Al Qamar Online:
2025-12-14@13:53:24 GMT

پڑھائی کے لیے امریکہ جانے سے قبل یہ کام ضرور کریں

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

پڑھائی کے لیے امریکہ جانے سے قبل یہ کام ضرور کریں

No media source currently available

.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

"پیکس سیلیکا" میں بھارت کی غیر شمولیت مودی حکومت کی سفارتی ناکامی ہے، کانگریس

کانگریس لیڈر نے نشاندہی کی کہ 10 مئی 2025ء کے بعد سے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے تعلقات میں واضح بگاڑ آیا ہے، جسکے اثرات اب کھل کر سامنے آرہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کے سینیئر لیڈر جے رام رمیش نے امریکہ کی قیادت میں قائم ہونے والے ہائی ٹیک سپلائی چین اتحاد "پیکس سیلیکا" سے ہندوستان کو باہر رکھے جانے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے اس پیشرفت کو مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی سنگین ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ بدلتے عالمی اسٹریٹجک منظرنامے میں ہندوستان کی کمزور ہوتی پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ امریکہ نے چین کے ہائی ٹیک غلبے کو کم کرنے کے مقصد سے جو نو ملکی اتحاد تشکیل دیا ہے، اس میں جاپان، جنوبی کوریا، سنگاپور، نیدرلینڈز، برطانیہ، اسرائیل، متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا جیسے ممالک کو شامل کیا گیا مگر ہندوستان کو نظرانداز کر دیا گیا۔ ان کے مطابق یہ محض اتفاق نہیں بلکہ حالیہ مہینوں میں ہند-امریکہ تعلقات میں آئی سرد مہری کا نتیجہ ہے۔

کانگریس لیڈر نے نشاندہی کی کہ 10 مئی 2025ء کے بعد سے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر اعظم نریندر مودی کے تعلقات میں واضح بگاڑ آیا ہے، جس کے اثرات اب کھل کر سامنے آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس دوستی کو کبھی بڑے جلسوں، گلے ملنے اور تصویری علامتوں کے ذریعے عالمی سطح پر پیش کیا گیا، وہ اب عملی سفارت کاری میں کوئی فائدہ نہیں دے پا رہی۔ جے رام رمیش نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم امریکہ کے صدر سے فون پر بات چیت کو غیر معمولی کامیابی کے طور پر پیش کر رہے ہیں، اور دوسری طرف ہندوستان کو ایک ایسے اسٹریٹجک اتحاد سے باہر رکھا جا رہا ہے جو مستقبل کی ٹیکنالوجی اور عالمی سپلائی چین کی سمت طے کرے گا۔

انہوں نے زور دیا کہ اگر ہندوستان اس اتحاد کا حصہ ہوتا تو اسے سیمی کنڈکٹرز، جدید مینوفیکچرنگ، تحقیق و ترقی اور ہائی ٹیک سرمایہ کاری کے میدان میں براہِ راست فائدہ پہنچ سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کے بلند بانگ دعووں کے باوجود ہندوستان کو اس اہم فورم پر جگہ نہ ملنا اس بات کا ثبوت ہے کہ خارجہ پالیسی صرف تشہیر سے نہیں، سنجیدہ اور مستقل سفارتی حکمتِ عملی سے چلتی ہے۔ جے رام رمیش نے سوال اٹھایا کہ آیا حکومت اس موقع کے ضائع ہونے کی ذمہ داری قبول کرے گی یا حسبِ معمول خاموشی اختیار کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ "پیکس سیلیکا" سے ہندوستان کی غیر شمولیت آنے والے برسوں میں ملک کے اسٹریٹجک اور معاشی مفادات پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ دورے میں نیتن یاہو کی ترجیحات
  • بھائی کے پاسپورٹ پر یورپ جانے کی کوشش کرنے والا مسافر آف لوڈ
  • امریکی پالیسی میں صرف چین خطرہ ؟
  • شام میں فوجیوں کا قتل داعش کے ایما پر ہوا، امریکہ
  • "پیکس سیلیکا" میں بھارت کی غیر شمولیت مودی حکومت کی سفارتی ناکامی ہے، کانگریس
  • ’چین سے جنگ ہوئی تو امریکہ بری طرح ہارے گا‘: پینٹاگون کی خفیہ رپورٹ لیک
  • امریکہ نے یورپ کو بیچ ڈالا؟ایک نیا گیم پلان؟چائنہ کا خوف
  • چین سے جنگ ہوئی تو امریکہ بری طرح ہارے گا، پینٹاگون کی خفیہ رپورٹ لیک
  • مولانا محمد علی قدسی سپرد خاک‘ محمد اسحاق خان نے نماز جنازہ پڑھائی
  • امریکی کمپنی کی چاغی میں دلچسپی، 1.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان