Nai Baat:
2025-06-12@23:00:28 GMT

پنجاب کو ماں مل گئی ہے

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

پنجاب کو ماں مل گئی ہے

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بہت کچھ، بہت اچھا کر رہی ہے، عوامی فلاح کے اتنے پراجیکٹ ہیں کہ اگر میں اپنے کالم میں ان پر دو، دو فقرے بھی لکھنا چاہوں تو کالم ختم ہوجائے مگر پراجیکٹس ختم نہ ہوں۔ مریم نواز پنجاب کو اپنا گھر سمجھ کے اسی طرح کام کر رہی ہیں جیسے گھر میں ایک اچھی ماں کرسکتی ہے کہ وہ گھر کے مسائل کو جانتی ہے، گھر کے دکھ درد سمجھتی ہے۔ وہ اپنے بچوں کی تعلیم پر بھی توجہ دیتی ہے اور ان کی صحت پر بھی۔ ان کو کھیلتے ہوئے بھی دیکھنا چاہتی ہے اور انہیں آسان کاروبار کے مواقع بھی دینا چاہتی ہے مگر بیٹیوں کے پیدا ہونے پر مائیں ایک کام ان کے جوان ہونے سے بھی بہت پہلے شروع کر دیتی ہیں، ان کی شادی کا انتظام۔ وہ برتن اورکپڑے جمع کرنا شروع کر دیتی ہیں کہ کوئی اچھا سمجھے یا برا، یہ ایک روایت ہے کہ بیٹیوں کے گھر بستے ہیں تو ماں اور باپ انہیں اتنا سامان ضرور دیتے ہیں کہ جس سے گھر گرہستی شروع ہوسکے۔ کچھ کچن، کچھ بیڈروم اور کچھ ڈرائنگ روم کا سامان۔ مجھے یہ کہنے میں عار نہیں کہ ہمارے معاشرتی رسم و رواج اوراس سے بھی بڑھ کے لالچ نے جہیز کو ایک مصیبت بنا دیا ہے حالانکہ یہ تو محض نئے گھر اور نئے خاندان کی شروعات پر ایک تحفہ ہوتا ہے۔ باپ کما کے لاتا ہے اور ماں کمیٹیاں ڈال کے رقم جمع کرتی ہے۔ بہت سارے باپ جب ریٹائر ہوتے ہیں تو ملنے والی تمام رقم سے بیٹیوں کی شادیاں کرتے ہیں اور اب ایک شادی کاخرچہ ہی بہت سارے لاکھوں تک میں پہنچا ہوا ہے۔

میں نے مریم نوا ز کو پنجاب بھر کے شہروں میں بیٹیوں کی شادیاں کرواتے ہوئے دیکھا تو مجھے بہت اچھا لگا۔ بہت سارے کم ظرف مذاق اڑا رہے تھے جب ایک بچی یہ نظم پڑھ رہی تھی کہ پنجاب کو ماں مل گئی ہے۔ جوہونہار بچوں اور بچیوں کو سکالرشپس دے رہی ہے، ان کی پوری کی پوری فیسیں ادا کر رہی ہے۔ جو پنجاب بھر کے گندے بازاروں کو صاف ستھرا بنا رہی ہے۔ جو گندی مندی ریڑھیوں والوں کو صاف ستھری ، خوبصورت اور شاندار ریڑھیاں دے رہی ہے اور وہ بھی بلامعاوضہ۔ یہ مذاق اڑانے والے وہ لوگ ہیں جو پنجاب میں عثمان بزدار جیسی نااہل قیادت کو وسیم اکرم قرار دیتے ہوئے نہ ہچکچاتے تھے اور نہ صوبے کے عوام کو نظرانداز کرتے ہوئے وفاق پر حملہ آور گنڈا پور کو سراہتے ہوئے شرماتے ہیں، بہرحال،جمہوریت میں عوام خود اپنے نصیب کا فیصلہ کرتے ہیں اور اپنے پختونخوا کے عوام نے ایسے فیصلے کئے ہیں تو ان کی مرضی۔ مریم نواز نے اپنی وزارت اعلیٰ کا ایک برس مکمل ہونے سے بھی پہلے اپنے کام سے اپنا لوہا اس طرح منوایا ہے کہ دوسرے صوبوں کے عوام اسی طرح خواہش کر رہے ہیں کہ مریم نواز ان کی وزیراعلیٰ ہوں جیسے وہ شہباز شریف کو اپنے چیف منسٹر کے طور پر مانگا کرتے تھے۔ میں ذاتی طور پر مراد علی شاہ کو ایک اچھا وزیراعلیٰ سمجھتا ہوں مگر اس کے باوجود کراچی کے تاجروں نے ان کے بدلے کیمروں کے سامنے مریم نواز کو وزیراعلیٰ بنانے کا ایسا مطالبہ کیا کہ بلاول بھٹو زرداری کو خود میدان میں آنا پڑا۔ انہیں تاجروں کا کنونشن کرنا پڑا اور کہنا پڑا کہ جسے شکایت ہے وہ ان کے پاس آئے، کوئی چغلی نہ لگائے۔ایک دو استثناوں کے ساتھ، پنجاب گورننس کے حوالے سے ہمیشہ خوش قسمت رہا ہے۔

