نان پلیئنگ ایتھلیزرکٹس واریئرز کے جذبے کی عکاس
اشاعت کی تاریخ: 17th, January 2025 GMT
شارجہ: شارجہ واریئرز نے گلف جائنٹس کے چیلنج پر قابو پاتے ہوئے اپنی آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 مہم کا آغاز اپنے انداز میں کیا۔ میدان کے علاوہ ، شارجہ واریئرز بھی اپنی نئی لانچ کردہ ایتھلیزر کٹ کے ساتھ ٹرینڈ سیٹرز کے طور پر اپنی ساکھ قائم کررہی ہے۔
نئے اور منفرد کٹ واریئرز کی اسرپٹ کو ظاہر کرتی ہے نئے جاری کردہ کٹ میں پیلے اور جامنی رنگ شامل کئے گئے ہیں جو نہ صرف ٹیم کے لئے وژن کو مستحکم کرتے ہیں بلکہ ٹیم کو منفرد بھی بناتے ہیں
ٹم ساؤتھی اور کے باقی ساتھی کھلاڑیوں کے لئے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ وہ کھلاڑی غیر مسابقتی سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے آرام دہ محسوس کریں ان کی مجموعی شخصیت اور دلکشی میں اضافہ ہو۔
نان پلیئنگ کٹ جسے خوبصورتی سے ڈیزائن کیا گیا ہے کا مقصد دیکھنے کو جاذب نظر بنانا اور واریئرز جذبے کو ظاہر کرنا ہے سب سے نمایاں اور متحرک آئٹم ٹریک سوٹ ہے یہ کیلیکشن مزید ٹی شرٹس، کیپ اور ہیٹ تک پھیلا ہوا ہے۔ ۔
اس بارے میں کپتان ٹم ساؤتھی کا کہنا ہ کہ یہ سب سے انوکھی کٹس میں سے ایک ہے جو ہمارے سامنے آئی ہے اور اس طرح کے گیئر رکھنے میں مزہ آتا ہے۔ اسے بہت ہوشیاری سے ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں واریئرز کے جذبے اور شمولیت کے وژن کی عکاسی ہوتی ہے ۔ اس خطے کے ساتھ ہمارے رابطے میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
یہ کون لوگ ہیں جو اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر ہمارے لیے سیلاب میں اترتے ہیں؟
بارش ہو یا طوفان، زلزلہ ہو یا سیلاب، ایک نام ہے جو ہر پاکستانی کے ذہن میں سب سے پہلے آتا ہے — پاک آرمی۔
حالیہ دنوں میں شدید بارشوں کے بعد جب شہروں کی گلیاں دریا بن گئیں، جب چھتیں گرنے لگیں، جب خاندان پانی میں محصور ہو گئے، اور جب حکومت کی سول مشینری ہنگامی ردعمل میں سست دکھائی دی، تو یہی وردی پوش جوان تھے جو بغیر کسی تردد کے پانی میں اتر گئے۔
کسی کے بچے کو کندھے پر اٹھا کر محفوظ مقام تک لے جایا، تو کسی بیمار بزرگ کو بانہوں میں اٹھایا۔ مگر حیرت کی بات یہ ہے کہ سوشل میڈیا پر سلبریٹیز کے فیشن شوز، سیاستدانوں کے بیانات، اور یوٹیوبرز کے جگتیں تو وائرل ہو جاتی ہیں، مگر جو جوان کیچڑ میں گھٹنوں تک دھنسا ہوا ہے، جو ہیلی کاپٹر سے راشن نیچے پھینک رہا ہے، یا جو سیلابی پانی سے دو معصوم بچیوں کو بچا رہا ہے۔
اس کا نام کوئی نہیں لیتا، اس کی تصویر کوئی پوسٹ نہیں کرتا، اس کا شکریہ کوئی ادا نہیں کرتا۔
یہ کیوں ہے؟کیا ہمیں پاک فوج سے کوئی شکایت ہے؟ شاید ہوگی، سیاسی حوالوں سے، پالیسیوں سے اختلاف ہوسکتا ہے، مگر کیا ان سپاہیوں کا کوئی قصور ہے جو آپ کی گلی میں بغیر کسی معاوضے، بغیر کسی مطالبے، صرف فرض کی ادائیگی کے لیے اترے ہیں؟
یہ وہی فوج ہے جس کے جوان کو آپ نام سے نہیں جانتے، مگر وہ آپ کی ماں کو اٹھا کر اسپتال پہنچاتا ہے۔ یہ وہی فوج ہے جس کے پائلٹ نے سیلاب زدہ علاقے میں اپنی جان خطرے میں ڈال کر بچوں کو بچایا اور بدلے میں اسے کوئی ایوارڈ نہیں، صرف ایک دھندلا سا شکریہ۔
ہم اکثر مغرب کی افواج کو فلموں میں دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں۔ مگر یہاں ہمارے درمیان وہ اصل ہیرو موجود ہیں جن پر کوئی فلم نہیں بنتی، کوئی ناول نہیں لکھا جاتا، اور کوئی قومی ترانہ ان کے لیے مخصوص نہیں ہوتا ، مگر وہ پھر بھی اپنے فرض کی راہ سے نہیں ہٹتے۔
پاک فوج کے ان گمنام ہیروز کو ہمارا سلام!انہیں صرف نعرے کی نہیں، بلکہ عمل کی سطح پر عوامی قدر کی ضرورت ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان کی کاوشوں کو اجاگر کریں، میڈیا پر سراہیں، ان کے انٹرویوز لیں، ان کی خدمات کو قومی بیانیے میں جگہ دیں۔
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں