اسلام آباد (خبرنگار) اسلامی نظریہ کونسل کا 241واں اجلاس اختتام پذیر ہوگیا۔ اجلاس ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی چیئرمین اسلامی نظریہ کونسل کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں کل 19ایجنڈا آئٹمز پر غور و فکر ہوا۔ انسانی دودھ کے بینک کے قیام سے متعلق سندھ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ اینڈ نیوناٹالوجی کے چار ماہرین کو مدعو کیا گیا، جنہوں نے اراکین کونسل کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے 33 سوالات کے جوابات بھی دیئے، اراکین کونسل کے کچھ مزید سوالات کے جوابات بھی دئیے گئے، کونسل نے اپنے ہاں بھی عمیق تحقیق کا اہتمام کیا ہے، مسئلہ کی اہمیت اور حقیقی ضرورت کے گہرے مطالعہ کی غرض سے اس بابت حتمی فیصلہ اگلے اجلاس میں زیرغور لایا جائے گا۔ انسانی اعضاء کی پیوند کاری سے متعلق کونسل نے فیصلہ کیا کہ عضو عطیہ کرنے والے فرد کی زندگی کو خطرہ لاحق کئے بغیر دوسرے فرد کے جسم میں اعضاء (گردہ و جگر) کی پیوند کاری کی جا سکتی ہے۔ کونسل نے طے کیا کہ اسلامی اصطلاحات جیسے صلاۃ، آیت، مسجد وغیرہ کی انگلش ٹرانسلیشن کے بجائے اصل عربی الفاظ ہی استعمال کئے جائیں۔ بجلی چوری سے متعلق طے کیا گیا کہ اس حوالے سے اہل علم و فکر اپنی اپنی سطح کے موافق آواز بلند کریں۔ کنٹری بیوٹری پینشن سے متعلق طے کیا گیا کہ نئے بھرتی ہونے والے ملازمین کو اس حوالے پابند کیا جاسکتا ہے، لیکن قدیم ملازمین کو اس میں جانے پر مجبور نہیں کیا جاسکتا، نیز اس فنڈ کو سودی نظام سے مکمل طور پر الگ کیا جانا ضروری ہے۔ نکاح سے قبل زوجین کے تھیلسیمیا یا دیگر کسی متعدی مرض کے ٹیسٹ کروانے کو اختیاری طورپر نکاح نامہ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے، تاہم شرعاً نکاح کرنا فریقین کی مرضی پر منحصر ہوگا۔ بغیر اجازت دوسری شادی کرنے کے نتیجے میں پہلی بیوی کو فسخ نکاح کا حق دینا غیر شرعی ہے، اور ایسا عدالتی فیصلہ جو یہ حق دے شریعت کی نظر میں درست نہیں ہے۔ زکوٰۃ کی رقوم کو جلد از جلد مستحقین میں تقسیم کیا جائے، تاخیر ہر گز نہ کی جائے، تاہم جب تک تقسیم کرنے میں انتظامی طور پر وقت لگے تو اس دوران اس فنڈ کو اسلامی بینکوں کے نفع بخش اکائونٹ میں رکھنے کی گنجائش ہے، تاہم اگر نقصان ہو جائے تو حکومت ضامن ہو گی۔ کے پی ٹرانس جینڈر بل انہی غیر شرعی امور پر مشتمل ہے جو ٹرانس جینڈر ایکٹ،2018 ء کے قانون میں موجود ہیں، اس قانون کو قبل ازیں کونسل اور وفاقی شرعی عدالت اسلامی احکام سے متصادم قرار دے چکی ہے، کے پی کا بل گرو چیلہ کے غیر شرعی تصور پر بھی مبنی ہے۔ اجلاس کے آخر میں چیف آف آرمی سٹاف سید عاصم منیر کی والدہ محترمہ کی وفات پر دعائے مغفرت کی گئی۔ اجلاس میں علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی، ظفر اقبال چوہدری، ڈاکٹر عبد الغفور راشد، صاحبزادہ پیر خالد سلطان قادری، محمد جلال الدین، فریدہ رحیم، جسٹس (ر) الطاف ابراہیم، حسین قریشی، ڈاکٹر عزیر محمود الازہری، پیر شمس الرحمن مشہدی، علامہ محمد یوسف اعوان، مفتی محمد زبیر، سید افتخار حسین نقوی، پروفیسر ڈاکٹر مفتی انتخاب احمد، حسان حسیب الرحمن، محمد شفیق خان پسروری، صاحبزادہ حافظ محمد امجد، سید سعید الحسن، سید عتیق الرحمن نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں

 (وقاص عظیم) چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کی سفارش کر تے ہوئے کہا کہ کسنٹرکشن میں مقامی سرمایہ کاری کے لیے مراعات کا اعلان کیا جائے۔ 

بلوچستان میں زلزلے کے جھٹکے

  ڈاکٹر گوہر اعجاز نے آئندہ بجٹ کے حوالے سے سفارشات پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ مین ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جائے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس 35 فیصد سے کم کرکے 20 فیصد کیا جائے ،حکومت 5سالہ انڈسٹریل اور ایکسپورٹ پالیسی کا اعلان کرے ۔

 گوہر اعجاز نے تجویز دی ہے کہ کسنٹرکشن میں مقامی سرمایہ کاری کے لیے مراعات کا اعلان کیاجائے، کنسٹرکشن انڈسٹری ملک کے لیے انجن آف گروتھ ہے، کنسٹرکشن اینڈ ہاوسنگ انڈسٹری کو ترجیحی صنعت کا درجہ قرار دیا جائے، کنسٹرکشن انڈسٹری سے 50 سے زائد صنعتیں وابستہ ہیں کنسٹرکشن انڈسٹری لاکھوں لوگوں کو روزگار فراہم کر رہی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری بھاری ٹیکسز کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہے،کنسٹرکشن انڈسٹری پر ٹیکسوں کا بوجھ کم کیا جائے ،ٹیکس رجسٹرڈ افراد پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کیے جائیں۔ 

عید کا دوسرا روز ؛ لاہوریوں نے پارکس اور سینما گھروں کا رخ کرلیا

 گوہر اعجاز نے سفارش کی ہے کہ شرح سود کو 6 فیصد تک لایا جائے، صنعتوں کو توانائی 9 سینٹ فی یونٹ پر فراہم کی جائے 10 فیصد سالانہ ایکسپورٹ بڑھانے پر ایکسپورٹرز کو 6 فیصد ٹیکس رعایت فراہم کی جائے ، گوہر اعجاز نے کہا کہ حکومت بجٹ میں برآمدات پر مبنی معاشی اصلاحات کا اعلان کرے، آئندہ بجٹ میں معاشی استحکام کی سفارشات کو شامل کیا جائے، سپر ٹیکس کو کم کیا جائے اور اس  کا اطلاق سالانہ 10 ارب روپے کا منافع کمانے والی کارپوریشنز پر کیا جائے ،امپورٹ ٹیرف کو بتدریج کم کیا جائے۔

عیدالاضحیٰ پر کھالیں اکھٹی کرنیوالی کالعدم تنظیموں کیخلاف کارروائیاں، 3 ملزم گرفتار

 سابق نگران وزیر نے تجویز دی ہے کہ آئندہ بجٹ میں زرعی شعبہ کو ٹیکس ریلیف فراہم کیا جائے ،زررعی شعبہ ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہے  گندم ، کپاس اور مکئی سمیت اہم فصلوں کی پیداوار کم ہوچکی ہے، کسانوں کو پیداواری لاگت کو کم کر کے ریلیف فراہم کیا جائے ،کاشتکاروں اور کسانوں کو جدید ریسرچ فراہم کی جائے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن سکیم کی وجہ سے مقامی صنعت تباہ ہوچکی ہے ، حکومت آئندہ بجٹ میں مقامی صنعتوں کا تحفظ یقینی بنائے ایکسپورٹ فسیلیٹیشن اسکیم کے ذریعے مقامی کپاس پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگا دیا گیا جب کہ ای ایف ایس اسکیم میں درآمدی کپاس کو ٹیکس فری قرار دیا جائے ای ایف ایس اسکیم کی وجہ سے صنعتیں بند ہوچکی ہیں۔ 

لیہ؛ تیز رفتار مسافر بس اُلٹ گئی، 3 افراد جاں بحق، 38 زخمی

متعلقہ مضامین

  • وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل طلب، بجٹ تجاویز کی منظوری دی جائے گی
  • منڈی بہاوالدین: سگی ماں نے دوسری شادی کے لیے 8 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا
  • پسند کی شادی کرنے پر میاں بیوی قتل؛ سابق منگیتر ملوث نکلا
  • خاتون نے دوسری شادی کیلئے بیٹی کو قتل کردیا
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی امامِ کعبہ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس سے ملاقات
  • ایک رات میں سب کچھ تبدیل نہیں کیا جاسکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • چیئرمین ایکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈویلپمنٹ ڈاکٹر گوہر اعجاز نے بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • شیخ محمد العیسی کی پاکستان کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات
  • جامع مسجد سرینگر میں نماز کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے، عمر عبداللہ
  • عید پر گوشت کا استعمال اور صحت کا خیال کیسے رکھا جائے؟