پولیس حملہ کیس، پرویز الہٰی پر دہشتگردی کی دفعات ختم کرنےکی اپیل خارج
اشاعت کی تاریخ: 9th, February 2025 GMT
لاہور(آن لائن)لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کے گھر پر چھاپے کے دوران پولیس پر حملے کے مقدمے سے دہشت گردی کے قانون کی دفعات ختم کرنے کی درخواست خارج کر دی۔عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کے خلاف مقدمے میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد دہشت گردی کے قانون کی
دفعات ختم کرنے کی درخواست خارج کی۔انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے پراسیکیوشن کے گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرتے ہوئے ٹرائل کی مزید کارروائی 22 فروری تک ملتوی کر دی۔ملزمان نے مقدمے کو عام فوجداری عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی تھی۔ملزمان پر کارِ سرکار میں مداخلت، پولیس پر حملے اور پیٹرول بم پھینکے کا الزام ہے۔
پولیس حملہ کیس
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
9 مئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں، عقیل ملک
وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ مملکت قانون و انصاف کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں تمام ملزموں کا شفاف ٹرائل ہوا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِ مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ 9 مئی مقدمات میں سرگودھا کی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو منصوبہ بندی کے تحت 200 سے زائد مقامات پر حملے کیے گئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں تمام ملزموں کا شفاف ٹرائل ہوا۔
انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہے، 9 مئی کے اوپن اینڈ شٹ کیسز ہیں، ملک احمد بھچر، احمد چٹھہ، رانا بلال عمر سمیت 32 سے زائد ملزمان کو سزا ہوئی، انسداد دہشت گردی عدالت نے تمام ملزموں کو 10-10 سال قید کی سزا سنائی۔
وزیرِ مملکت قانون و انصاف کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کریں گے تو قانون اپنا راستہ اختیار کرے گا، 5 اگست کا چورن بیچنے والے ہوش کے ناخن لیں، نوجوان ان کے ناپاک عزائم کا بالکل حصہ نہ بنیں، نوجوان ریاست دشمن جماعتوں سے لاتعلقی کا اعلان کریں، نوجوان کسی بھی سیاسی جماعت کے لیے بطور ایندھن استعمال نہ ہوں۔