علاقائی تعاون کے فروغ سے ہی خطے کی ترقی ممکن ہے، وفاقی وزیر علی پرویز ملک
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک نے ترکمانستان کے ساتھ تعلقات کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ علاقائی تعاون کے فروغ سے ہی خطے میں ترقی ممکن ہے۔
وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک سے پاکستان میں تعینات ترکمانستان کے سفیر عطاجان مولاموف نے ملاقات کی جہاں پاکستان ترکمانستان توانائی شراکت داری کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر ترکمانستان کے سفیر نے وزیر علی پرویز ملک کو وفاقی وزیر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی اور توانائی کے شعبے میں پائیدار ترقی کے لیے علی پرویز ملک کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔
وفاقی وزیرعلی پرویز ملک نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تاریخی ثقافتی اور معاشی تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی تعاون کے فروغ سے ہی خطے کی ترقی ممکن ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی پرویز ملک وفاقی وزیر
پڑھیں:
علاقائی عدم استحکام کی وجہ اسرائیل ہے ایران نہیں, عمان
سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس کیساتھ خطاب میں عمانی وزیر خارجہ نے علاقائی عدم استحکام کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے خطے کے تمام ممالک کے ہمراہ ایک جامع سکیورٹی فریم ورک کی تشکیل پر زور دیا ہے اسلام ٹائمز۔ عمانی وزیر خارجہ بدر البوسعیدی نے انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹجک اسٹڈیز (IISS) کے تعاون سے منعقدہ سالانہ "منامہ ڈائیلاگ" کانفرنس میں تاکید کی ہے کہ کشیدگی کو طول دینے کے لئے اسرائیل کے عمدی اقدامات سینکڑوں بے گناہ ایرانی شہریوں کی موت کا باعث بنے ہیں درحالیکہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا اصلی منبع ہے، ایران نہیں! عمانی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ حقیقی سلامتی کی بنیاد تنہاء کر دینے، قابو کر لینے، مسترد کر دینے یا دیوار کے ساتھ لگا دینے کی پالیسیوں پر نہیں بلکہ ان جامع پالیسیوں پر ہے کہ جن میں تمام ممالک شامل ہوں اور خطے کے ممالک کے درمیان مثبت تعامل حاصل کیا جائے۔
بدر البوسعیدی نے کہا کہ ایران نے تمام اسرائیلی جارحیت کے باوجود غیر معمولی تحمل سے کام لیا جیسا کہ تل ابیب نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر بمباری کی، لبنان میں اس کے سفیر کو زخمی کیا اور تہران میں ایک سینئر فلسطینی مذاکرات کار کو قتل کیا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی تخریبی کارروائیاں بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہیں اور یہ امر واضح طور پر ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل ہی خطے میں عدم تحفظ کا بنیادی سرچشمہ ہے، ایران نہیں!
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسترد کر دینے کی پالیسیاں انتہاء پسندی اور عدم استحکام کو ہوا دیتی ہیں جبکہ جامع مشغولیت سے اعتماد، باہمی احترام اور مشترکہ خوشحالی کی فضا پیدا کرنے میں مدد ملتی ہے، عمانی وزیر خارجہ نے مشترکہ چیلنجوں سے مؤثر طریقے سے نپٹنے کے لئے ایک علاقائی سکیورٹی فریم ورک کے قیام پر بھی زور دیا کہ جس میں ایران، عراق اور یمن سمیت تمام ممالک شامل ہوں۔ عمانی وزیر خارجہ نے جوہری مذاکرات کے دوران ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملے کا بھی حوالہ دیا اور تاکید کرتے ہوئے مزید کہا کہ مسقط، امریکہ اور ایران کو مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