جنگ کے سائے دروازے تک پہنچ گئے، امریکا پر انحصار ختم کرنا ہوگا، برطانوی وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 13th, December 2025 GMT
جنگ کے سائے دروازے تک پہنچ گئے، امریکا پر انحصار ختم کرنا ہوگا، برطانوی وزیر دفاع WhatsAppFacebookTwitter 0 13 December, 2025 سب نیوز
لندن (آئی پی ایس )برطانیہ نے اپنے دفاع اور جنگی امور سے متعلق امریکا پر انحصار کو ختم کرکے ازخود فوجی تیاریاں شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیرِ دفاع ایل کارنز نے متنبہ کیا ہے کہ یورپ کے دروازے پر جنگ کے سائے دستک دے رہے ہیں۔
برطانوی وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ یورپ ایسے دور میں داخل ہو چکا ہے جہاں جنگ کے خطرات قریب تر ہیں۔ نیٹو اتحادیوں کو فوری طور پر ہر ممکن ردعمل کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ایل کارنز نے کہا کہ یورپ اب منتخب کردہ جنگوں کے دور میں نہیں رہا بلکہ اب مجبوری کی جنگوں کا سامنا ہے جن میں انسانی جانوں کا بھاری نقصان ہوسکتا ہے۔اس موقع پر اپنی بات کے ثبوت میں انھوں نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کو واضح مثال قرار دیا۔
اسی طرح برطانوی چیف آف ڈیفنس انٹیلی جنس ایڈرین برڈ نے انکشاف کیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران برطانوی فوجی اہلکاروں اور عسکری تنصیبات کے خلاف دشمانہ انٹیلی جنس سرگرمیوں میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔قبل ازیں نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے بھی خبردار کیا تھا کہ روس جنگ کو دوبارہ یورپ میں واپس لے آیا ہے۔ جنگ کے لیے تیار رہنا ہوگا جس کا سامنا ہماری پچھلی نسلوں نے کیا تھا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروفاقی پولیس کے اہلکاروں کا گینگ بنا کراغوا برائے تاوان کی واردات کرنے کا انکشاف وفاقی پولیس کے اہلکاروں کا گینگ بنا کراغوا برائے تاوان کی واردات کرنے کا انکشاف نو مئی کیسز، عمران خان کی اڈیالہ جیل روبکار سے حاضری لگائی گئی منگنی توڑنے اور پرانی رنجش پر قتل کرنیوالے مجرم کی اپیل خارج،2بار عمر قید کی سزا برقرار امریکی ویزا پروگرام کیلئے نئی فیس کا اطلاق، 20امریکی ریاستوں نے صدر ٹرمپ پر مقدمہ دائر کردیا افغان سرزمین سے دہشت گردی کے خطرات کے تناظر میں ہمسائیہ ممالک کی کانفرنس کل تہران میں ہوگی ایف بی آر کا ٹیکس چوری میں ملوث ڈاکٹرز، اسپتالوں کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: برطانوی وزیر جنگ کے
پڑھیں:
سازشی عناصر اب بھی بانیٔ پی ٹی آئی کو واپس لانے کی کوشش میں ہیں: وزیرِ دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں ایک بار پھر پسِ پردہ سازشیں سرگرم ہو چکی ہیں اور بعض عناصر سابق وزیراعظم اور بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ وہی منصوبہ ہے جو ماضی میں مختلف شکلوں میں نافذ کیا گیا اور جس کے اثرات نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا۔
سیالکوٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے چار سالہ دورِ حکومت میں ملک کے سیاسی، آئینی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کے ساتھ سنگین کھلواڑ کیا گیا، جس کی ذمہ داری سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید اور عمران خان پر عائد ہوتی ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قوم بخوبی جانتی ہے کہ اس دور میں عوام کو کیا ملا، جبکہ پارلیمنٹ کو عملی طور پر ایک خفیہ ادارے کا ذیلی دفتر بنا دیا گیا تھا، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ فیض حمید کا یہ پورا منصوبہ بے نقاب ہونا شروع ہوا، جس کے بعد حالات نے نیا رخ اختیار کیا
خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید بانیٔ پی ٹی آئی کے پورے سیاسی منصوبے کے مرکزی نگران تھے، جب فیض حمید کور کمانڈر پشاور کے عہدے پر فائز تھے تو اسی دور میں عمران خان کی سیاست کو منظم انداز میں تقویت دی گئی جبکہ انتخابی عمل میں مبینہ دھاندلی کے ذریعے بانیٔ پی ٹی آئی کو اقتدار تک پہنچایا گیا، یہ کوئی ایک فرد کا کام نہیں تھا بلکہ ایک مکمل نیٹ ورک متحرک رہا جو اس منصوبے کو کامیاب بنانے میں سرگرم تھا۔
وزیر دفاع نے 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتشار اور تباہی پھیلانے کا منصوبہ بھی اسی گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھا، 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ اچانک نہیں بلکہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، جس کے پیچھے فیض حمید کا دماغ کارفرما تھا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے، اداروں کو دباؤ میں لانے اور ریاست کو کمزور کرنے کی تمام سازشیں اسی نیٹ ورک کے ذریعے کی گئیں۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر یہ گٹھ جوڑ مزید عرصے تک قائم رہتا تو پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا تھا، جن عناصر نے ریاست کے ساتھ دشمنی کی، انہیں انجام تک پہنچانا ناگزیر ہے، کیونکہ ادھورا احتساب ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ احتساب کا دائرہ صرف چند چہروں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ بیوروکریسی اور دیگر اداروں میں چھپے کردار بھی اس کی زد میں آئیں گے۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ فوج نے خود فیض حمید کے خلاف کارروائی کی اور پندرہ ماہ کے عرصے میں ٹرائل مکمل کرکے انہیں سزا سنائی گئی، 9 مئی کو افواجِ پاکستان اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، جبکہ یہی افواج بعد ازاں آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے قوم کا سر فخر سے بلند کرنے کا باعث بنیں،
ان کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت فیض حمید اور بانیٔ پی ٹی آئی کا منصوبہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کے حالات کس نہج پر پہنچ چکے ہوتے، اگرچہ فیض حمید کو سزا کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے، لیکن ماضی میں نواز شریف کو ایسی سہولتیں فراہم نہیں کی گئیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی نئی تاریخ مئی میں رقم ہوئی اور قوم کو اس تاریخ پر فخر ہونا چاہیے، اگر اس گٹھ جوڑ کو بروقت نہ روکا جاتا تو ریاست کی بنیادیں ہل چکی ہوتیں، اس لیے اس انجام تک پہنچانا ملکی مفاد میں ضروری ہے۔
انہوں نے شہباز شریف کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ قیادت نے ملک کو سنگین بحرانوں سے نکالا اور اس عمل میں فوجی قیادت نے سویلین حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔
ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کو سیاسی دباؤ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا، انہیں نواز شریف کے خلاف بیان دینے پر مجبور کرنے کی کوشش کی گئی، مگر انہوں نے قید قبول کر لی اور وفاداری نہیں بدلی، ریاست کے خلاف سازش کرنے والوں کا مکمل قلع قمع ہی پاکستان کے مستقبل کی ضمانت ہے۔
اپنی گفتگو کے اختتام پر وزیر دفاع نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف مزید الزامات بھی زیرِ غور ہیں اور 9 مئی کے مقدمات ابھی باقی ہیں، سیاست میں آج بھی کچھ ایسے کردار موجود ہیں جو ماضی کی سازشوں کا حصہ رہے، ان کا احتساب بھی ہونا چاہیے۔