آئی ایم ایف شرائط میں کچھ نیا نہیں، طے شدہ ایجنڈا مرحلہ وار نافذ کیا جا رہا، وزارت خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251215-01-17
اسلام آباد (نمائندہ جسارت) وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے تحت جاری اصلاحات کے حوالے سے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز میں شامل اقدامات کوئی نئی یا اچانک عائد کی گئی شرائط نہیں بلکہ پہلے سے طے شدہ اصلاحاتی ایجنڈے کا تسلسل ہیں۔وزارت خزانہ کے اعلامیہ کے مطابق آئی ایم ایف کے اہم کنٹری پالیسی فریم ورک میں کوئی نئی چیز شامل نہیں کی گئی، حکومت پاکستان نے پروگرام کے آغاز پر اپنی مجوزہ اصلاحاتی پالیسیاں آئی ایم ایف کو پیش کیں، جنہیں مرحلہ وار ایم ایف ایف پی کا حصہ بنایا جاتا ہے، یہ اصلاحات ملک کے معاشی استحکام اور پائیدار ترقی کے لئے ناگزیر ہیں۔اعلامیے میں کہا گیا کہ ای ایف ایف ایک طے شدہ درمیانی مدت کی اصلاحاتی حکمت عملی کی عکاسی کرتا ہے، جس میں شامل متعدد اصلاحات پر حکومت پہلے ہی عملدرآمد کر رہی ہے، ہر آئی ایم ایف جائزے میں نئے اقدامات شامل کرنا معمول کا حصہ ہے تاکہ پروگرام کے آغاز میں طے شدہ حتمی اہداف بتدریج حاصل کئے جا سکیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق سرکاری ملازمین کے اثاثہ جات کے گوشواروں کی اشاعت کا معاملہ مئی 2024 سے ای ایف ایف میں شامل تھا، جبکہ سول سرونٹس ایکٹ 1973 میں ترمیم کے بعد موجودہ ساختی ہدف ایک منطقی پیش رفت ہے، اسی طرح نیب کی کارکردگی اور خودمختاری میں بہتری اور دیگر تحقیقاتی اداروں سے تعاون مضبوط بنانے پر بھی گزشتہ جائزوں میں اتفاق ہو چکا تھا۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ صوبائی اینٹی کرپشن اداروں کو مالی معلومات تک رسائی دینا اے ایم ایل/سی ایف ٹی اصلاحات کا حصہ ہے، جو ابتدا سے ای ایف ایف پروگرام میں شامل ہیں، حکومت کی جانب سے غیر رسمی ذرائع کی حوصلہ شکنی کے نتیجے میں مالی سال 2025 ء میں ترسیلاتِ زر میں 26 فیصد سالانہ اضافہ ہوا جبکہ مالی سال 2026 میں 9.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ایف ایف ایف کے
پڑھیں:
وزارت مذہبی امور کا نجی حج ٹور آپریٹرز کیلئے شرائط سخت کرنے کا فیصلہ
سٹی 42 : وزارت مذہبی امور نے نجی حج ٹور آپریٹرز کے لیے شرائط سخت کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع کے مطابق پرائیویٹ حج ٹور آپریٹرز کی کوتاہی سے عازم حج سفر پر نہ جا سکا تو کمپنی کا لائسنس منسوخ کر دیا جائے گا۔ بروقت عازمین حج کی رقوم منتقلی میں ناکام حج ٹور آپریٹرز کا لائسنس منسوخ ہو گا۔
ذرائع وزارت مذہبی امور کے مطابق لائسنس منسوخ ہونے کے بعد کمپنی آئندہ حج ٹور آپریٹرز کے طور پر کام نہیں کرسکے گی۔ اور مالی بے ضابطگی پر متعلقہ حج ٹورآپریٹر کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور برفباری کی پیشگوئی
15 دسمبر تک سروسز حاصل نہ کرنے والے آپریٹرز کا بقیہ کوٹہ سرکاری حج اسکیم میں تبدیل کر دیا جائے گا۔ عازمین حج کے لیے حج کے اخراجات جمع کرانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر مقرر کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیویٹ حج ٹور آپریٹرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ جس کے مطابق نجی حج آپریٹرز کو حج پیکج کی رقم متعلقہ سعودی اکاؤنٹس میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے اور منیٰ کی زمین، رہائشی عمارتوں کی سروسز 21 دسمبر تک مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
شدید دھند کے باعث موٹرویز ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بند