میں نے تفصیلات لیں، دھی رانی پروگرام کا آغاز لاہور میں 11 جنوری 2025 کو ایک عظیم الشان تقریب کے ساتھ کیا گیا، جس میں 49 جوڑوں کو رشتہ ازدواج میں منسلک کیا گیا۔ دھی رانی پروگرام کے تحت تقریباً پانچ ہزار مستحق لڑکیوں نے رجسٹریشن کروائی۔ رجسٹریشن کا عمل 15 نومبر 2024 تک مکمل ہوا، اور پہلے مرحلے کے لئے حکومت پنجاب نے 50 کروڑ روپے مختص کیے۔ اس پروگرام میں اجتماعی شادیوں کے انتظامات کے لئے محکمہ سوشل ویلفیئر و بیت المال پنجاب نے تمام وسائل کو بروئے کار لایا۔ پنجاب انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی بورڈ کے تیار کردہ پورٹل کے ذریعے رجسٹریشن کا عمل شفافیت کے ساتھ مکمل کیا گیا، جس میں سب سے زیادہ درخواستیں مظفرگڑھ سے موصول ہوئیں۔ اجتماعی شادیوں کا یہ سلسلہ لاہور کے بعد دیگر شہروں میں بھی جاری رہا۔ 20 جنوری کو چکوال میں 27، 21 جنوری کو اوکاڑہ میں 65، اور 22 جنوری کو خوشاب میں 58 جوڑوں کی شادیاں کروائی گئیں۔ اسی روز قصور میں 39 جوڑے شادی کے بندھن میں بندھے۔ 23 جنوری کو ڈی جی خان میں 32 اور بہاولپور میں 45 جوڑوں کی شادیاں ہوئیں، جبکہ 24 جنوری کو ملتان میں 49 جوڑوں کو رشتہ ازدواج میں منسلک کیا گیا۔ فیصل آباد میں 25 جنوری کو 36 اور ساہیوال میں 27 جنوری کو 47 جوڑوں کی شادیاں انجام دی گئیں۔ اب تک مجموعی طور پر 10 تقریبات میں 447 جوڑوں کو شادی کے مقدس بندھن میں باندھا جا چکا ہے، اور یہ سلسلہ 15 فروری تک جاری رہے گا۔ پروگرام کے تحت ہر جوڑے کو 164,000 روپے کا پیکج دیا جاتا ہے، جس میں شادی کے اخراجات، تحائف، ایک لاکھ روپے کی سلامی، اور تقریب میں 20 مہمانوں کے کھانے کا انتظام شامل ہے۔ مالی امداد کی شفاف ترسیل کو یقینی بنانے کے لئے بینک آف پنجاب کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے۔ درخواستوں کی جانچ اور حتمی سفارشات متعلقہ تحصیل کے اسسٹنٹ کمشنرز اور ضلعی افسران کے ذریعے کی جاتی ہیں، جبکہ تمام انتظامات کی نگرانی صوبائی اسٹیئرنگ کمیٹی کے ذمہ ہے۔

میں جب یہ کالم لکھنے بیٹھا تھا تو اس وقت وزیراعظم شہباز شریف نو مئی اور چھبیس نومبر کے واقعات پر جوڈیشل کی جگہ پارلیمانی کمیشن بنانے کی پیشکش بھی سامنے آچکی ہے اور اس پر ایک دھانسو قسم کا سیاسی کالم لکھا جا سکتا ہے مگر میں نے سوچا کہ سیاست تو عمربھر چلتی رہے گی کچھ کام سیاست سے ماورا بھی ہوتے ہیں جو نیک نیتی اور خلوص دل سے کئے جاتے ہیں۔ جن کا اجر اللہ تعالیٰ کی ذات دیتی ہے۔ حکومتوں کے سامنے پچاس کروڑ کی رقم کچھ بھی نہیں ہوتی مگر اسے بچیوں کے لئے خرچ کرنے کا حوصلہ اور نیت ہونی چاہئے۔ دھی رانی پروگرام نہ صرف مستحق لڑکیوں اور ان کے خاندانوں کی دعائیں سمیٹ رہا ہے بلکہ یہ معاشرتی انصاف اور برابری کا ایک شاندار نمونہ بھی پیش کر رہا ہے۔ شادی کے ذریعے دو افراد اور خاندانوں کے درمیان محبت اور اعتماد کا رشتہ قائم ہوتا ہے یہ پروگرام ان خوابوں کی تعبیر ہے جو وسائل کی کمی کے سبب ادھورے رہ جاتے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی قیادت میں یہ اقدام معاشرتی بھلائی کا بہترین مظہر ہے، انہوں نے غریب اور مستحق خاندانوں کی زندگیوں میں خوشیاں بھر دی ہیں۔ یہی کام اگر یورپ میں ہو رہا ہوتا تو ہمارے کچھ لوگ اس کی تعریفیں کر رہے ہوتے ، مجھے لگتا ہے کہ محض ایک کالم اس فلاحی کام کے لئے تھوڑا ہے، ہمیں اس پر تالیاں بجانی چاہئیں،کھڑے ہو کے سراہنا چاہئے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: مریم نواز کی شادیاں جنوری کو شادی کے کی شادی کے ساتھ کیا گیا ہے اور ہیں کہ رہی ہے کے لئے

