۔

اب کمپنی زیادہ صاف اور سادہ ڈیزائن کے ساتھ دوبارہ مارکیٹ میں قدم رکھنے کی تیاری کر رہی ہے۔

میٹا 2 ملین اسمارٹ چشمے بیچ چکا

گوگل کا یہ قدم ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب میٹا پہلے ہی اسمارٹ چشموں کے شعبے میں نمایاں کامیابی حاصل کر چکا ہے جو فروری 2025 تک 2 ملین سے زائد یونٹس بیچ چکا ہے۔

گوگل کی نئی عینکیں صارفین کو اس کے اپنے اے آئی سسٹمز، مثلاً چیٹ بوٹ جیمینی کے ساتھ براہ راست تعامل کی سہولت دیں گی۔

2 مختلف ماڈلز متعارف کروانے کی تیاری

رپورٹس کے مطابق گوگل 2 قسم کی اسمارٹ عینکیں متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان میں بغیر اسکرین کے ماڈل جو صارف کو اے آئی اسسٹنس دے گا اور اسکرین والا ماڈل جس میں شیشوں پر ہی ڈسپلے موجود ہوگا شامل ہوں گے۔

گوگل نے سنہ 2026 میں آنے والے پہلے ماڈل کی تصدیق تو کی ہے لیکن اس کی شکل، فیچرز یا حتمی ڈیزائن کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

ماہرین کی رائے

ٹیکنالوجی تجزیہ کار پالو پِسکاروتے کے مطابق گوگل کو اپنی پہلی ناکام کوشش کے نقصانات سے ہر صورت بچنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پروڈکٹ وقت سے پہلے غیر مؤثر اور غلط انداز میں پیش کی گئی تھی۔

مزید پڑھیے: اے آئی چشمے نابینا افراد کی آنکھیں بن گئے، جانیے استفادہ کرنے والے کیا کہتے ہیں؟

انہوں نے کہا کہ اب جیمینی کی کامیابی نے اسمارٹ عینکوں کے لیے بہتر ماحول پیدا کر دیا ہے۔

میٹا اور دیگر برانڈز سے مقابلہ

میٹا نے اس سال کے آغاز میں نئے اے آئی چشمے پیش کیے، جو رے بین (Ray-Ban) اور اوکلی (Oakley) جیسے اسٹائلش برانڈز کے تعاون سے تیار کیے گئے تھے۔

مارکیٹ ریسرچ کمپنی کاؤنٹرپوائنٹ ریسرچ کے مطابق 2025 کی پہلی ششماہی میں اسمارٹ یا اے آئی چشموں کی فروخت میں پچھلے سال کے مقابلے 250% سے زائد اضافہ ہوا، جس کی بڑی وجہ میٹا اور کچھ نئے برانڈز کی کامیاب مصنوعات ہیں۔

گوگل گلاس کے مسائل اور ناکامی کی وجہ

سنہ2013  میں گوگل گلاس متعارف کرایا گیا جو وائر فریم ڈیزائن کے ساتھ ایک کیمرے اور چھوٹی اسکرین پر مشتمل تھا۔

یہ ڈیوائس ابتدا میں خاصی توجہ کا مرکز بنی مگر بعد ازاں پرائیویسی کے خدشات، ممکنہ غلط استعمال، غیر پرکشش ڈیزائن اور استعمال میں مشکل جیسے مسائل سامنے آئے جن کے باعث سال 2015 میں اس پروڈکٹ کی تیاری روک دی گئی۔

بعد میں ایک نیا ورژن گوگل گلاس انٹرپرائز سنہ 2017 میں آیا مگر وہ بھی سنہ 2023 میں بند کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایمیزون نے ڈرائیورز کے لیے اے آئی اسمارٹ چشمے متعارف کرا دیے

بی بی سی کے سابق ٹیکنالوجی نمائندے روری سیلن جونز نے اسے ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہننے والی ٹیکنالوجی کی کامیابی اس بات پر منحصر ہے کہ یہ پہننے میں خوبصورت اور اتنی آسان ہو کہ صارف بھول جائے کہ وہ اسے پہنے ہوئے ہے۔

اب مستقبل کی کیا صورت؟

آج ٹیک کمپنیاں ڈیزائنر آئی ویئر برانڈز سے مل کر زیادہ خوبصورت اور طاقتور اسمارٹ عینکیں بنا رہی ہیں۔ تاہم اب بھی پرائیویسی اور صارف کی سہولت سے متعلق خدشات موجود ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

گوگل گوگل اسمارٹ چشمے گوگل عینک.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: گوگل گوگل اسمارٹ چشمے گوگل عینک گوگل نے اے آئی

