وزیراعظم شہباز شریف کی متحدہ عرب امارات کے صدر سے ملاقات، آرمی چیف بھی شریک
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
ابوظہبی : وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر کے درمیان ابو ظہبی میں ملاقات ہوئی جس میں اقتصادی، تجارتی اور ترقی و دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین موجود اشتراک و تعاون پر گفتگو کی گئی۔
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا ابوظہبی میں استقبال کیا ، ملاقات میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر بھی شریک تھے۔
وزیر اعظم پاکستان ورلڈ گورنمنٹس سمٹ 2025 میں شرکت کے لیے یو اے ای میں موجود ہیں جو کہ آج سے دبئی میں شروع ہے ہوچکا ہے، سمٹ کا موضوع ’’شیپنگ فیوچر گورنمنٹس‘‘ ہے۔
ابوظہبی میں قصر الشاطی میں ملاقات کے دوران، وزیر اعظم شہباز شریف اور متحدہ عرب امارات کے صدر نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعاون کے مزید فروغ پر تبادلہ خیال کیا اور باہمی مفادات کی تکمیل کے لائحہ عمل و تعلقات کی مضبوطی پر گفتگو کی۔
ملاقات میں اقتصادی، تجارتی اور ترقی و دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے مابین موجود اشتراک و تعاون پر گفتگو کی گئی جو پائیدار اقتصادی ترقی اور خوشحالی کے لیے دونوں ممالک کے ویژن سے ہم آہنگ ہیں۔ ملاقات کے دوران گورننس میں عالمی رجحانات کی نشاندہی اور عالمی تبدیلیوں کے چیلینجز سے نمٹنے کے لیے حکومتی تیاریوں کی قابل عمل حکمت عملی پر ورلڈ گورنمنٹس سمٹ کی اہمیت پر بھی گفتگو ہوئی جبکہ ترقی کی رفتار میں اضافے اور سب کے لیے ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کے لیے ان تبدیلیوں سے استفادہ حاصل کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات کے صدر شہباز شریف کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم کی تشکیل کردہ ’کارکردگی کمیٹی‘ کیا کارنامہ انجام دے گی؟
وزیراعظم شہباز شریف نےحکومتی کارکردگی کے نظام میں بہتری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی کارکردگی میں بہتری کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزرا اور دیگر حکام پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں تو کابینہ میں کیسے منظور ہوگیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
کمیٹی میں وزیر توانائی، وزیرموسمیاتی تبدیلی، چیئرمین ایف بی آر و دیگر شامل ہوں گے جب کہ وزیر خزانہ کو کمیٹی کا کنوینر مقرر کیا گیا ہے۔نوتشکیل شدہ کمیٹی ایف بی آر کے موجودہ فریم ورک اور نتائج کا تجزیہ کرے گی۔
اس کے علاوہ وفاقی اداروں کے لیے معیاری جانچ اور فیڈ بیک نظام تیار کیا جائے گا جب کہ کمیٹی 30 دن میں اپنی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
شہباز شریف کارکردگی کمیٹی وزیراعظم وفاقی کابینہ