Al Qamar Online:
2025-12-12@17:24:50 GMT

قمرجاوید باجوہ اور3 ججوں کے احتساب کا مطالبہ

اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT

قمرجاوید باجوہ اور3 ججوں کے احتساب کا مطالبہ

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینیٹر ناصر بٹ کا کہنا ہے کہ قمرباجوہ اور تین ججوں کا احتساب ہونا چاہیے اور ان کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے چاہییں۔

 ادارے نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا احتساب کرکے تاریخ میں پہلی مثال قائم کی ہے، یقین ہے سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کا بھی احتساب کیا جائے گا۔

 نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سینیٹر ناصر بٹ کا مزید کہنا تھا کہ فیض حمید اتنی دور تک چلے گئے تھے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی باز نہیں آئے، ادارے نے ان کا احتساب کرکے درست قدم اٹھایا ہے۔

ناصر بٹ نے سابق چیف جسٹسز ثاقب نثار، آصف سعید کھوسہ اور جج اعجاز الاحسن کے کردار پر بھی سوال اٹھایا کہا تینوں ججز نے نواز شریف کے ساتھ کیا کیا؟ ان تین ججوں کا بھی احتساب سپریم کورٹ یا حکومت کو کرنا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ نواز شریف کی حکومت گرانے میں ملوث تمام کرداروں، جن میں تین ججز اور قمر باجوہ شامل ہیں، کے نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے چاہییں۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ احتساب ہو جائے گا تو آئندہ کوئی اس طرح چلتی حکومت نہیں گرائے گا۔

سینیٹر ناصر بٹ نے کہا کہ نوازشریف سے زیادتی کرنیوالے سارے کرداروں کو معافی مانگنی چاہیے۔

سینیٹر سے سوال کیا گیا کہ سزا کے باوجود نواز شریف اور ن لیگ نے قمر باجوہ کو ایکسٹینشن (توسیع) کے لیے ووٹ کیوں دیا؟ تو ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کیا فیصلہ ہوا، نواز شریف بہتر سمجھ سکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ ان کی رائے میں پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) پر پابندی نہیں لگنی چاہیے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل نواز شریف

پڑھیں:

9 مئی فیلڈ مارشل کی تعیناتی پلٹانے کا منصوبہ، باجوہ نے ’’ٹیک اوور‘‘ کی دھمکی دی، وزرا