پڑھیں:

پنجاب کا بجٹ؛ مریم نواز نے ٹیکس میں اضافہ مسترد کردیا، 2750 ترقیاتی اسکیمیں شامل

لاہور:

پنجاب حکومت نے مالی سال 2025-26 کے لیے 1200 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ تیار کر لیا ہے، جس میں تعلیم، صحت، انفرا اسٹرکچر، زراعت اور کاروباری سہولتوں سمیت مختلف شعبوں کی 2750 ترقیاتی اسکیمیں شامل کی گئی ہیں۔

محکمہ ترقیاتی و منصوبہ بندی کی جانب سے تیار کردہ یہ بجٹ ڈرافٹ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کو پیش کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ بجٹ میں 1076 ارب روپے مقامی فنڈنگ سے جب کہ 124 ارب 30 کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے حاصل کیے جائیں گے۔ ترقیاتی بجٹ میں 1412 جاری منصوبوں کے لیے 536 ارب روپے، 1353 نئی اسکیموں کے لیے 457 ارب روپے، اور 32 پرانی اسکیموں کے لیے 207 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی خصوصی دلچسپی پر 100 ارب روپے لوکل روڈ پروگرام کے لیے مختص کیے جا رہے ہیں جب کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اسکولوں اور کالجوں میں سولر سسٹم کی تنصیب کے لیے مجموعی طور پر 3 ارب 75 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

صاف پانی اور خوراک کے شعبے میں بھی بڑے منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔ پنجاب صاف پانی اتھارٹی کو 4 ارب 34 کروڑ 71 لاکھ روپے جب کہ وزیراعلیٰ اسکول میل پروگرام کو 8 اضلاع تک پھیلانے کے لیے 9 ارب روپے دیے جا رہے ہیں۔

وزیراعلیٰ ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب روپے اور آم کی پیداوار بڑھانے کے 3سالہ منصوبے کے لیے سالانہ 75 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔

ماحولیاتی بہتری کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جن میں ورلڈ بینک کے تعاون سے پنجاب کلین ایئر پروگرام کے لیے 50 کروڑ روپے اور سولر بیسڈ ہائیڈرو پمپس کے لیے 40 کروڑ روپے شامل ہیں۔ سیف سٹیز اتھارٹی، گورنر ہاؤس اور دیگر سرکاری اداروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے بھی اربوں روپے مختص کیے گئے ہیں۔

کاروباری سہولت کے لیے وزیراعلیٰ آسان کاروبار فنانس پروگرام میں 89 ارب روپے، بزنس فیسلیٹیشن سینٹرز کی توسیع کے لیے 75 کروڑ روپے، نارتھ پنجاب کے لیے 8 ارب اور ساؤتھ پنجاب کے لیے 6 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ صوبے میں ایک نئی الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کے لیے بھی ابتدائی 3 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب چیف سیکرٹری پنجاب زاہد زمان کے مطابق وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے بجٹ میں ٹیکس بڑھانے کی تمام تجاویز مسترد کر دی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ موجودہ ٹیکس نیٹ کو مزید وسعت دی جائے تاکہ عوام پر نیا بوجھ نہ پڑے۔

متعلقہ مضامین

  • بچے میری ریڈ لائن، چائلڈ لیبر ہرگز برداشت نہیں، مریم نواز
  • بچے میری ریڈ لائن، چائلڈ لیبر ہرگز برداشت نہیں‘مریم نواز شریف
  • بچے میری ریڈ لائن، چائلڈ لیبر ہرگز برداشت نہیں‘ مریم نواز
  • پنجاب کا بجٹ، مریم نواز نے ٹیکس میں اضافہ مسترد کردیا
  • پنجاب ڈیجیٹلائزیشن کے نئے دور میں داخل، سروسز کے معیار کو بلندیوں تک لے جائیں گے: مریم نواز
  • سندھ  حکومت کی کارکردگی صفر‘ اچھا سسٹم ہے تو کراچی کا کوڑا اٹھا لیں: عظمیٰ بخاری
  • مریم نواز کے طرز حکومت کے سندھ والے بھی دیوانے، عظمیٰ بخاری
  • مریم نواز نے صوبے میں نئے ٹیکس لگانے کی تجویز مسترد کر دی
  • پنجاب کا بجٹ؛ مریم نواز نے ٹیکس میں اضافہ مسترد کردیا، 2750 ترقیاتی اسکیمیں شامل
  • مکالمہ ہی امن و ترقی کا راستہ ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف