اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں دو علیحدہ علیحدہ آپریشنز کے دوران 9 خوارجی دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گیارہ جنوری کو سکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی انٹیلی جنس بنیاد پر ملنے والی اطلاع کے بعد دوسالی کے علاقے میں آپریشن کیا اور دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر انداز سے نشانہ بنایا۔ فائرنگ کے شدید تبادلے میں 6 خوارج ہلاک ہوئے جبکہ دو کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔ سکیورٹی فورسز نے دوسرا آپریشن عام علاقے ایشام میں کیا جہاں فائرنگ کے تبادلے میں 3 دہشت گرد ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا۔ مارے گئے خوارج عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز پر حملوں و ٹارگٹ کلنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث تھے۔ اعلامیے کے مطابق دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کے افسران و اہلکاروں کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے عفریت کے ملک سے مکمل خاتمہ تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔ وزیراعظم نے دو مختلف کارروائیوں میں فتنہ الخوارج کے 9 دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سکیورٹی فورسز کے متعلقہ افسران و اہلکاروں کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے شمالی وزیرِستان میں فتنہ الخوارج کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ملک سے فتنتہ الخوارج کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ صدر مملکت نے 9 دہشتگرد جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا۔ صدر مملکت نے ملک سے فتنتہ الخوارج کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی فورسز دہشت گردی کے عفریت کے خاتمے کے لیے کارروائیاں کر رہی ہیں۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے شمالی وزیرستان میں خوارج دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن پر سکیورٹی فورسز کی کاوشوں کو سراہا۔ کہا آپریشن کے نتیجے میں 9 دہشتگردوں کا خاتمہ ہوا جو کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم کامیابی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے سکیورٹی فورسز کی بہادری اور عزم کی تعریف کی۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: پر سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے دہشت گردی کے الخوارج کے کے خلاف ملک سے

پڑھیں:

اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام ف (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم موجودہ اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے، ہم اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ قوم کو غیرجانبدار اور شفاف انتخابات کی ضرورت ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غزہ کے فلسطینیوں کے حق میں کراچی میں ملین مارچ کیا ، 27 اپریل کو لاہور میں بھی ملین مارچ ہوگا، پنجاب کے عوام فلسطینیوں کے حق میں ایک آوازہوں گے، 11 مئی کو پشاور میں جبکہ 15 مئی کو کوئٹہ میں ملین مارچ ہوگا۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کی آواز دنیا تک پہنچتی ہے اور مسلم دنیا کے حکمرانوں کو بھی جھنجھوڑ رہی ہے اور خود مسلم امہ کی بھی آواز بن رہی ہے، یہ شرف پاکستان کو حاصل ہے تو ہمیں اللہ کا شکرگزار ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا اس وقت ملک اور خصوصاً خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ میں بدامنی کی صورتحال ناقابل بیان ہے، حکومتی رٹ نہیں ہے، مسلح گروہ دندناتے پھر رہے ہیں، عوام نہ بچوں کو اسکول بھیج سکتے ہیں نہ ان کے لیے کما سکتے ہیں، کاروباری برادری سے منہ مانگے بھتے مانگے جارہے ہیں، اس حوالے سے حکومتی کارکردگی زیرو ہے، حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان و مال کو حفاظت فراہم کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

جے یو آئی کے سربراہ نے کہا ہے کہ دھاندلی کی نتیجے میں قائم ہونے والی صوبائی اور وفاقی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے، جے یو آئی ف کو امتیاز حاصل ہے کہ ہم نے 2018 کے انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دے کر نتائج تسلیم نہیں کیے، 2024 کے الیکشنز کے بارے میں بھی یہی موقف ہے، ہم ان اسمبلیوں کو عوام کی نمائندہ اسمبلیاں نہیں کہہ سکتے، ہم اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ قوم کو غیرجانبدار اور شفاف انتخابات کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ہم اپنے ہی پلیٹ فارم سے ہی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، الیکشن، غزہ اور صوبوں کے حقوق کے بارے میں ہمارا جو موقف ہے ان پر جمیعت علمائے اسلام (ف) اپنے پلیٹ فارم سے ہی میدان میں رہے گی، البتہٰ روزمرہ معاملات میں کچھ مشترک امور سامنے آتے ہیں اس حوالے سے مذہبی یا پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں سے اشتراک کی ضرورت ہو تو اس کے لیے اسٹریٹیجی جماعت کی شوریٰ کمیٹی طے کرے گی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اتحاد صرف حکومتی بینچوں کا ہوتا ہے، اپوزیشن میں باضابطہ اتحاد کا تصور نہیں ہوتا، اپوزیشن کا ابھی تک باضابطہ اتحاد موجود نہیں ہے تاہم ہم باہمی رابطوں کو برقرار رکھیں گے لیکن اپوزیشن کے باقاعدہ اتحاد پر ہماری مجلس عمومی آمادہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل کو خیبر پختونخوا میں پیش کیا جارہا ہے اور بلوچستان میں پیش ہوا ہے، ہماری مجلس عمومی نے اسے مسترد کیا ہے، بلوچستان میں ہمارے جن ممبران نے اس قانون کو ووٹ دیا ہے، ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے، ان کے جواب سے جماعت مطمئن ہوئی تو ٹھیک ورنہ ان کی رکنیت ختم کی جائے گی، ہمیں اسمبلی میں اپنی تعداد کی پروا نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

maualana fazl ur rehman الیکشنز پریس کانفرنس پی ٹی آئی اتحاد غزہ مولانا فضل الرحمان

متعلقہ مضامین

  • بھارت کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہا ہے، حریت کانفرنس
  • وزیراعظم دورۂ ترکیے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے
  • اپنے ہی پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اپوزیشن کا باضابطہ اتحاد موجود نہیں، مولانا فضل الرحمان
  • دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، اردگان: دہشت گردی کیخلاف تعاون پر شکریہ، شہباز شریف
  • انسداد دہشت گردی کےلیے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، شہباز شریف
  • بنوں میں چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا
  • ڈی آئی خان میں چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ
  • ڈی آئی خان؛ چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام؛ جوابی کارروائی پر دہشتگرد فرار
  • سکیورٹی فورسز سی ٹی ڈی کی کارروائیاں ‘ پنجاب 10‘ خیبرپی کے میں 6خوارج ہلاک 
  • جنوبی وزیرستان میں پولیو ٹیم پرحملہ‘ کانسٹیبل شہید ‘ دہشتگرد ہلاک