اسلام آباد‘ پشاور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) فیض حمید کی سزا کے متعلق مختلف وفاقی وزراء نے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ وزیر دفاع  خواجہ  آصف  کا کہنا ہے  سابق آرمی چیف جنرل (ر) باجوہ نے فیلڈ مارشل سید عاصم  منیر کی تعیناتی رکوانے کے لیے دباؤ ڈالا اور ٹیک اوور کی دھمکیاں دیں۔ جنرل باجوہ  نے پہلے فیض حمید کو  چیف بنوانے کی کوشش کی بعد میں دیگر نام لائے۔ توسیع بھی مانگی تھی،  نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے  خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ماضی میں کبھی آرمی چیف لگانے کے حکومتی اختیار کو چیلنج  نہیں کیا گیا تھا۔ 9 مئی کے واقعات جنرل فیض حمید اور پی ٹی آئی کا مشترکہ منصوبہ تھا، خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ  9  مئی کا واقعہ بانی پی ٹی آئی تنہا نہیں کر سکتے تھے، فیض حمید کیخلاف مزید مقدمات بننے کی گنجائش ہے، فیض حمید کے رابطے تھے اور ریٹائرمنٹ کے باوجود نبض ان کے ہاتھ میں تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ قوم برسوں فیض اور باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ فیض حمید کو سزا اس بات کا واضح اعلان ہے کہ کوئی بھی آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہے، جو بھی اپنی آئینی حیثیت ذاتی یا سیاسی مفادات کے لئے استعمال کرے گا، اسے سزا کا سامنا کرنا ہو گا۔ دریں اثناء وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ فوج  نے عملی طور  پر ثابت کیا ہے کہ سب کو احتساب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سزا  کے  بعد ثاقب نثار ہو یا بانی پی ٹی آئی سب کو سزا ملے گی۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے بعد ہماری عدلیہ کو بھی چاہیے کہ تیزی سے انصاف کے تقاضے پورے کرے،9 مئی کے فیصلے کب ہوں گے، کیا قیامت والے دن ہوں گے؟ طلال چوہدری سے سوال کیا گیا کہ کیا جنرل باجوہ بھی اس گروپ کا حصہ تھے؟ اور کیا انہیں بھی سزا ملی چاہیے؟ اس پر طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ اس بات کا فیصلہ اس ادارے نے ایک تگڑا احتساب کر کے بتا دیا ہے  وہ کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ کوئی کتنا ہی طاقتور عہدہ پر رہا ہو، کوئی غیر آئینی غیرقانونی کام کرے گا تو  اسے سامنا کرنا پڑے گا، وہ ادارہ جسے کہتے تھے کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا، اس نے آج ایک مثال قائم کی ہے، باقی کب کریں گے؟ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ فیض حمید کے خلاف شواہد کی بنیاد پر فیصلہ آیا آج ریڈ لائن کراس کرنے والے شخص کو سزا ہوئی ہے، فیض حمید کو ٹرائل میں دفاع کا بھرپور موقع دیا گیا۔ فیض حمید کو موقع دیا کہ اپنا دفاع کریں اور گواہان بھی پیش کریں۔ تمام گواہان کے بیانات قلمبند کرنے اور شواہد کو سامنے لانے کے بعد انصاف پر مبنی فیصلہ آیا ہے۔ قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے۔ ریڈ لائن کراس کرنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے، فیض حمید نے اپنی اتھارٹی کو غلط استعمال کیا، سیاسی معاملات کی مزید تحقیقات ہوں گی۔ فیض حمید تمام الزامات کے مرتکب پائے گئے۔ ٹاپ سٹی کیس میں بھی سزا ہوئی فوج میں خود احتسابی کا عمل بہت مضبوط ہے جس کی واضح مثال سب نے دیکھ لی۔ فیض حمید پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر  بھی تھے، آج کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ فیض حمید کا سیاست میں عمل دخل ثابت ہوگیا۔ فوج کا اندرونی احتساب کا نظام مضبوط ہے، فیض حمید کا ساتھ دینے والوں کا بھی ٹرائل ہونا چاہیے۔ رانا ثناء نے مزید کہا کہ اڈیالہ کے باہر مستقل احتجاج کی صورت میں حکومت عمران کی جیل منتقلی کے بارے میں سوچ سکتی ہے۔ فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ فیض حمید کے ساتھ اگر کوئی اور ملوث ہوگا تو ان کو بھی سزا ملے گی۔ ایک سزا ہوئی اور کوئی چیز سامنے آئے تو اس پر بھی سزا ہو سکتی ہے۔ فیض حمید کو 14 سال کورٹ مارشل ہوا، جو ریکارڈ پر ثبوت آئے اس بنا پر سزا ہوئی، ان کی ایک چائے کی پیالی سے اس صوبے کو کافی نقصان ہوا، جب سیاسی رہنماؤں کو سزا ملی تو جرنیل کو بھی ملی۔ سب سے پہلے ریاست ہے بانی اوپر سے آئی ہوئی مخلوق نہیں۔ پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے فیصل کریم نے کہا کہ صوبائی سیکرٹریٹ اڈیالہ منتقل ہوگیا ہے وہاں سے صوبہ چلایا جا رہا ہے، سیکرٹری پریشان ہیں کہ کس کی بات مانیں اور کس کی نہ مانیں۔ پنجاب حکومت بانی چیئرمین کو کہیں اور منتقل کر دیں تاکہ عوام سکھ کا سانس لیں۔ علاوہ ازیں فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ فیض حمید اب بانی پی ٹی آئی کیخلاف گواہی دینے جا رہے ہیں۔ بانی 9 مئی میں شکنجے میں آتے دکھائی دے رہے ہیں۔ نو مئی کیلئے فوجی تنصیبات کی تفصیلات دینا فیض حمید کا کام تھا۔ فیض حمید کیخلاف 14 سال کی قید میں اب کوئی کمی نہیں ہو گی۔ فیض حمید‘ بانی پی ٹی آئی کیخلاف صرف گواہی نہیں شواہد بھی دیں گے۔ جنرل باجوہ کی غفلت اور نااہلی تھی مگر انہیں پتا چلا تو فیض حمید کو ہٹانے کی کوشش کی۔ جنرل باجوہ بری الذمہ ہو گئے تھے اس لئے ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو گی۔ معاملہ واضح ہونے کے بعد پہلا نمبر پی ٹی آئی اور اس کے بانی کا ہے۔ بانی پر فوجی عدالتوں میں مقدمہ چلنا خارج از امکان نہیں۔

متعلقہ مضامین

  • گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف
  • قوم برسوں فیض حمید اور جنرل باجوہ کے بوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی، وزیر دفاع۔ ساتھ دینے والے سیاستدانوں کا بھی فوجی عدالت میں ٹرائل ہونا چاہیے، رانا ثناء اللہ
  • 9 مئی فیلڈ مارشل کی تعیناتی پلٹانے کا منصوبہ، باجوہ نے ’’ٹیک اوور‘‘ کی دھمکی دی، وزرا
  • فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا پر تجزیہ کاروں کا کیا کہنا ہے؟
  • نواز شریف سے  سینیٹر حافظ عبدالکریم کی ملاقات
  • صدرن لیگ نواز شریف سے سینیٹر حافظ عبدالکریم کی ملاقات
  • صدر ن لیگ نواز شریف سے سینیٹر حافظ عبدالکریم کی ملاقات، سیاسی صورتحال پر گفتگو
  • سینیٹر خرم ذیشان کی رہائشگاہ پر حملہ قابل مذمت اور تشویش ناک ہے، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری
  • صدر مسلم لیگ ن نواز شریف سے سینیٹر حافظ عبدالکریم کی ملاقات