پچھلے دور میں صوبہ رُل گیا، 4 سال پیسہ پتہ نہیں کہاں جاتا رہا: مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 24th, January 2025 GMT
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف سے بلوچستان ریزیڈنشل کالج لورا لائی کے 50رکنی طلبہ کے وفد نے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی طرف سے بلوچستان کے تمام طلبہ کے لئے لیپ ٹاپ کا تحفہ دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے بلوچستان کے طلبہ کی درخواست پر سیروسیاحت کے لئے جیب خرچ دینے، ڈبل ڈیکر بس پر لاہور کی سیر کرانے اور بہترین ہوٹل میں لنچ کا اہتمام کرنے کی ہدایت کی۔ بلوچستان کے طلبہ نے پنجاب میں وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کے اقدامات کی تعریف کی اور طلبہ نے پنجاب میں تعلیم حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے بلوچستان ریزیڈنشل کالج کے طلبہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد بلوچستان آکر طلبہ کو ہونہار سکالرشپ دینا چاہتی ہوں۔ بس چلے تو پنجاب سے زیادہ سکالر شپ اور لیپ ٹاپ بلوچستان کے طلبہ کو دوں۔ بلوچستان کے لوگوں کے لئے دل تڑپتا ہے۔ کافی عرصے سے بلوچستان کے طلبہ کے بارے میں سوچ رہی تھی۔ بلوچستان کے طلبہ کو ای بائیک دینے کا بھی جائز ہ لیا جائے گا۔ بلوچستان کے بچے کسی سے کم نہیں، موافق حالات ملیں تو سب سے آگے بڑھیں گے۔ جتنا پنجاب کے بچوں کے بارے میں سوچتی ہوں، اتنی ہی فکر بلوچستان اور دیگر صوبوں کے بچوں کے لئے بھی ہے۔ نواز شریف کے 3مرتبہ وزارت عظمیٰ کے دور میں بلوچستان اوپرکی طرف گیا۔ نواز شریف نے بلوچستان پر ہر مرتبہ بھرپور توجہ دی۔ شاید پنجاب سے بھی زیادہ بلوچستان توجہ کا مرکز رہا۔ ہر پاکستانی کی طرح میرے دل میں بھی بلوچستان کے لئے بہت محبت ہے۔ نواب احمد جوگیزئی نے خون سے لکھا پاکستان زندہ باد کا نعرے والا رومال ساتھ دفن کرنے کی وصیت کی۔ بلوچستان پاکستان کے لئے جانیں دینے والے شہداء کی سرزمین ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ دہشت گردوں کا بلوچستان میں فعال ہونا افسوسناک اور تکلیف دہ ہے۔ ہم پنجابی اور بلوچی بعد میں ہیں پہلے پاکستانی ہیں۔ پنجاب میں 3لاکھ سے کم آمدن والے 30ہزار بچوں کو ہونہار سکالر شپ دے رہے ہیں۔ سرکاری ہی نہیں اچھی پرائیویٹ یونیورسٹی کے طلبہ کو پہلی مرتبہ سکالرشپ مل رہا ہے۔ 30ہزار میں سے ایک بھی سکالر شپ سفارش پر نہیں دیا۔ 18ہزار طالبات نے ہونہار سکالرشپ حاصل کیا۔ گڈ گورننس محنت اور کمٹمنٹ کا نام ہے۔ پچھلے دور میں صوبہ رل گیا، 4سال تک پیسہ پتہ نہیں کہاں جاتا رہا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ پابندی وقت پر کاربند ہوں، دوسروں کو انتظار کرانا بالکل پسند نہیں۔ وزارت اعلی عہدہ نہیں، خدمت گزاری کا نام ہے۔ بلوچستان کے طلبہ نے کہا کہ پنجاب کے حالات دیکھ رشک آتا ہے، کاش ہمارا صوبہ بھی ایسا ہو۔ پنجاب میں وزیراعلی مریم نواز شریف عوام کیلئے شاندار پراجیکٹ لارہی ہیں۔ وزیراعلی مریم نواز شریف کے پنجاب میں تعلیم حاصل کرنا ہماری خواہش ہے۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے بلوچستان کے طلبہ کے لئے دیگر مصروفیات ترک کردیں۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے خانیوال کچا کھوہ میں بس اور موٹرسائیکل کے تصادم سے میاں، بیوی اور 2 بچوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ و رنج کا اظہار کیا ہے۔ سکیورٹی فورسز کو خیبر ایجنسی میں 22 دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے سکیورٹی فورسز کی ہر میدان میں کامیابی کیلئے دعا کی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف ایم پی اے پنجاب اسمبلی اسامہ لغاری کی رہائش گاہ گئیں۔ اسامہ لغاری کی والدہ محترمہ کے انتقال پر گہرے رنج اور دکھ کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے اسامہ لغاری اور دیگر اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔ ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ماں کا رشتہ انمول ہے، بچھڑنے کا دکھ برداشت کرنا دشوار عمل ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مریم نوازشریف نے بلوچستان کے طلبہ مریم نواز شریف نواز شریف نے وزیر اعلی نے کہا کہ طلبہ کے طلبہ کو کے لئے
پڑھیں:
پنجاب کسی کی جاگیر نہیں، مریم نواز حکومت کا رویہ متکبرانہ ہے، شرجیل میمن
لاہور:سندھ کے سینئر وزیر اور وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے پنجاب کی صوبائی حکومت کے رویے کو متکبرانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تاثر ختم کرنا ہوگا کہ پنجاب کسی ایک جماعت کی جاگیر ہے۔
سندھ کے سینئر وزیرشرجیل انعام میمن نے کہا کہ موجودہ حکومت پنجاب کا رویہ متکبرانہ اور سیاسی حق تلفیوں پر مبنی ہے، پنجاب کی حکومت نفرت اور تقسیم در تقسیم کی سیاست کو ہوا دینے لگی ہے، جو افسوس ناک امر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) جمہوریت پر یقین رکھتی ہے، بلدیاتی اداروں کی بات کی تو کیا غلط کہا؟ بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ آئین کے خلاف ہے یا پھر پنجاب میں عوام کو ان کا بنیادی حق دلانا جرم ہے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایک وفاقی جماعت ہے اور ہم صرف سندھ تک محدود نہیں، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت، مقامی حکومتوں اورعوامی نمائندگی کی بات کی ہے، پنجاب میں بلدیاتی ادارے فعال نہیں، نچلی سطح پر کوئی جواب دہ نظام موجود نہیں تو ہم خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہماری بھرپور سیاسی موجودگی ہے، ہمارے کارکن آج بھی گلی محلوں میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، پنجاب میں بلدیاتی نظام کی بحالی، اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی عوام کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی صرف بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ کرتی رہے گی اور ہم پنجاب کے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے، مسلم لیگ (ن) پنجاب کے مینڈیٹ کی داعی ہے تو بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرواتی ہے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بلدیاتی ادارے آئین میں موجود ہیں، اگر حکومت پنجاب بلدیاتی اداروں کو نہیں مانتی تو آئین کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہے، ملک کا بڑا صوبہ بلدیاتی اداروں کے بجائے کمشنری نظام کے تحت معاملات چلائے تو افسوس ناک عمل اور جمہوریت کے منافی ہے۔