بیجنگ :ٹورنٹو میں واقع چین۔کینیڈا تجارتی کونسل 1978 میں قائم کی گئی تھی، جس کا مقصد کینیڈا اور چین کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ تاحال، یہ کونسل کینیڈا کے متعدد مقامات کے علاوہ چین کے شہروں بیجنگ اور شنگھائی میں اپنے نمائندہ دفاتر رکھتی ہے۔

اس کے 300 سے زیادہ رکن کاروباری ادارے ہیں۔ 2024 میں، چین۔کینیڈا تجارتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ دو سالہ رپورٹ کاروباری سروے’’ میں ذکر کیا گیا کہ کینیڈا کے لیے، ایک ایسا ملک جو بین الاقوامی تجارت پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے، چین میں مارکیٹ کے مواقع کو محفوظ بنانا ‘‘اسٹریٹجک اہمیت” کا حامل ہے اور چین “کینیڈا کے لیے اپنے اقتصادی مفادات کو متنوع بنانے اور چیلنجوں پر مؤثر طریقے سے قابو پانے کے لیے ایک کلیدی بین الاقوامی منڈی ہے۔” چین-کینیڈا تجارتی کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور چیف آپریٹنگ آفیسر بیجان احمدی نے کہا کہ کینیڈا کی کل جی ڈی پی کا تقریباً دو تہائی حصہ تجارت سے متعلق ہے۔ اس لیے، چین کے ساتھ پیداواری اور عملی تعلقات قائم کرنا، اور فریقین کے درمیان زیادہ اور بہتر تجارتی کاروبار کرنا، کینیڈا کے قومی مفادات کے مطابق ہے اور کینیڈا کی خوشحالی کے لیے فائدہ مند ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کینیڈا کے کے لیے چین کے

پڑھیں:

امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی

واشنگٹن:

امریکا اور جاپان کے درمیان ایک اہم تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے، جس کے تحت جاپانی مصنوعات پر مجوزہ 25 فیصد درآمدی ٹیکس کو کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس معاہدے کے ساتھ ہی جاپان نے امریکا میں 550 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور امریکی مصنوعات کے لیے اپنی منڈیوں کو کھولنے کا وعدہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ دو طرفہ تجارتی تعلقات میں ایک نئی پیشرفت ہے اور اس سے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

صدر ٹرمپ کے مطابق یہ معاہدہ یکم اگست سے نافذ ہونے والے اضافی محصولات سے قبل وائٹ ہاؤس کی جانب سے طے پانے والے اہم ترین تجارتی معاہدوں میں سے ایک ہے۔

ابتدائی تفصیلات کے مطابق معاہدے کے تحت جاپانی گاڑیوں پر عائد 25 فیصد درآمدی ٹیکس کو بھی کم کر کے 15 فیصد کر دیا گیا ہے، جو کہ جاپان کی سب سے بڑی برآمدی مصنوعات میں شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 2024 میں امریکا اور جاپان کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم تقریباً 230 ارب ڈالر رہا، جس میں جاپان کو 70 ارب ڈالر کا تجارتی فائدہ حاصل ہوا۔ جاپان، امریکا کا پانچواں بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔

معاہدے کی خبر کے بعد جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی، خصوصاً ہونڈا، ٹویوٹا اور نسان کے حصص میں 8 فیصد سے زائد اضافہ ہوا۔ امریکی مارکیٹ میں بھی ایکوئٹی فیوچرز میں بہتری دیکھی گئی، جب کہ ین کی قدر ڈالر کے مقابلے میں مضبوط ہوئی۔

دوسری جانب جاپانی وزیر اعظم شیگرو اشیبا نے آج صبح ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ انہیں واشنگٹن میں موجود جاپانی مذاکرات کاروں سے ابتدائی رپورٹ موصول ہو چکی ہے، تاہم انہوں نے معاہدے کی تفصیلات پر تبصرے سے گریز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام شدید متاثر ہے، چینی وزیراعظم
  • پاکستان، یو اے ای تعاون میں نمایاں پیشرفت
  • پاکستان اور مصر کے درمیان تجارتی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
  • برطانیہ اور بھارت کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ طے پاگیا
  • سعودی نیول چیف کی جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز آمد، دوطرفہ دفاعی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاک یو اے ای تجارتی تعاون معاشی تعلقات کی  بحالی کی علامت بن گیا
  • چینی قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت
  • چین امریکہ اقتصادی اور تجارتی مذاکرات سویڈن میں ہوں گے، ترجمان چینی وزارت تجارت
  • چین قواعد پر مبنی کثیرالجہتی تجارتی نظام کے مشترکہ تحفظ کے لیے کام کرے گا ، چینی وزارت تجارت
  • امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی