پڑھائی کے لیے امریکہ جانے سے قبل یہ کام ضرور کریں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
No media source currently available
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
امریکی سرمایہ کار پاکستان میں موجود مواقع سے فائدہ اٹھائیں،سفیر پاکستان
واشنگٹن : امریکہ میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے ورلڈ ٹریڈ سینٹر واشنگٹن میں ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی پالیسی سازوں، سفارتکاروں اور بزنس کمیونٹی کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی۔
اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان زراعت، آئی ٹی اور معدنی وسائل سمیت متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے بے پناہ امکانات رکھتا ہے، جو امریکی سرمایہ کاروں کے لیے نادر مواقع فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے خاص طور پر آئی ٹی کے شعبے کو اجاگر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان امریکہ کی نسبت ستر فیصد تک کم لاگت پر معیاری آئی ٹی خدمات فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی دہائیوں سے پاکستان میں کام کرنے والی 80 سے زائد امریکی کمپنیاں اس بات کی مثال ہیں کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک منافع بخش منڈی ہے۔
سفیر پاکستان نے بتایا کہ حکومت پاکستان سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کے لیے ماحول کو مزید سازگار بنانے کے لیے پالیسیوں میں بہتری لا رہی ہے، تاکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تمام مطلوبہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
خطاب کے دوران، سفیر رضوان سعید شیخ نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر بھی اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جارحیت ایک ایسے وقت میں کی گئی جب پاکستان مکمل توجہ کے ساتھ معاشی ترقی کی راہ پر گامزن تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارتی جارحیت کا موثر جواب دیا جس پر قوم کو فخر ہے، تاہم پاکستان کی اولین ترجیح خطے میں امن کا قیام ہے جو معیشت کی ترقی کی بنیاد بنے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کے عمل میں امریکہ کی قیادت نے کلیدی کردار ادا کیا، جس پر پاکستان شکر گزار ہے۔
سفیر پاکستان نے پاک امریکہ دیرینہ تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات کی بنیاد سیاسی، سفارتی اور معاشی ہم آہنگی پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں موجود تقریباً دس لاکھ پاکستانی نژاد امریکی شہری پاک امریکہ تعلقات کی سب سے مضبوط اور پائیدار کڑی ہیں۔
انہوں نے امریکہ میں کارپوریشنز، ریاستی حکومتوں اور کاروباری اداروں کو پاکستان آنے اور سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان 25 کروڑ کی آبادی اور خطے کی بڑی مارکیٹ کے ساتھ ایک مستحکم کاروباری مرکز بننے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو میکسیکو کی طرز پر ایک “کنیکٹر کنٹری” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ خطے میں امریکی تجارت کے لیے ایک قدرتی پل بن سکتا ہے۔
رضوان سعید شیخ نے زور دیا کہ پاکستان امریکہ سے سویابین درآمد کر رہا ہے جبکہ امریکی کپاس کا سب سے بڑا درآمدکنندہ بھی ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خسارہ کم ہے جسے بآسانی پورا کیا جا سکتا ہے۔
آخر میں، پاکستانی سفیر نے امریکی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان کے معدنی وسائل میں سرمایہ کاری کر کے خطے میں اپنی کاروباری موجودگی کو وسعت دیں، کیونکہ یہاں ایک محفوظ، سازگار اور متحرک کاروباری ماحول ان کا منتظر ہے۔
Post Views: 4