پڑھیں:

بس اور ٹرین پر سفر کے دوران خودکار طور پر اینڈرائیڈ فون سیٹنگز بدل دے گا، گوگل نے اہم سہولت دے دی

گوگل جلد ہی عوامی ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے والے صارفین کے لیے اینڈرائیڈ میں ایک نئی سہولت متعارف کرانے والا ہے۔ اس فیچر کی مدد سے فون خود بخود سیٹنگز ایڈجسٹ کرے گا جب یہ شناخت کرے گا کہ صارف بس یا ٹرین میں سفر کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ نے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے نئے اسٹوریج فیچر کی تیاری شروع کردی

اینڈرائیڈ پہلے ہی ڈرائیونگ موڈ کے ذریعے ڈرائیونگ کے دوران آنے والی کالز اور نوٹیفیکیشنز کو خاموش کر دیتا ہے تاکہ ڈرائیور کو خلل نہ ہو۔ تاہم موجودہ فیچرز میں یہ بس یا ٹرین میں سفر کا پتہ نہیں لگا سکتا، جس کی وجہ سے صارفین کو سفر کے دوران خود سے والیوم کم کرنا، ڈو ناٹ ڈسٹرب وغیرہ آن کرنا  کرنا پڑتا ہے۔

رپورٹس کے مطابق گوگل ایک نیا موڈ متعارف کرانے والا ہے جسے ٹرانزٹنگ موڈ کہا جا رہا ہے۔ یہ موڈ اینڈرائیڈ 15 QPR2 میں لانچ کیے گئے موجودہ موڈز کی طرح کام کرے گا اور اس میں ایک خصوصی ٹرگر ہوگا: ’وائل ٹرانزٹنگ‘۔ اس موڈ کی مدد سے صارف کے فون کو خودکار طور پر ایڈجسٹ کر کے عوامی ٹرانسپورٹ میں بہتر تجربہ فراہم کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا: عدالت نے گوگل کے کروم اور اینڈرائیڈ کے بیچنے پر پابندی عائد کر دی

گوگل پلے سروسز ڈرائیونگ موڈ کی شناخت کے ساتھ ساتھ یہ بھی طے کرے گی کہ صارف کب بس یا ٹرین میں ہے۔ اگرچہ کمپنی نے ابھی تک تفصیلات نہیں بتائیں کہ سیٹنگز میں کیا تبدیلیاں شامل ہوں گی، مگر امکان ہے کہ صارف نوٹیفیکیشنز، اسکرین سیٹنگز، ڈارک موڈ اور دیگر فیچرز کو خودکار طور پر اپنی مرضی کے مطابق ترتیب دے سکے گا۔

مزید اطلاعات کے مطابق یہ موڈ گوگل کے آنے والے موشن کیوز فیچر سے بھی منسلک ہو سکتا ہے، جس کا مقصد سفر کے دوران حرکت سے پیدا ہونے والی بیماری کو کم کرنا ہے۔ ٹرانزٹنگ موڈ ممکنہ طور پر اینڈرائیڈ 16 QPR3 میں مارچ میں لانچ ہو سکتا ہے، تاہم سرکاری ریلیز کی تاریخ ابھی گوگل کی جانب سے تصدیق نہیں ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

google we news اینڈرائیڈ پبلک ٹرانسپورٹ ٹرانزٹنگ موڈ ٹرین ٹیکنالوجی ڈرائیونگ موڈ سیٹنگز کال گوگل

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین نے گوگل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا، وجہ کیا بنی؟
  • ہلکا سفید رنگ ’کلر آف دی ایئر‘ قرار، امریکی کمپنی پنٹون پر تعصب کا الزام
  • وزیراعلیٰ پنجاب کا کینسر اور دل کے علاج کیلئے خصوصی کارڈ لانے کا فیصلہ
  • صحت کی سہولت: پنجاب حکومت لانے جا رہی ہے کینسر اور دل کے مریضوں کے لیے خصوصی کارڈ
  • اے آر ٹیکنالوجی کی نئی پیشکش تاخیر کا شکار، میٹا نے ’فونیکس‘ گلاسز کی ریلیز 2027 تک بڑھا دی
  • مذاکرات کامیاب؛آل پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز کا ملک بھر میں گڈز اڈے کھولنے کا اعلان
  • بھارت کی اہم سڑک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام؟ سیاستدان آپس میں الجھ پڑے
  • حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے نائب صدر کا ایس اے بی ایس یونیورسٹی کا دورہ
  • بس اور ٹرین پر سفر کے دوران خودکار طور پر اینڈرائیڈ فون سیٹنگز بدل دے گا، گوگل نے اہم سہولت دے دی