Juraat:
2025-09-18@17:26:54 GMT

قلات میں دہشت گردوں کے حملے میں 18 اہلکار شہید ،23دہشت گرد ہلاک

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

قلات میں دہشت گردوں کے حملے میں 18 اہلکار شہید ،23دہشت گرد ہلاک

 

٭ایسی قربانیاں ہمارے بہادر فوجیوں کے ارادے کو مزید مضبوط کریں گی (آئی ایس پی آر)دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے ، صدر ،وزیراعظم
٭پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہے ، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قلات میں دہشت گر دانہ حملے کی مذمت ، شہداء کو خراج عقیدت

(جرأت نیوز) پاک فوج نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ضلع قلات میں دہشتگردوں کے حملے میں اٹھارہ سکیورٹی اہلکارشہید ہوگئے ہیں،دوکارروائیوں کے دور ان23دہشتگرد مارے گئے جبکہ صدر مملکت آصف علی زر داری ، وزیر اعظم شہبازشریف ، قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے ضلع قلات میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت اور18سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ دہشت گرد عناصر بلوچستان کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں، دہشت گرد بلوچستان کے امن و ترقی کے دشمن ہیں، دہشت گردی کی عفریت کے ملک سے مکمل خاتمے تک اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے ۔ ہفتہ کو آئی ایس پی آر کے ایک بیان کے مطابق 31جنوری اور یکم فروری کی درمیانی شب دہشت گردوں نے منگوچر کے قریب سڑکیں بلاک کر ناشروع کردیں ۔ بیان میں کہا گیا کہ دشمن طاقتوں کے کہنے پر دہشت گردوں کے اس ایکشن کا مقصد بلوچستان کے پر امن ماحول کو خراب کر نا اوربنیادی طورپر بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنانا تھا ۔ معلومات حاصل ہونے کے بعد سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کر نے والے اداروں کے اہلکار موقع پر پہنچنے کی کوشش کررہے تھے تاکہ دہشت گردوں کے اس منصوبے ناکام بنایا جائے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کارروائی کے دور ان بارہ دہشت گرد ہلاک کر دیئے گئے اور مقامی آبادی کے تحفظ کو یقینی بنایا گیا ہے تاہم آپریشن کے دور ان اٹھارہ فوجی اہلکاروں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام نوش کیا ۔ سکیورٹی اہلکاروں نے ملک کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کیا، آئی ایس پی آر کے مطابق واقعہ کے بعد علاقے میں آپریشن کیا گیا تاکہ دہشت گردی کے سہولت کاروں کو گرفتارکیا جاسکے ۔ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ قلات کے علاقے منگوچر میں ہونے والی کارروائی کے تناظر میں ہرنائی میں کلیئرنس آپریشن کیا گیا جس میں مزید 11 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق گھناؤنے اور بزدلانہ فعل کے مرتکب، سہولت کار، اس کی حوصلہ افزائی کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا،بیان میں کہاگیاکہ پاکستان کے سکیورٹی فورسز قوم کی حمایت سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی فوج بلوچستان میں استحکام اورترقی کیلئے کام کرتی رہے گی اور ایسی قربانیاں ہمارے بہا در فوجیوں کے ارادے کو مزید مضبوط کریں گی ۔ دریں اثناء صدر مملکت آصف علی زرداری نے ضلع قلات میں دہشتگرد حملے کی شدید مذمت اور18سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ دہشت گرد عناصر بلوچستان کا امن خراب کرنا چاہتے ہیں،ملک دشمن عناصر کی سرکوبی کی خاطر سیکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔ وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ضلع قلات میں دہشتگرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے دوران سیکیورٹی فورسز کے 18 اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ ایف سی بلوچستان کے بہادر سپوتوں نے وطن عزیز کے امن کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں، شہید ہونے والے جوانوں کی بہادری پر فخر ہے اور شہدا قوم کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قوم کے 18 بہادر سپوت وطن پر قربان ہو کر ہمیشہ کے لیے امر ہوگئے اور شہادت کا بلند رتبہ پایا، 18 جوانوں کی عظیم قربانی کو قوم سلام پیش کرتی ہے ۔دریں اثناء قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے ضلع قلات میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف کاروائی کے دوران 18 سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی نے دہشت گردوں کے خلاف بروقت کاروائی کرنے اور جامِ شہادت نوش کرنے پر شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا اور کارروائی کے دوران 12 دہشت گرد جہنم واصل کرنے پر سیکیورٹی اہلکاروں کی بہادری کو سراہا ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

خیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے حملے ناکام بنا دیے۔

بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے بہادری اور مؤثر حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیے۔

ریجنل پولیس آفیسر (آر پی او) سجاد خان کے مطابق میریان تھانے پر دہشت گردوں کا حملہ صرف 20 منٹ میں ناکام بنا دیا گیا۔ اس کے بعد مزنگ چوکی پر درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا، جس کے دوران ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔

آر پی او کے مطابق پولیس نے بھرپور جواب دیتے ہوئے تین دہشت گردوں کو ہلاک اور چار کو زخمی کر دیا، جبکہ ان کے ساتھی لاشیں اور زخمیوں کو لے کر فرار ہو گئے۔ حملے میں پولیس کے تین اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔

ادھر ضلع کرک میں بھی گرگری تھانے پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، تاہم پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو تھانے کے قریب آنے سے روک دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق پولیس کی مؤثر مزاحمت کے باعث دہشت گرد فرار ہو گئے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 بھارتی سرپرستی یافتہ دہشتگرد ہلاک
  • بلوچستان: فورسز کے آپریشن میں 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک، حملوں میں پولیس اور لیویز کے 2 اہلکار شہید
  • بلوچستان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 5 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے تھانوں پر حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بلوچستان میں پولیس اور لیویز تھانوں پر دہشت گردوں کے حملے میں 4 اہلکار شہید
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیےگئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
  • بلوچستان: کیچ میں آپریشن، 5 دہشتگرد ہلاک، 5 جوان شہید