شوال کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 30 مارچ کو طلب
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک:شوال کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی اور زونل کمیٹیوں کے اجلاس 30 مارچ کو طلب کر لئے گئے ہیں۔
سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس وزارت مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی میں منعقد ہوگا، جہاں شوال کا چاند دیکھنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر سے شہادتیں وصول کی جائیں گی۔
اجلاس میں مذہبی سکالرز، ماہرین موسمیات اور دیگر شرکت کریں گے، چاند نظر آنے یا نہ آنے کی صورت میں پاکستان میں عید الفطر منانے کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
واضح رہے کہ رمضان المبارک کا چاند دیکھنے کیلئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی اجلاس 28 فروری کو پشاور میں ہوا تھا۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ای سی سی اجلاس؛ ریکوڈیک منصوبے کیلئے اہم تجاویز کی منظوری
سٹی 42 : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ریکوڈیک منصوبے کیلئے اہم تجاویز کی منظوری دے دی گئی۔ ای سی سی نے ریکوڈیک منصوبے کی فنانسنگ تجاویز منظور کرلیں۔
ای سی سی اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے ریکو ڈیک منصوبے کے حوالے سے حتمی معاہدوں اور مالیاتی ذمہ داریوں پر مبنی سمری پر غور کیا گیا۔ کمیٹی نے ان معاہدوں کی مجوزہ شرائط کو منظور کر لیا ۔ ای سی سی نے ہدایت کی کہ اگر معاہدوں کی حتمی دستاویزات میں کوئی بڑی تبدیلی ہو تو اسے دوبارہ ای سی سی میں پیش کیا جائے۔
چمن پاک افغان بارڈر پر ٹیکسی اسٹینڈ کے قریب خودکش دھماکہ ؛ 5افراد جاں بحق 2 زخمی
ای سی سی نے وزارتِ ریلوے کی جانب سے پیش کی گئی سمری پر بھی غور کیا، ان میں ریکو ڈیک مائننگ کمپنی کے ساتھ ریل ڈویلپمنٹ معاہدہ اور برج فنانسنگ معاہدہ شامل ہے۔ ان معاہدوں کے تحت 39 کروڑ ڈالر کی برج فنانسنگ فراہم کی جائے گی ۔بلوچستان میں کانوں سے برآمدی سامان کی ترسیل کے لیے 1,350 کلومیٹر طویل ریلوے ٹریک بچھایا جا سکے گا، ای سی سی نے اس تجویز کی منظوری دے دی۔
ای سی سی نے ہدایت کی کہ وزارت ریلوے دونوں معاہدوں کی دستاویزات وزارتِ خزانہ کے ساتھ شیئر کرے،وزارتِ ریلوے اور وزارتِ خزانہ کو ہدایت دی گئی کہ آئندہ سال مارچ تک منصوبے کی پیش رفت پر رپورٹ ای سی سی کو پیش کریں۔
لاہور میں منکی پاکس کا خطرہ ؛ ایک مریض کا ٹیسٹ مثبت
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ای سی سی کی یہ منظوری حکومت کے اس عزم کا اظہار ہے کہ وہ اس تاریخی منصوبے کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہے، ریکو ڈیک منصوبہ نہ صرف دنیا کے سب سے بڑے غیر ترقی یافتہ تانبے اور سونے کے ذخائر کو کھولے گا بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرے گا، انفراسٹرکچر کی ترقی کو فروغ دے گا اور خطے میں دیرپا سماجی و معاشی خوشحالی لائے گا۔