اسرائیل کا مقبوضہ مغربی کنارے میں فوجی آپریشن ،پناہ گزین کیمپ میں دھماکوں سے مکانات تباہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
غزہ /تل ابیب / بیروت /اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز)غزہ جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کی مغربی کنارے میں جارحیت کا سلسلہ جاری
ہے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے ایک نوجوان اور معمر شخص کو شہید کردیا جبکہ جنین کیمپ میں 23 گھروں کو دھماکے سے تباہ کردیا، دھماکوں سے جنین کے سرکاری اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔میڈ رپورٹس کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے کے بعد مغربی کنارے میں اب تک صیہونی فورسز کے حملوں میں27 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، اسرائیلی فوج نے جنین آپریشن میں 15 ہزار فلسطینیوں کو زبردستی بے گھر کردیا۔دوسری جانب حماس نے اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیوں پر ردعمل میں کہا ہے کہ مغربی کنارے میں گھروں کو تباہ کرنا جنگ جاری رکھنے کا ثبوت ہے، اسرائیل کی بڑھتی کارروائیاں مجرمانہ اقدام کی عکاسی کرتی ہیں،عالمی برادری کی خاموشی کے باعث اسرائیلی جنگی جرائم جاری ہیں۔فلسطینی وزارت خارجہ نے جنین میں اسرائیلی فوج کی جانب سے عمارتوں کی تباہی کی مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ کارروائی قرار دیا۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تاکہ جنین اور طولکرم کیمپوں میں رہائشی عمارتوں کی تباہی کو روکا جا سکے۔دوسری جانب مغربی کنارے کے جنوبی علاقے اروب میں ایک دوسرے واقعے میں اسرائیلی فوج نے 27 سالہ محمد امجد حدوش کو شہید کر دیا۔ لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے اپنے 2 شہید رہنماؤں سید حسن نصر اللہ اور ہاشم صفی الدین کے جنازے اور تدفین کی تاریخوں کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔حزب اللہ کے موجودہ سیکرٹری جنرل، شیخ نعیم قاسم نے ایک وڈیو بیان میں تصدیق کی کہ دونوں رہنماؤں کی نماز جنازہ 23 فروری بروز اتوار ادا کی جائے گی۔شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ سید حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد دو ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کے باعث ان کا جنازہ عوامی سطح پر منعقد نہیں کیا جا سکا تھا، جس کی وجہ سے انہیں امانتاً سپرد خاک کیا گیا تھا۔ اب حالات کے بہتر ہونے کے بعد ان کی نماز جنازہ ایک بڑے عوامی اجتماع میں ادا کی جائے گی‘ حسن نصر اللہ کے ساتھ ساتھ ان کے جانشین سمجھے جانے والے ہاشم صفی الدین کی نماز جنازہ بھی اسی روز ادا کی جائے گی‘ حسن نصر اللہ کی تدفین بیروت میں کی جائے گی، جبکہ ہاشم صفی الدین کو ان کے آبائی علاقے دیر قانون النہر میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ پاکستان 15فلسطینی قیدیوں کی میزبانی کرے گا‘ بعض اسلامی ممالک کی جانب سے ’’طوفانِ احرار‘‘ معاہدے کے تحت آزاد کیے گئے فلسطینی قیدیوں کی میزبانی کے سلسلے میں حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد قدومی نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان15 فلسطینی قیدیوں کو خوش آمدید کہے گا، جنہیں اسرائیلی قبضے سے رہائی ملی ہے۔ فرینڈز آف فلسطین کے مطابق ڈاکٹر قدومی نے اس عظیم اقدام پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کی قیادت اور عوام کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسرائیلی فوج حسن نصر اللہ کی جائے گی ادا کی
پڑھیں:
عید کے دوران صرف 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 100 سے زائد فلسطینی شہید
غزہ: عید الاضحی کے پرمسرت موقع پر بھی غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری رہی، جس کے نتیجے میں صرف 24 گھنٹوں کے دوران 100 سے زائد فلسطینی شہید اور 393 زخمی ہو چکے ہیں۔
آج صبح سے اب تک 21 فلسطینی شہادتیں ہو چکی ہیں۔ اسرائیلی فضائی حملے خاص طور پر جبالیا، بیت لاہیا، غزہ سٹی اور خان یونس میں کیے گئے، جہاں گھروں اور رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنایا گیا۔
خان یونس کے علاقے المَواسی میں ایک ڈرون حملے نے ان خیموں کو نشانہ بنایا جو اسرائیل نے خود "محفوظ زون" قرار دیے تھے۔ اس حملے میں دو بچیوں سمیت پانچ فلسطینی شہید ہوئے۔
ادھر مغربی کنارے میں بھی اسرائیلی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں، جن میں عروہ، جلازون، کفر مالک، بلاطہ اور الخضر جیسے شہروں سے کئی فلسطینی گرفتار کیے گئے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق ایندھن کی شدید قلت کے باعث اسپتالوں کو اگلے 48 گھنٹوں میں "قبرستان" بن جانے کا خطرہ ہے۔
ڈائریکٹر منیر البورش نے کہا کہ اسرائیلی افواج ایندھن کی رسائی روک رہی ہیں، جس سے جنریٹرز بند اور طبی سہولیات مفلوج ہو چکی ہیں۔
اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کی 93 فیصد آبادی شدید غذائی قلت کا شکار ہو چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق تقریباً 20 لاکھ افراد فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔ امدادی مراکز پر اسرائیلی فائرنگ سے گزشتہ 8 دن میں 100 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جنگ میں اب تک 54,880 فلسطینی شہید اور 126,227 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 90 فیصد آبادی بےگھر ہو چکی ہے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اور سابق وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم پر وارنٹ جاری کیے ہیں، جبکہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) میں اسرائیل پر نسل کشی کا مقدمہ بھی زیرِ سماعت ہے۔